یو این آئی
ممتا بنرجی کی حکومت کے بجٹ کو اپوزیشن جماعتوں نے ’’غیر حقیقی، بے سمت اور اعداد و شمار کا کھیل‘‘ بتایا ہے۔ اپوزیشن کانگریس نے امیت مترا کے ذریعہ پیش کئے گئے بجٹ کو اعداد و شمار کا کھیل بتاتے ہوئے کہا کہ مترا نے اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخاب کے پیش نظر بجت مرتب کیا ہے۔ کانگریس لیڈر محمد سہراب نے کہا کہ ممتا بنرجی حکومت کا یہ آخری بجٹ ہے ۔ اگلے سال کاموں کی بنیاد پر عوام ووٹ کریں گے اس لئے اعداد و شمار کے ذریعہ کسر کو پوری کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ کئی اہم اسکیموں کی کامیابی ڈھول پیٹا گیا ہے ۔ سابق ریاستی وزیر اور کانگریسی لیڈر مانس بھوئیاں نے بجٹ کو پر اسرار اور حقیقت کو چھپانے والا بتاتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے مرکزی اسکیموں سے متعلق حقائق کو چھپایا ہے ۔ بھوئیاں نے ہدف سے کم ٹیکس کی وصولی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنے اہداف کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ اس معنی بہت ہی پراسرار ہے کہ اس میں مرکزی فنڈ سے متعلق کوئی بھی تفصیل نہیں ہے اس میں مرکز سے ملنے والی80000کروڑ روپیہ کی کوئی تفصیل نہیں ہے ۔ اسکے علاوہ کانگریس نے ماؤ نوازوں سے متاثر علاقوں کی ترقی کے لئے فنڈس میں اضافہ نہیں کیے جانے پر بھی حکومت کی تنقید کی ہے ۔ بایاں محاذ نے امیت مترا کے بجٹ کو اعداد و شمار سے بھرپور بتاتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی خاص نئی بات نہیں ہے ۔ اپوزیشن لیڈر سوریہ کانت مشرا نے سی پی ایم کے آفس میں کہا کہ حکومت کی اسکیم10لاکھ ٹیوب ویل لگانے اور40لاکھ طلباء کو اسکالر شپ دینے کی اسکیم غیر حقیقی ہے ۔ سوریہ کانت مشرا نے کہا کہ بجٹ میں جھوٹے اعداد و شمار کے ذریعہ حکومت نے اپنی کارکردگی کو بہتر دکھانے کی کوشش کی ہے ۔ بنگال اسمبلی میں بی جے پی کے واحد رکن اسمبلی شامک بھٹاچاریہ نے کہا کہ یہ بجٹ میونسپلٹی اور کارپوریشن انتخابات کے پیش نظر مرتب کیا گیا ہے ۔
Opposition slams Mamata government budget
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں