امریکی وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکن کی شاندار کامیابی - اوباما کو دھچکہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-06

امریکی وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکن کی شاندار کامیابی - اوباما کو دھچکہ

واشنگٹن
پی ٹی آئی
امریکی سنیٹ میں ریپبلکن نے اپنی تعداد میں اضافہ کرکے ایوان پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے جو یقینی طور پر صدر بارک اوباما اور ڈیمو کریٹک پارٹی کے لئے زبردست دھکا ہے ۔ وسط مدتی انتخابات کے بعد ریپبلکن نے ایوان نمائندگان میں بھی اپنی نشستوں کی تعداد بڑھالی ہے اور اس اکثریت کے نتیجہ میں کرسی صدارت پر اوباما کے ماباقی 2سال کے دوران صدر کو انتہائی پیچیدہ اور دشوار گزار حالات سے گزرنے کا اندیشہ ہے ۔ ملک کے طول و عرض میں ڈیمو کریٹک پارٹی کے سرکردہ قائدین کی شکست کو سیاسی تجزیہ نگارریپبلکن لہر سے تعبیر کررہے ہیں ۔ ایوان نمائندگان کی تمام435سیٹوں کے لئے انتخابات ہوئے ۔ پچاس امریکی ریاستوں میں سے چھتیس کے لئے انتخابات ہوئے۔ اب تک کی گنتی کانتیجہ ی ہے کہ سنیٹ کی سو نشستوں میں سے باون پر ریپبلکن قبضۃ کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیں جبکہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے حصہ میں43نشستیں آئی ہیں ۔ موجودہ کانگریس میں ڈیمو کریٹس کو 53نشستیں حاصل ہوئی ہیں جب کہ ریپبلکن کو پینتالیس پر ہی اکتفا کرنے پڑ رہا ہے ۔ ایوان نمائندگان میں ریپبلکن تیزی سے قدم سے قدم آگے کی جانب بڑھا رہے ہیں اور235نشستوں پر انہیں کامیابی نصیب ہونے کے اشارے مل رہے ہیں ۔ نتائج ابھی ظاہر نہیں ہوئے تاہم انہیں دس فیصد نشستوں کا فائدہ حاصل ہورہا ہے جبکہ ڈیمو کریٹس کو آٹھ نشستوں کے نقصان کے ساتھ157نشستیں حاصل تھیں ۔ موجودہ ایوان میں ڈیمو کریٹک پارٹی کو199اور ریپبلکن کو233نشستیں حاصلہیں۔ امریکی سینٹ میں گزشتہ8برسوں کے دوران پہلی بار ریپبلکن اکثریت حکمرانی اور انتظامی اصلاحات کے تعلق سے صدر اوباما کو دشواریوں کے دلدل میں دھکیل دے گی اور دوسری میعاد کے آخری دو سال کے دوران وہ پریشانیوں سے دوچارہوں گے ۔ بعض سیاسی تجزیہ نگاروں نے ابھی سے انہیں بط معذور( زخمی بطخ) کہنا شروع کردیا ہے جب کہ وائٹ ہاؤس کے لئے یہ اصطلاح اشتعال انگیز ثابت ہوئی ہے ۔ اور اسکے خلاف چہ میگوئیاں شرو ع ہوگئی ہیں ۔ موجودہ اوباما انتظامیہ سے دلبرداشتہ عوام نے کثیر تعداد میں ریپبلکن پارٹی کے حق میں ووٹ ڈالا ہے جسنے نہ صرف ایوان نمائندگان میں اپنی تعداد میں اضافہ کرلیا ہے بلکہ سینٹ پر بھی قبضہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ شمالی کیرولینا ، ارکناس ، اور کولیٹراڈو میں ریپبلکن امیدواروں نے ڈیمو کریٹس حریفوں کو شکست سے دوچار کیا جب کہ ویسٹ وزجینیا، ساؤتھ ڈیکوٹا اور مونتانامیں ڈیمو کریٹس کی مخلوعہ نشستوں پر بھی قبضہ کرلیا ۔
ریپبلکن امیدوار جونی اریسنٹ آئیو وانشست پر کامیاب رہے جب کہ یہ مقابلہ انتہائی سخت تھا ۔ پارٹی نے انتہائی مضبوط ڈیمو کریٹس ریاستوں کے گورنر کی نشست پر بھی کامیابی درج کرائی۔ سیاسی تجزیہ نگاروں نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میری لینڈ اور ایلینیو ائے روایتی طور پر ڈیمو کریٹک پارٹی کے روایتی طور پر مضبوط گڑھ رہے ہیں اور یہاں ری پبلکن کی کامیابی سے یہ واضح اشارہ ملتا ہے کہ ملک بھر میں ری پبلکن کی لہر چل رہی ہے ۔ ریپبلکن نیشنل کمیٹی کے صڈر نشین رینس پرائیبس نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی عوام نے ریپبلکن پارٹی پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے امریکہ سینٹ کی نشستوں کو جی او پی اکثریت سے نوازا ہے ۔ اس موقع پر تمام امیدواروں کو مبارکباد پیش کرتاہوں ۔ ہمارے اصول و پیامات سے عوام نے اتفاق رائے کا اظہار کیا اور یہ رویہ صدر اوباما کی ناکام پالیسیوں کو مسترد کرتا ہے ۔

US mid-terms: Republicans win control of the Senate

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں