بھاگوت کے متنازعہ بیان پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-27

بھاگوت کے متنازعہ بیان پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مدر ٹریسا کے خلاف آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے متنازرہ ریمارکس پر آ ج راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی کے مناظر دیکھے گئے اور اپوزیشن جماعتوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر وزیر اعظم ندریندرمودی کوئی وضاحت پیش نہیں کرتے تو ایک مذمتی قرار دادا منظور کی جائے۔ اس مسئلہ پر بی جے پی رکن ونئے کٹیاراور تقریباً تمام اپوزیشن بشمول کانگریس، سماج وادی پارٹی اور جنتادل یو ارکان کے مابین لفظی جنگ ہوئی اور ایوان کی کارروائی15منٹ تک ملتوی کرنی پڑی۔ اپوزیشن ارکان، ایوان کے وسط میں پہنچ گئے ۔ مرکزی وزیر پارلیمانی امور مختار عباس نقوی نے برہم ارکان کو تسلی دینے کی کوشش کی اور کہا کہ سارا ملک مدر ٹریسا کا احترام کرتا ہے اور ان کی خدمات کے بارے میں کوئی تضاد یا الجھن نہیں ہے ۔ نقوی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے باہر کئی بیانات دئیے جاتے ہیں ۔ مدر ٹریسا کے کام اور ان کی خدمات پر کسی کو کوئی شبہ نہیں ہے ۔ ان کے اس بیان سے غیر مطمئن جنتادل یو کے شرد یادو نے کہا کہ اس تبصرہ کی مذمت کے لئے ایک سطری قرار داد پیش کی جائے ۔سماج وادی پارٹی کے نریش اگر وال اور سی پی آئی ایم کے پی راجیو نے بھی ان کے مطالبہ کی تائید کی ۔ ترنمول کانگریس کے رکن ڈیرک اوبرائن نے وقفہ صفر کے دوران یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھاگوت کا یہ تبصرہ کہ عیسائیت کا پرچار مدر ٹریسا کی خدمات کا اصل مقصد تھا، بھارت رتن حاصل کرنے والی تمام شخصیتوں اور پالیمنٹ کی توہین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد سے صرف 43افراد کو بھارت رتن عطا کیا گیا ہے جن میں مدر ٹریسا بھی شامل ہیں ۔ اس تبصرہ سے ان کی توہین ہوئی ہے۔ نہ صرف مدر ٹریسا کی بلکہ بھارت رتن پانے والی تمام43شخصیتوں کی بھی توہین ہوئی ہے۔ ڈیرک اوبرائن نے کہا کہ جس شخص نے یہ بیان دیا ہے اس کا کہنا ہے کہ وہ(مدر ٹریسا) مذہب تبدیل کیا کرتی تھیں۔ مدر ٹریسا کا بھی کہنا تھا کہ وہ ایک ہندو کو اچھا ہندو بناتی تھیں ۔ ایک مسلمان کو اچھا مسلمان اور ایک عیسائی کو مزید اچھا عیسائی بنایاکرتی تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھگوت گیتا سے کچھ سیکھنا پسند کریں گے لیکن اس بھگوت(موہن بھاگوت) سے نہیں ۔

Protests in Rajya Sabha over Mohan Bhagwat's remarks

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں