اردنی پائلٹ کا قتل غیر اسلامی حرکت - جامعہ الازہر کی جانب سے مذمت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-05

اردنی پائلٹ کا قتل غیر اسلامی حرکت - جامعہ الازہر کی جانب سے مذمت

دبئی؍ عمان
رائٹر
یرغمالی پائلٹ کو زندہ جلانے کے واقعہ پر اظہار تاسف کرتے ہوئے مصر کے مفتی اعظم احمد الطیب نے کہا ہے کہ اسلام میں اس طرح کی حرکت کو غیر فطری ہے۔ دنیا بھر کے سنی مسلمانوں کی تسلیم شدہ ایک ہزار سال پرانی جامعہ الازہر نے اس خصوص میں ایک بیان جاری رکتے ہوئے شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور دولت اسلامیہ( آئی ایس) کو شیطانی دہشت گرد گروپ قرار دیا ۔ جامعہ الازہر کے مفتی اعظم احمد الطیب نے کہا کہ قاتلوں کو قتل کردینا چاہئے یا پھر ان کے ہاتھ کاٹ دینا چاہئے ۔ علامہ احمد الطیب نے کہا ہے کہ ان قاتلوں کو مصلوب کرکے قتل کردینا چاہئے یا پھر ان کے اعضاء کاٹ ڈال دینے چاہئیں ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں در حقیقت خدا اور پیغمبر اسلام سے جنگ کررہے ہیں اور اسی لئے وہ قرآن میں بیان کی گئی سزاؤں کے حقدار ہیں ۔ اے پی کے مطابق منگل کی شب جاری ہونے والے بیان میں احمد الطیب نے کہا ہے کہ لیفٹننٹ معاذ القصائصبہ کو زندہ جلاکر شدت پسندوں نے اسلام کی جانب سے جنگ کے زمانے میں بھی نعشیں مسخ نہ کرنے کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے ۔ خیال رہے کہ منگل کی شام آئی ایس کی جانب سے انٹر نیٹ پر شائع کی جانیو الی ایک ویڈیو میں بظاہر دکھایا گیا تھا کہ مغویہ پائلٹ کو زندہ جلایا گیا۔ اردن نے اپنے پائلٹ کے زندہ ہونے کا ثبوت طلب کیا تھا لیکن ویڈیو میں ان کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی معاذ کو دسمبر میں الرقہ کے علاقہ سے اس وقت پکڑا گیا تھا جب ان کا جہاز آئی ایس کے زیر قبضہ علاقہ میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ معاذ آئی ایس کے خلاف امریکی قیادت میں جاری فضائی کاروائی میں شامل تھے اور وہ اس حادثہ میں معمولی زخمی ہوئے تھے۔ ان کی رہائی کے لئے کوششیں ان کی ہلاکت کی ویڈیو کے آنے تک جاری تھیں لیکن اردن کے سرکاری ٹی وی کے مطابق معاذ تقریباً ایک ماہ پہلے ہلاک کردئے گئے تھے۔ اردن کی حکومت نے اپنے پائلٹ کی ہلاکت میں ملوث افراد کو سزا دینے اور بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا تھا جس کے بعد چہار شنبہ کو ساجد الرشادی نامی شدت پسند خاتون سمیت دو مجرموں کو پھانسی دے دی گئی جن کی رہائی کا مطالبہ دولت اسلامیہ نے کیا تھا۔ سعودی عرب کے عالم دین سلمان العودہ نے اپنے ٹوئٹر پر لکھا کہ زندہ جلانا غیر فطری حرکت ہے اور اسلامی قوانین کے تحت اسے رد کیا گیا ہے، اس کی وجہ کچھ بھی ہو۔
انہوں نے کہا کہ انفرادی طور پر یا گروپ یا پھر عوام کو اسے رد کیا گیا ہے ، صرف خدا کی طرف سے ہی آگ کے ذریعہ عذاب نازل ہوتا ہے۔ دولت اسلامیہ ٹوئٹ کیا ہے کہ اسلام میں ملحد کو زندہ جلاکر موت کے گھاٹ اتارنے کی اسلامی جواز ہے ۔ تاہم جہادی کاز سے ہمدردی رکھنے والے علماء نے کہا کہ زندہ جلانے کی حرکت اور ہلاکت کی فلم بندی اسلامک اسٹیٹ( آٗئی ایس) کو نقصان پہنچائے گی۔اردن کے سلفی عالم دین ابو سیاف جنہیں محمد الشلابی سے بھی جانے جاتے ہیں نے کہا کہ اس طرح کی حرکت آئی ایس کی مقبولیت میں کمی لاسکتی ہے کیونکہ ہم اسلام صبروتحمل کا دین ہیں ، جنگ کے میدان میں بھی صبر کا مظاہرہ کرنا لازمی ہے ۔ عرب اخبارات میں بھی اس واقعہ کی شدید مذمت کی گئی ہے ۔ پان العرب الحیاۃ اخبار نے اس واقعہ کو صفحہ اول پر بربریت کی شہ سرخی کے ساتھ شائع کیا ہے ۔ سعودی عرب کے ایک اور اخبار الریاض نے بھی اس کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ اسلامک اسٹیٹ نے اس طرح کی خونخوار حرکت سے اپنی بے رحمی ظاہر کردی ہے ۔

Jordanian pilot killing un-Islamic and inhumane, Al-Azhar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں