لفٹننٹ گورنر دہلی کو چیف سکریٹری کے تقرر کا اختیار نہیں - ممتاز قانون دانوں کی رائے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-20

لفٹننٹ گورنر دہلی کو چیف سکریٹری کے تقرر کا اختیار نہیں - ممتاز قانون دانوں کی رائے

نئی دہلی
پی ٹی آئی
چیف منسٹر دہلی کو یہ کھلا حق ملتا ہے کہ وہ اپنی پسند کے چیف سکریٹری کا انتخاب کریں۔ میں مکمل طور پر اس بات سے اتفاق رکھتا ہوں کہ یہ تمام بحران لفٹننٹ گورنر نجیب جنگ کا پیدا کردہ ہے ۔ یہ بات ممتاز قانون داں راجیو دھاوان نے شکنتلا گیملن کو چیف منسٹر کجریوال کی مرضی کے خلاف بطور چیف سکریٹری مقرر کئے جانے کے معاملہ پر دہلی حکومت کو دئیے گئے اپنے مشورہ میں لکھی ۔ دہلی حکومت نے چیف سکریٹری کے تقرر کے مسئلہ پر لفٹننٹ گورنر کے اختیارات پر معروف قانون داں راجیو دھاوان اور اندرا جئے سنگھ سے رائے طلب کی تھی ۔ جنہوں نے کجریوال کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ لفٹننٹ گورنر کو اس سلسلہ میں آزادانہ فیصلہ کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے ۔ سپریم کورٹ کے سینئر وکیل راجیو دھاوان نے اپنے مکتوب میں کہا کہ چیف منسٹر کو اپنی پسند کے چیف سکریٹری کا تقرر کرنے کا واضح حق حاصل ہے اور یہ بحران لفٹننٹ گورنر کا پیدا کردہ ہے ۔ دھاوان نے کہا کہ ایک ایسے وقت ایمرجنسی اختیارات ابھر کر آتے ہیں ۔ جب مرکزی حکومت کی طرف ایک ریفرنس تعطل کا شکار ہو ، اس لئے چیف سکریٹری کو مقرر کرنے کے لئے40گھنٹوں کا وقت لگا دینا کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے جس کے تحت لیفٹننٹ گورنر اپنی مرضی چیف منسٹر پر لاگو کریں ۔ انہوں نے کہا کہ بہتر یہ ہوتا کہ لفٹننٹ گورنر چیف منسٹر کو چیف سکریٹری کے تقرر کے سلسلہ میں مشورہ دیتے کہ کیا چیز ضروری ہے ۔ دھوان نے کہا کہ یہ کھلے طور پر لفٹننٹ گورنر کی جانب سے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھارہے ہیں اور وہ خود اور مجلس وزراء کے درمیان تعلقات خراب کرتے ہوئے جمہوریت اور دستوری نفاذ کو خطرہ میں ڈال دیا گیا ہے ۔ سینئر ایڈوکیٹ اندرا جئے سنگھ نے بھی دہلی حکومت کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ قانون میں ایسی کوئی شق نہیں ہے جو لفٹننٹ گورنر اپنے اختیارات کو خود کی مرضی کے مطابق چلاتے ہوئے چیف سکریٹری کا انتخاب کریں۔ اندرا جئے سنگھ نے چیف سکریٹری کے تقررات کے طریقہ کار کا وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چیف سکریٹری کے تقرر کی تجویز کو حکومت کی جانب سے قواعد و ضوابط کے تحت پیش کی جانی چاہئے ۔ اس مسئلہ پر کسی خیالات کے ٹکراؤ کی صورت میں اس مسئلہ کو مجلس وزرا کی جانب سے تجویز کے بعد ہی اٹھایاجاسکتا ہے اور اسے لفٹننٹ گورنر کے پاس روانہ کیاجاتا ہے اس طرح خیالات کے فرق کا کوئی سوال ہی نہیں اٹھ کھڑا ہوتا۔ یہ کہتے ہوئے کہ جمہوری دستوری کے چوکٹھے میں لفٹننٹ گورنر کو چیف سکریٹری کے تقرر کے سلسلہ میں کوئی آزادانہ اختیارات حاصل نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چیف سکریٹری کا تقرر کون کریں اس کا اختیار مجلس وزراء کو حاصل ہے ۔ لفٹننٹ گورنر اپنے اختیارات کو اس وقت ہی استعمال کرسکتے ہیں جب مجلس وزراء مختلف رائے دے لیکن شکنتلا گیملن کے تقرر کے معاملہ میں ایسا کچھ نہیں ہوا ہے ۔ اسی دوران کل دہلی کی عاپ حکومت نے تمام عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ لفٹننٹ گورنر یا ان کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ کسی بھی زبانی یا تحریری ہدایت پر چیف منسٹر یا وزراء کے علم میں لائے بغیر عمل آوری نہ کریں ۔

Chief Secy row: Senior SC lawyer says LG Najeeb Jung overstepped authority

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں