ہندوستان کی وارننگ کے بعد پاکستانی بندوقیں خاموش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-11

ہندوستان کی وارننگ کے بعد پاکستانی بندوقیں خاموش

امراوتی/نئی دہلی/جموں
یو این آئی، پی ٹی آئی
وزیرا عظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ہندوستان کے سخت جواب کے بعد خط قبضہ پر پاکستان نے فائرنگ روک دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوجی جوانوں نے پاکستان کو زبردست سبق سکھایا ہے ۔ اب وہ دوبارہ ایسا کرنے کی ہمت نہیں کرے گا ۔ ہمارے جوانوں نے ان کامنہ بند کردیا ہے ۔ امراوتی میں انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ گزشتہ9دنوں کی زبردست فائرنگ اور شلباری کی وجہ سے پاکستان کے ساتھ متصل سرحد پر رہنے والوں کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام افراد کو مرکز کی جانب سے مناسب معاوضہ ادا کیاجائے گا۔ مودی نے کہا کہ کانگریس صرف بیانات جاری کرنے میں مصروف ہے ۔ یہ وقت بولی کا نہیں بلکہ گولی کا ہے ۔ ہندوستانی سپاہیوں نے پاکستانی جوانوں کی بلا اشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا ہے ۔ اسی دوران وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ2003ء میں ہوئی جنگ بندی کی پاکستان کی جانب سے یک اکتوبر سے ہونے والی خلاف ورزی کی وجہ سے جموں و کشمیر کے سرحدی دیہاتوں سے تقریباً30ہزار افراد نے نقل مکانی کی ہے۔ پاکستان نے130دیہاتوں اور60سرحدی چوکیوں کو8اور9اکتوبر کی رات جموں کے سامبا کٹوعہ اضلاع میں نشانہ بنایا۔ مودی نے فائرنگ کے ان واقعات کے باوجود خاموشی پر اپوزیشن کی تنقیدوں کے بعد کہا تھا کہ ہمارے جوان پاکستان کو اس کا سخت جواب دیں گے اور کل رات فائرنگ بند ہونے کے بعد آج صبح مودی نے پھر کہا کہ آج جب سرحد پر گولیاں چل رہی تھیں تو دشمن خوف سے کانپ رہا تھا اور ہمارے جوان بہادری دکھارہے تھے ۔
تاہم انہوں نے کہا کہ سرحد پر تمام معاملات کو جلد ہی نمٹایا جائے گا۔ ہندوستان کی جانب سے پاکستان کو وارننگ کے بعد گزشتہ10دنوں کی اشتعال انگیز فائرنگ کے بعد جموں و کشمیر میں بین الاقوامی سرحد پر کل رات پرسکون گزری ۔ دوسری جانب ایل او سی پر حالات قابو میں ہیں اور وہاں بھی چہار شنبہ سے کسی بھی فائرنگ کی خبر نہیں ہے ۔ یہ معلومات فوجی ذرائع نے دی ۔ ذرائع کے مطابق جموں اور سامبا ضلع کے بین الاقوامی بارڈر پر بی ایس ایف کے جوانوں نے کسی بھی فائرنگ کی خبر نہیں دی ہے۔ جب کہ پاک رینجروں نے کٹہوا ضلع میں سرحد سے ملحق4چوکیوں پر حملہ کیا جس کا مناسب جواب ہندوستان کی طرف سے بھی دیا گیا ۔ وزیر دفاع ارون جیٹلی نے کہا تھا کہ اگر پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آیا تو اسے اس کی غیر معمولی قیمت چکانی پڑے گی ۔ ہندوستان کا سخت موقف سرحد پر دس دنوں سے جاری کشیدگی کے بعد سامنے آیا۔ گزشتہ ایک دہائی میں سرحد پر ہونے والی یہ سب سے بدترین تصادم تھا جس میں15شہریوں کی موت ہوئی جب کہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ بی ایس ایف نے پاکستان کی فائرنگ کے بعد جموں و کشمیر میں سرحد پر اپنی گشت بڑھادی ہے ۔ ڈی آئی جی بی ایس ایف امیت لودھا نے بتایا کہ حساس علاقوں میں مزید دستوں کو بھیج دیا گیا ہے اور سرحد سے وج دیہات متصل ہیں وہاں بھی نظر رکھی جارہی ہے ۔ جیسلمیر میں ضلع کلکٹر این ایل مینا نے بتایا کہ بین الاقوامی سرحد پر رات کا کرفیو نافذ کردیا گیا ہے تاہم سرحد کی دوسری طرف کوئی مشتبہ نقل و حرکت نہیں دیکھی گئی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں