شہر حیدرآباد کے بلدی حلقوں کی از سر نو حد بندی کا آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-23

شہر حیدرآباد کے بلدی حلقوں کی از سر نو حد بندی کا آغاز


hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں
2014-oct-23

منصف نیوز بیورو
ہائی کورٹ کے احکام کی تعمیل میں تلنگانہ حکومت نے کمشنر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو ہدایت دی کہ2011کی مردم شماری کے بموجب وارڈس کی حد بندی کے کام کا آغاز جی او570(بلدی نظم و نسق و شہری ترقیات۔2) ڈپارٹمنٹ بابتہ1996کے رہنمایانہ خطوط کے لحاظ سے کی جائے ۔ پرنسپال سکریٹری بلدی نظم و نسق و شہری ترقیات ڈاکٹر ایس کے جوشی نے بتایا کہ2011کی مردم شماری کے بموجب جی ایچ ایم سی کی آبادی67,31,790ہے۔ اور ہائی کورٹ کے احکام کو روبہ عمل لانے جی ایچ ایم سی کے وارڈس کی حد بندی منتخب ارکان کی مقررہ تعداد کے بعد رہنمایانہ خطوط کے مطابق کی جانی ہے ۔ دریں اثناء چیف منسٹر تلنگانہ چندر شیکھر راؤ نے مجلس بدلیہ عظیم تر حیدرآباد کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کے مسئلہ پر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کیا ۔ بتایا گیا ہے کہ انہوں نے عہدیداروں سے مجلس بلدیہ کے وارڈس کی تنظیم جدید ، نئی حد بندی ، انتخابات کے انعقاد میں پرنسپل سکریٹری میونسپل اڈمنسٹریشن جوشی ، کمشنر بلدیہ سومیش کمار و دیگر نے حصہ لیا ۔ چیف منسٹر نے فوری طور پر بلدی ڈپویژنس کی تنظیم جدید کے کام شروع کرنے کی ہدایت دی۔ موجودہ طور پر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد میں150وارڈس میں امکاں ہے کہ بلدیہ کو تین حصوں ، حیدرآباد ، سکندرآباد اور سائبر آباد میں تقسیم کئے جانے کے بعد وارڈس کی تعداد170ہوجائے گی۔
باوثوق ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق اندورن ایک ماہ مجلس بلدیہ کو تقسیم کا حتمی فیصلہ لے لیاجائے گا ۔ بتایا گیا ہے کہ وارڈس کی تنظیم جدید کے ساتھ ساتھ بی سی ووٹرس کی جدید فہرست کی تیاری کا کا کام بھی شروع کردیاجائے گا ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ سابق میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے وارڈس کی تقسیم کا کامنظم انداز میں نہیں کیا گیا تھا کسی وارڈ میں صرف12,000رائے دہندے تھے تو کسی وارڈس میں90تا95ہزار تھے ۔ اجلاس کا انعقعاد کی اہم وجہ میعاد کے اختتام کے لئے صرف دو ماہ رہ جانے کے باوجود وارڈس کی نئی حد بندی بی سی ووٹرس کی جدید فہرست تیار نہ ہونے کی حقیقت سے حکومت کو واقف کرایا ۔ ان کی کوششوں کی وجہ سے آج جائزہ اجلاس طلب کیا۔


Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں