یہاں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے برقی و کوئلہ کے وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ برقی اسٹیشنوں میں کوئلہ کی قلت اعظا8 ترین برقی پیداوار کے لئے اس کے تیزی کے ساتھ استعمال کا باعث ہے۔ کوئلہ کا استعمال گزشتہ چند برسوں میں منصوبہ کے مطابق رہا ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ کوئلہ کی پیداوار نہیں بڑھی ہے ۔ میں سو دن میں کوئلہ کی پیداوار میں اضافہ نہیں کرسکتا لیکن حقیقت یہ ہے کہ دستیاب وسائل کا استعمال کرتے ہوئے برقی سربراہی میں22فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔ جو صرف کوئلہ پر مبنی ہے ۔ گوئل نے یہاں نامہ نگاروں سے یہ بات کہی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت غیر قانونی کوئلہ کی کانوں کی الاٹمنٹ کی منسوخی کی کارروائی پر حکومت سپریم کورٹ کے فیصلہ کے فوری بعد کارروائی کو یقینی بنائے گی ۔ اور کوئلہ کی پیداوار کو بڑھاکر2019ء تک60ملین ٹن کیاجائے گا ۔ تھرمل پاور سے تیار کردہ برقی میں گزشتہ سال کے مقابلہ اس سال22فیصد کا ریکارڈ اضافہ درج کیا گیا ۔مملکتی وزیر توانائی پیوش گوئل نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئلہ کی نکاسی کے لئے250جدید ٹکنالوجی مشینوں کی خریدی کے لئے5ہزار کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں اور3دشوار گزار ریلوے لائن کے ذریعہ کوئلہ کی پیداوار سال2017-18 ء60ملین ٹن کی جائے گی۔ جو کہ سال2012-22ء تک200ملین ٹن ہوجائے گی ۔ پیوش گوئل نے مزید کہا کہ کوئلہ کی نکاسی کے لئے جو پلانٹ قائم ہیں ان کی جدید کاری کی جائے گی اور اس کی کارکردگی میں اضافہ کیاجائے گا ۔ اس طریقہ کے ذریعہ کروڑ ہا روپے کے سرکاری سرمایہ کی بچت ہوسکتی ہے ۔ کوئلہ کی نکاسی میں جھار کھنڈ ، چھتیس گڑھ اور اڑیسہ سر فہرست ہیں ۔ ماحول کو آلودہ ہونے سے بچانے کے لئے چھوٹے چھوٹے حصوں کے ذریعہ سب کی نگرانی کی جائے گی جس کے ذریعہ سے ماحولیات کو صاف ستھرا رکھا جائے گا ۔ اس کے ساتھ ساتھ شمسی توانائی کے ذریعہ سے پیدا کئے جانے والی برقی کی ذخیرہ اندوزی کو بھی ترجیح دی جائے گی ۔ ہوا کے جھکڑ کے ذریعہ اور کچر ے سے بھی برقی پیدا کی جائے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت اس عہد کی پابند ہے کہ وہ عوام کے لئے 24x7بغیر کٹوتی کے ذریعہ صنعتی اداروں ، کاروباری اداروں اور رہائشی علاقوں کے لئے متوازن برقی کی سربراہی کی جائے گی۔ مرکزی حکومت نے100دن کے دوران18ریاستوں کے بڑے اہم وزراء سے بات چیت کرتے ہوئے برقی کی مزید پیداوار کے لئے تبادلہ خیال کیا اور مختلف امور پر عمل آوری کے لئے منصوبہ بندی کی گئی ۔
Coal based power output rise about 22% in 100 days: Goyal
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں