ایس این بی
ہوڑہ میدان کی ہوڑہ عید گاہ کو فرقہ پرستوں نے کھیل کا میدان بنانے کی سازش کرکے ہوڑہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہوڑہ سٹی پولیس کے اہلکاروں نے سخت کارروائی کرتے ہوئے سازش پر قابو پالیا ہے لیک کشیدگی برقرار ہے ۔ ہوڑہ میدان میں مسلمانوں کی وقف جائیداد پر فرقہ پرستوں کی بری نگاہ ایک روایت بن گئی ہے اس کے باوجود حکومت اور وقف بورڈ مناسب اقدام کرنے سے قاصر ہے ۔ صدر بخشی لین مسجد ، دارالیتامی اسلامیہ وقف جائیداد پر ناجائز قبضہ کے بعد اب نظر ہوڑہ عید گاہ پر ہے۔ گزشتہ30اگست کو چند شرپسندوں نے عید گاہ کے گیٹ پر کھیل میدان کا بینر لگا دیا تھا ۔ انتظامیہ نے پولیس کو اطلاع دی اور ہوڑہ سٹی پولیس فوری کارروائی کرتے ہوئے حالات قابو میں کیا ۔ اس سلسلے میں عید گاہ مسجد اور عید گاہ کمیٹی کے قانونی مشیر ایڈوکیٹ کلیان چٹرجی نے کہا کہ چند تعصب پرست شر پسندوں نے مسجد کے امام صاحب سے زبردستی عید گاہ کی چابی طلب کی اور کہا کہ یہ عید گاہ نہیں کھیل کا میدان ہے ۔ اسی طرح گزشتہ کئی مہینوں سے جاری مینار کے کام میں رخنہ ڈالنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔ امام مسجد اور انتظامیہ کے سکریٹری بدرالزماں نے بتایا کہ بھیم سنگھ جو اچھالال سنگھ کا بیٹا ہے شر پسندوں کی سربراہی وہی کررہا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی وارڈ29کے ترنمول کونسلر سلیس رائے نے حالات پر قابو پانے میں پوری مدد کی ہے لیکن انہوں نے چند ہی ہفتوں پہلے عید گاہ انتظامیہ سے مطالبہ کیاتھا کہ عید گاہ کو مارننگ واک کے لئے کھول دے اور قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرے۔ حالانکہ عید گاہ میدان کبھی بھی کھیل کود کے لئے استعمال نہیں کیا گیا ۔ پھر بھی ترنمول کونسلر نے کیوں ایسی تجویز رکھی کمیٹی والے حیران ہیں۔
عید گاہ انتظامیہ کے سکریٹری نے حالات کے تحت مولانا نور الرحمن برکتی اور وزیر اروپ رائے سے مدد طلب کی ۔ انہوں نے کہا کہ اروپ رائے نے فوری کارروائی کرتے ہوئے فرقہ پرستوں کی سازش ناکام بنانے کے لئے پولیس سے رابطہ قائم کیا ۔ ہوڑہ میدان میں حالات قابو میں ہیں۔ عید گاہ کے قریب ہوڑہ پولیس تعینات ہے۔ عید گاہ انتظامیہ نے فیل خانہ ، ٹکیہ پاڑہ اور شیب پور کی مسلم آبادی سے پر امن رہتے ہوئے آئندہ جمعہ کی نماز عید گاہ میں ادا کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ فرقہ پرستوں اور شر پسندوں کی سازش کو ناکام بنایاجاسکے ۔ عید گاہ کمیٹی نے قانونی مشیر ایڈوکیٹ کلیان چٹر جی نے کہا کہ شر پسندوں نے علاقے میں بد امنی پھیلانے اور فرقہ پرستی پھیلا کر کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے ، لیک انتظامیہ ہر حال میں امن برقرار رکھنے کی کوشش کررہی ہے اور شرپسندوں کو کبھی اپنے مقصد میں کامیابی نہیں ملے گی ۔ ہوڑہ سٹی پولیس اور مقامی ترنمول لیڈر اروپ رائے نے عید گاہ کی حفاظت کے لئے ہر ممکن کوشش کی ہے ۔
conspiracy of communal forces to grab Howrah Eidgah
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں