بھارت صفائی مہم - وزیر اعظم کے ہاتھوں افتتاح - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-03

بھارت صفائی مہم - وزیر اعظم کے ہاتھوں افتتاح

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندرمودی نے آج ملک کی اب تک کی سب سے بڑی صفائی مہم ’’سوچ بھارت‘‘ مشن کا آغاز خود اپنے ہاتھ میں جھاڑو لے کر صفائی انجام دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ مشن حب الوطنی کے جذبہ کا آئینہ اور ’’سیاست سے پرے‘‘ ہے ۔ انہوں نے اس تنقید کومسترد کردیا کہ ان کی حکومت ہر کارنامہ کا سہرا اپنے سر لے رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے ہندوستان کو صاف ستھرا رکھنے کی تمام سابقہ حکومتوں کی کوششوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ’’میں سیاست کی بات نہیں کررہا ہوں ۔ یہ م(مشن) سیاست سے پرے ہے ۔ یہ سیاست کا نہیں بلکہ حب الوطنی کا آئینہ دار ہے ۔ ہمیں یہ کام سیاست پر نظر رکھ کر کرنا نہیں ہے ۔ میں یہ بات پورے خلوص نیت کے ساتھ کہتا ہوں۔ اگرہم پھر ایک بار اس پر سیاست کا رنگ چڑھائیں گے تو یہ مادر ہند کی بد قسمتی ہوگی ۔اس ملک کی تمام حکومتوں نے یہ کام کسی نہ کسی کوشش کے ذریعہ کیا ہے ۔ اس جہت میں کئی سیاسی، سماجی اور تہذیبی تنظیموں نے خدمات انجام دی ہیں ۔ میں ان تمام کا خیر مقدم کرتاہوں جنہوں نے اس سلسلہ میں کام کیا ہے ۔‘‘مودی نے راج پتھ پر25منٹ کے اپنے خطاب کے دوران مذکورہ ریمارکس کئے ۔ انہوں نے راج پتھ سے مذکورہ5سالہ طویل مہم کا رسمی آغاز کیا ۔ اس مہم /مشن پر زائد از62ہزار کروڑ روپے مصارف کا تخمینہ ہے ۔ اس مہم کے تحت4041ٹاؤنس کا احاطہ کیاجائے گا ۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر عوام کو حلف دلایا کہ یہ ذمہ داری صرف صفائی کرمچاریوں یا حکومت کی نہیں ہے بلکہ تمام125کروڑ ہندوستانیوں کی ہے ۔آج کی مہم کو صرف فوٹو کھنچوانے کا موقع نہیں سمجھاجانا چاہئے ۔ جوش اور جذبہ کے ساتھ شروع کردہ اس مہم کے موقع پر وزیر اعظم نے قبل ازیں والمیکی کالونی میں جھاڑو لے کر ایک فٹ پاتھ کی صفائی کی ۔ اس کالونی میں ملازمین محکمہ صفائی رہتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اس بات سے واقف ہیں کہ چند ہی روز میں اس پروگرام پرتنقیدیں شروع ہوجائیں گی ، لیکن وہ اس کے لئے تیار ہیں ۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ان کے ہم وطن انہیں پست ہمت ہونے نہیں دیں گے ۔ مذکورہ 62ہزار9کروڑ متوقع اخرجات کے منجملہ مرکزی مجوزہ امداد14,623کروڑ روپے ہوگی ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ مرکزی کابینہ نے گزشتہ ماہ ’’نرمل بھارت ابھیان‘‘ کو سوچ بھارت مشن کے ساتھ ضم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ وزیر اعظم نے کانگریس کی اس تنقید کا رد کیا کہ ان کی حکومت کچھ ایسا تاثر دے رہی ہے کہ ہر کام انکے بر سر اقتدار آنے کے بعد ہوا ہے۔ مودی نے کہا کہ’’میں ایسا کوئی دعویٰ نہیں کرتا میری حکومت نے جو ابھی ابھی بر سر اقتدار آئی ہے ہر کام کیا ہے ۔‘‘ انہوں نے یاددلایا کہ’’میں نے لال قلعہ کی فصیل پر سے تمام حکومتوں کو مبارکباد دی تھی ۔ آج بھی اس اسٹیج سے میں ان تمام مرکزی ، ریاستی حکومتوں بلدی اور سمانی تنظیموں کو سلام کرتا ہوں اور انہیں مبارکباد دیتاہوں، جنہوں نے اس سمت میں کام کیا ہے۔ خواہ وہ لوگ سروادیاقائدین ہوں یا سیوا دل کے کارکن۔ میں آج یہ پروگرام ان کے آشیرواد سے شروع کرتا ہوں ۔ ہر شخص ، ستائش کا مستحق ہے ۔ وزیراعظم نے عوام سے خواہش کی کہ وہ اس مسئلہ پر سیاسی تنقیدوں میں نہ الجھیں۔’’ہمارے سامنے موجود ہر شخص نے یہ کام کیا ہے ۔مہاتما گاندھی کی قیادت میں کانگریس نے یہ کام کیا ۔ کون کامیاب ہے کون نہیں ہے ، ہمیں اس میں نہیں جانا چاہئے کہ کس نے کیا کیا ہے اور کس نے کیا نہیں کیا ہے ۔ ہمیں ذمہ داری کے ساتھ کام کرنا چاہئے ۔
وزیر اعظم نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ دیہی علاقوں میں60فیصد آبادی کے لئے صفائی کے معقول انتظامات ہنوز نہیں ہیں ۔ یہ ایک بدنما داغ ہے کہ خواتین کے لئے ٹائلٹس کی سہولت نہیں ہے ۔ ا س داغ کو دور کرنا ہے ۔ انہوں نے کارپوریٹس سے درخواست کی کہ وہ بالخصوص اسکولوں میں طالبات کے لئے صاف ستھرے ٹائلٹس کی تعمیر کے لئے سماجی ذمہ داری کے تحت منصوبے بنائیں۔ ہندوستان کو بیرونی ممالک سے بہت کچھ سیکھنا چاہئے جہاں لوگ پابند ڈسپلن ہیں ، اور عام مقامات پر کچرا نہیں ڈالتے ، اگرچہ یہ ایک مشکل کام ہے تاہم اس مقصد کی تکمیل ہوسکتی ہے ۔ عوامکو اپنی عادتیں بدلنی ہوں گی ۔ وزیر اعظم نے یقین ظاہر کیا کہ قوم دنیا کی سب سے زیادہ صفائی کی حامل بننے کے نشانہ کی تکمیل کرسکتی ہے ۔ دوران تقریر مودی نے ہندوستان کے مریخ آربیٹرمشن کی کامیابی اور کم مصارف کے بارے میں بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ’’ اگر ہندوستان اقل ترین مصارف پر مریخ تک پہنچ سکتا ہے تو وہ اپنے راستوں اور کالونیوں کو کیوں صاف نہیں رکھ سکتا ۔ اگر ہم اس کو ایک عوامی تحریک بنادیں تو ہمارے ملک کا شمار سب سے صاف ستھری اقوام میں ہوگا ۔ وزیر اعظم ہند نے اس موقع پر2افراد اننت( مہاراشٹرا) اور بھاگیہ شری( گجرات) کو مبارکباد دی جنہوں نے بالترتیب صٖفائی مہم کے لوگو(گاندھی جی کی عینک) کا ڈیزان تیار کیا اور نعرہ’’ایم قدم سوچتھا کی اور‘‘ دیا۔ مودی نے کہا کہ’’مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گاندھی، اس عینک کے ذریعہ یہ دیکھ رہے ہیں کہ آیا ہم نے ہندوستان کو صاف رکھنے کے لئے کچھ کیا ہے یا نہیں۔ ہم نے کیا کیا ہے اور کیا نہیں کیا ہے ۔‘‘ وزیر اعظم نے عالمی ادارہ صحت کے تخمینہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ایک شخص بیماری اور خرابی صحت کے سبب سالانہ6500روپے سے محروم ہوتا ہے ۔

PM Narendra Modi Sweeps in a 'Clean India' Movement

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں