آئی اے این ایس
مغربی آسٹریلیائی وزیرا عظم کولن بارنیٹ نے ریاست کے مسلم قائدین سے ملاقات کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے وضاحت کی کہ ان کا مقصد گزشتہ ہفتہ کی انسداد دہشت گردی کارروائیوں کے بعد انہیں یہ تیقن دینا ہے کہ ریاست میں ان کا خیر مقدم ہے ۔ ویسٹرن آسٹریلیائی ٹوڈے نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بارنیٹ کے حوالہ سے بتایا کہ سڈنی اور برسبین میں گزشتہ ہفتہ انسداد دہشت گردی دھاوؤں کے بعد نسلی اور مذہبی کشیدگی کا اندیشہ لازمی ہے اور اس کے آگہی بھی ضروری ہے ۔ مسلم قائدین سے ملاقات اس لئے بھی ضروری ہے کہ انہیں شک و شبہ کا شکار نہ ہونے دیاجائے ۔ انہوں نے اس جانب بھی توجہ مبذول کرائی کہ پرتھ میں مذہبی قائدین نے انتہا پسندی کے خلاف ٹھوس اور موثر اقدامات کئے اور تشدد کا خطرہ صرف مٹھی بھر انتہا پسندوں کی جانب سے تھا ۔ یہاں یہ تذکرہ ضروری ہوگا کہ آسٹریلیائی پولیس نے سڈنی میں18 ستمبر کو انسداد دہشت گرد کاروائیوں کے دوران15مشتبہ افراد کو زیر حراست لے لیا تھا۔ قبل ازیں انٹلی جنس نے داعش کی جانب سے آسٹریلیا میں قتل کی سازش کی اطلاع دی تھی جس کے پیش نظر برسبین میں دھاوؤں کا سلسلہ شروع ہوا جس میں800پولیس افسران نے حصہ لیا۔
West Australian premier wants to meet Muslim leaders
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں