اسمارٹ شہروں کی اسکیم کو آئندہ ماہ قطعیت - مرکزی کابینہ کی منظوری کے بعد عمل آوری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-18

اسمارٹ شہروں کی اسکیم کو آئندہ ماہ قطعیت - مرکزی کابینہ کی منظوری کے بعد عمل آوری

حیدرآباد
پی ٹی آئی
مریزی زیر شہری تررقیات ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ مرکزی حکومت ملک میں100اسمارٹ شہروں کو فروغ دینے کی اپنی ایک اہم اسکیم کی آئندہ ماہ قطعی صورت گری کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں100اسمارٹ شہروں کی تعمیر کی جائے گی۔ بعض موجودہ شہروں کو اسمارٹ سٹی میں تبدیل کیاجائے گا اور سٹیلائٹ ٹاؤنس رکھنے والیش ہروں کو بھی اس اسکیم میں شامل کیاجائے گا۔ یا پھر قریب میں واقع دونوں شہروں کو جوڑ کر ایک اسمارٹ سٹی بنایاجائے گا یا ان دونوں کے درمیان ایک نئے شہر کی تعمیر کی جائے گی ۔ یہ ہمارا منصوبہ ہے ۔ آئندہ ماہ نومبر میں اسکیم کو قطعی صورت عطا کی جائے گی اور اس کے بعد یہ تجویز منظوری کے لئے مرکزی کابینہ میں پیش کی جائے گی۔ ایم وینکیا نائیڈو یہاں5ویں تلنگانہ رئیل اسٹیٹ ڈیولپرس اسوسی ایشن(ٹریڈا) پراپرٹی شو کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ شہروں کو اسمارٹ سٹیز میں تبدیل کرنا ایک مشکل کام ہے اس لئے ایک منصوبہ یہ ہے کہ بڑے شہروں کے اطراف و اکناف سٹیلائٹ ٹاؤنس کی تعمیر عمل میں لائی جائے ۔ یہ ایک منصوبہ ہمارے ذہنوں میں ہے اور ہم اس پر کام کررہے ہیں ۔ شہری علاقوں میں بہتر سہولتوں کی فراہمی کے مقصد کے تحت مرکزی حکومت نے امسال عام بجٹ میں 100اسمارٹ شہروں کے فروغ کے منصوبہ کا اعلان کرتے ہوئے فنڈس مختص کئے تھے ۔ حکومت کے ایک اور پر عزم پروگرام’’2022تک تمام کے لئے امکنہ‘‘ کی پالیسی سے متعلق سوال پر وینکیا نائیڈو نے جواب دیا کہ ہم اس سلسلہ میں کافی منصوبہ بندی کرچکے ہیں ۔ قابل دسترس امکنہ کی فراہمی کے لئے ہم گنجائشیں تلاش کررہے ہیں کیونکہ موجودہ سودی شرحوں پر عوام مکانات تعمیر نہیں کرسکتے ۔ اس لئے معاشی طور پر کمزور طبقات اور کم آمدنی والے گروپس کے لئے ہم سودی شرحوں پر کام کررہے ہیں ۔ اس سلسلہ میں سودی شرحوں کو گھٹانے کی تجویز حکومت کے پاس زیر غور ہے ۔
وینیا نائیڈو نے بتایا کہ وہ امکنہ کے شعبہ کے لئے ترجیحی قرض کی فراہمی پر بھی وزارت فینانس کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ ہم اس مسئلہ پر مثبت موقف رکھتے ہیں اور اسے پائے تکمیل تک پہنچائیں گے ۔ رئیل اسٹیٹ( ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ)بل کے بارے میں پوچھے جانے پر مرکزی وزیر نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس یا بجٹ اجلاس میں اسے پیش کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں ۔ یہ بل ترجیحی بنیادوں پر پارلیمنٹ میں متعارف کرایاجائے گا ۔ جواہر لال نہرو نیشنل اربن رینیول مشن (جے این این یو آر ایم) کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ مارچ 2014میں ہی ختم ہوچکا ہے اور اب ہم اس کی جگہ ایک نیامشن لانے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں جو منصوبہ بندی کے آخری مرحلہ میں ہے۔ جیسے ہی اسے کابینہ کی منظوری حاصل ہوگی اس کا اعلان کردیاجائے گا۔ قبل ازیں وینکیا نائیڈو نے پراپرٹی شو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت شہر حیدرآباد کے اطراف و اکناف سٹیلائٹ ٹاؤن شپ کی تعمیر کے ذریعہ شہر کی ہیئت تبدیل کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ یہ حکومت ہند کی سوچ ہے ۔ اس سلسلہ میں، میں نے تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے غیر رسمی بات چیت کی ہے اور اب گیند کے سی آر کے کورٹ میں ہے۔ انہیں ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے ۔ وینکیا نائیڈو نے بتایا کہ مرکزی حکومت معیشت کے احیاء کی کوششوں میں مصروف ہے ۔ اگر ہم اس بات کے خواہاں ہیں کہ رئیل اسٹیٹ کا شعبہ بھی ترقی پائے تو ہمیں سود کی شرحوں میں کمی لانی ہوگی ۔ اس کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سودی شرحیں بھی صرف اسی وقت نیچے لائی جاسکتی ہے جب معیشت مستحکم ہوجائے ۔ انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں تین کروڑ اور دیہی علاقوں میں 6کروڑ مکانات کی تعمیر ایک زبردست چیلنج ہے ۔ یہ ایک بہت بڑا نشانہ ہے اور حکومت نے رئیل اسٹیٹ شعبہ میں راست بیرونی سرمایہ کاری کو اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے اسٹریٹ وینڈرس بل پر عمل آوری کا بھی آغاز کیا ہے ۔ حکومت یہ بل پاس کرچکی ہے تاہم یہ ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ قواعد وضع کریں۔

Final shape to 'Smart Cities' project by next month: Venkaiah

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں