مسلم پرسنل لا بورڈ کا مودی اور آر ایس ایس پر حملہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-23

مسلم پرسنل لا بورڈ کا مودی اور آر ایس ایس پر حملہ

جئے پور
پی ٹی آئی
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے آج مودی حکومت پر راست حملہ کرتے ہوئے دائیں بازو کی طاقتوں کے خلاف ملک گیر مہم چھیڑنے کا اعلان کرتے ہوئے ہندو تنظیموں جیسے آر ایس ایس پر ملک کو فسطائی ریاست میں تبدیل کرنے کے لئے سازش رچنے کا الزام عائد کیا ۔ یہاں دو روزہ کنونشن کے اختتام کے موقع پر بورڈ نے کہا کہ اس کی دستوری حقوق بچاؤ کمیٹی اقلیتوں میں اتحاد کی بحالی کے لئے مہم چلائے گی ۔ بورڈ کے جنرل سکریٹری عبدالرحیم قریشی نے پریس کانفرنس سے مخاطبت میں کہا کہ ہم ملک کی موجودہ صورتحال سے فکر مند رہیں جو نریندرمودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ابتر ہوئی ہے ۔ نہ صرف مسلمان بلکہ عیسائی بھی اضطراب محسوس کررہے ہیں ۔، ایک قرار داد میں بورڈ نے کہا کہ مرکز میں نئی حکومت کے قیام کے بعد دائیں بازو کی طاقتیں اقلیتوں کے خلاف سر گرم ہوگئی ہیں ۔ قریشی نے کہا کہ بورڈ ممبران نے قومی کنونشن میں ریزرویشن پاس کیا جس میں ہندو تنظیمیں جیسے آر ایس ایس کے خلاف عوام سے تائید طلب کی گئی ہے جو ملک کو سیکولر جمہوریت سے فسطائی ریاست بنانا چاہتی ہے ۔ ہندو توا طاقتوں کی ہمت افزائی کی جارہی ہے اور وہ این ڈی اے حکومت کے قیام کے بعد زیادہ سر گرم ہوگئی ہیں۔ قریشی نے وی ایچ پی قائدین اشوک سنگھل ، پروین توگڑیا اور سادھوی پراچی پر اقلیتوں کے خلاف زہر افشانی کے باوجود کارروائی نہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا ۔ انہوں نے کہا ہندو تنظیمیں گھر واپسی جیسے پروگرام چلا رہی ہیں۔ آر ایس ایس اور وی ایچ پی قائدین نہ صرف مسلمانوں بلکہ عیسائیوں کے خلاف بھی زہر اگل رہی ہیں ۔ یہ سماج کو بانٹنے کی سازش ہے اور ہم نے قرار داد میں اس کے خلاف نہ صرف مسلمانوں بلکہ ہندوؤں سے بھی تائید مانگی ہے ۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر دائیں بازو کی طاقتیں اقلیتوں کے خلاف ان کے ایجندہ پر قائم رہتی ہیں اس کے نتیجہ میں ملک میں بد امنی پھیلے گی۔ قریشی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم مودی نے گھر واپسی معاملہ پر ابھی تک اپنا منہ نہیں کھولا ہے ۔ راجستھان میں اسکولوں میں یوگا اور سوریہ نمسکار ضروری قرار دینے کے حکومت کے فیصلہ کی بھی بورڈ نے سخت الفاظ میں مخالفت کی ہے اور فوری اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔ قریشی نے اس معاملہ پر کہا ’’یہ اسلام مخالف ہے اور حکومت فوراً اس فیصلہ کو واپس لے ۔ مسلمانوں پر اس طرح کی چیزیں تھوپنا سراسر غلط ہے ۔‘‘ انہوں نے کہا ملک میں امن اور ترقی کے لئے اندرونی استحکام ضروری ہے اور مرکز اور ریاستیں اس کے لئے جدو جہد کرے ناکہ ایسے فیصلے لیں جس سے مذہبی آزادی متاثر ہوتی ہو۔‘‘ قریشی نے مزید کہا کہ حکومت اقلیتوں کے درمیان اعتماد کا ماحول پروان چڑھائے کہ وہ بغیر کسی تردد کے اپنے مذہب پر عمل کرسکتی ہیں لیکن دیکھا یہ جارہا ہے کہ ہندو طاقتیں اپنے ایجنڈہ کو بہ روئے کار لارہی ہیں۔ اعلامیہ میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ فرقہ پرست طاقتیں چاہتی ہیں کہ مسلم نوجوان قانون شکنی کا ارتکاب کریں تاکہ انہیں سماج سے الگ تھلک کرنے کا موقع مل سکے ۔ بورڈ نے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ قانون شکنی نہ کریں ۔ بورڈ نے یہ بھی قبول کیا کہ دنیا کے سامنے اسلام کی صحیح تصویر پیش نہ کرنے کے لئے مسلمان بذات خود بڑے ذمہ دار ہیں۔

Muslim law board attacks Modi govt, RSS

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں