احمدنگر مہاراشٹرا میں رام نومی کے موقع پر فرقہ وارانہ کشیدگی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-30

احمدنگر مہاراشٹرا میں رام نومی کے موقع پر فرقہ وارانہ کشیدگی

ریاست میں جب سے فرقہ پرست پارٹیاں برسراقتدار ہوئی ہیں فرقہ پرست عناصر کی شر انگیزیاں مسلسل جاری ہیں۔ آئے دن کسی نہ کسی شہر یا مقام پرمتنازعہ بیانات اور دل آزار نعروں سے مسلمانوں کی دل آزاری کرتے رہتے ہیں اور حکومت وانتظامیہ بجائے ان پر کارروائی کرنے کے انہیں کھلی چھوٹ دئے ہوئے ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ کل شام رام نومی کے جلوس کے موقع پر احمد نگر میں ہوا، جہاں ہندو راشٹر سینا کی قیادت میں نکلے رام نومی کے جلوس میں فرقہ پرستوں کے مسلم مخالف دل آزار نعرے ، اورمساجد پرپتھرا ؤ اورحملے کی وجہ سے فرقہ وارانہ فساد رونماہوگیا جس میں فرقہ پرستوں نے کئی مساجد کے شیشے ، جالیاں ، دروازوں کو توڑ ڈالا ، اور بچاؤ میں آئے کئی مسلم نوجوانوں کو زدوکوب کیا، پولیس نے ان پر کارروائی کرنے کے بجائے مسلمانوں کو گرفتارکرنا شروع کردیا ہے، فی الحال حالات کشیدہ ہیں، اورمزید یک طرفہ گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس فرقہ وارانہ فسادات کی اطلاع ملتے ہی جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے فوری طور پر حکومت و انتظامیہ کے عہدیداروں سے رابطہ قائم کیا اور فسادیوں کے خلاف منصفانہ کارروائی کامطالبہ کیا ہے ۔ جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے ریاستی صدر مولانا حافظ ندیم صدیقی نے احمد نگر میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد کی سخت مذمت کی ہے اور اسے حکومت وانتظامیہ کی کھلی ناکامی قرار دیتے ہوئے فرقہ پرستوں پر لگام لگانے کا مطالبہ کیا ہے جو احمد نگر ضلع کی پر امن فضا کو مکدر کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ مولانا ارشاد اللہ مخدومی ، صدر جمعیۃ علماء ضلع احمد نگر، سید خلیل عبدالکریم جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع احمد نگر کی اطلاعات کے مطابق رام نومی کے موقع پر ہندو راشٹر سینا جس پرپونی کے شیخ محسن پر حملہ کرکے قتل کردینے کی وجہ سے پابندی عائد ہوچکی ہے ، اس نے جلوس نکالنے کی انتظامیہ سے پرمیشن طلب کیا، انتظامیہ نے ابتداء میں پرمیشن دینے سے انکار کردیا، لیکن پھر فرقہ پرستوں نے سیاسی دباؤبناکر انتظامیہ سے پرمیشن حاصل کرلیا ، اور رام نومی کے دن جلوس نکالا ، جلوس کے راستے میں جتنی مساجد تھیں، سب میں مغرب کی نماز ہورہی تھی اور اس وقت شرپسندوں نے مسلمانوں کے خلاف دل آزار نعرے نفرت انگیز جملے اور مساجد کے تعلق سے نازیبا کلمات استعمال کرتے ہوئے، مسلمانوں کی جانب سے منع کرنے پر مساجد خصوصاً روڈ گامسجد پانچ پیر چوڑی، تختی دروازہ مسجد، دیگر پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا ، شیشے، جالیاں ، دروازوں کو توڑ دیا اورآس پاس میں واقع مسلمانوں کی کئی دکانوں اورمسلم بینک کوبھی شدید نقصان پہنچایا۔ نیز کئی مصلیوں اور نو جوانوں کو زدوکوب کرکے شدید زخمی کردیا ہے ۔ جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے ریاستی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ فرقہ وارانہ فساد ایک منصوبہ بندسازش کا حصہ ہے جس میں واضح طور پر مقامی پولیس و انتظامیہ کی تساہلی کار فرمانظر آتی ہے ۔ اگر پولیس انتظامیہ سیاسی دباؤ میں آکر اجازت نہ دیتی تویہاں کا امن و امان غارت نہ ہوتا۔ ان فرقہ پرستوں کو وہاں کے دیگر شر پسند لیڈران کی سرپرستی حاصل ہے ۔ جس سے وہاں کی انتظامیہ واقف ہے اور پولیس بھی ۔ مگر ان کے خلاف کارروائی کرنے سے احتراز کررہی ہے۔
صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر مولانا حافظ ندیم احمد صدیقی نے احمد نگر کے ایس پی، گوتم لکھمی اور اس علاقے کے پالک منتری وزیر داخلہ رام شنڈے سے رابطہ کرکے وہاں کی پولیس اور انتظامیہ کے خلاف زبردست غم و غصہ کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ منصفانہ کاروائی کرتے ہوئے فرقہ پرستوں پر لگام کسی جائے ، خاطیوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے ، اور بے قصوروں کی گرفتاریوں کوبند کیاجائے ۔ شہر احمد نگر میں جمعیۃ علماء ضلع کے ذمہ داران مولانا ارشاد اللہ قاسمی، صدر سید خلیل جنرل سکریٹری، محمد حنیف مصطفی(جری والا) شیخ عارف سیوا دل ضلع صدر، رفیع الدین کارپوریٹر، نثار باغبان و دیگر بحالی امن و امان کے سلسلے میں جدو جہد میں لگے ہوئے ہیں ۔

communal tension on Ram Navami in ahmednagar Maharashtra

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں