218 کوئلہ بلاک الاٹمنٹس کے منجملہ 214 منسوخ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-25

218 کوئلہ بلاک الاٹمنٹس کے منجملہ 214 منسوخ

نئی دہلی
یو این آئی
سپریم کورٹ نے آج ایک فیصلہ صادرکرتے ہوئے218کوئلہ بلاک الاٹمنٹس کے مجملہ214الاٹمنٹس کو منسوخ کردیا ۔ جن4الاٹمنٹس کو منسوخ نہیں کیا گیا ہے ان میں سے دو سرکاری زیر ملکیت نیشنل تھرمل پاور کارپوریشن (این ٹی پی سی) اور اسٹیل اتھاریٹی آف انڈیا لمٹیڈ (ایس اے آئی ایل) کے ہیں جب کہ دیگر 2کا تعلق الٹرا میگا پاور پراجکٹس( یو ایم پی پی) سے ہے۔ تاہم214منسوخ کردہ الاٹمنٹس کے حاملین کو6اہ کے لئے کوئلہ کی کانوں سے استفادہ کی اجازت دی گئی ہے۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ25اگست کو کہا تھا کہ1993کے بعد سے مرکز کی حکومت نے تمام کوئلہ بلاک الاتمنٹس غیر قانونی طور پر اور یکطرفہ انداز میں انجام دئیے تھے ۔ عدالت نے جس نے2010تک ماقبل نیلام دور میں کئے گئے 218کوئلہ بلاکس الاٹمنٹس کا جائزہ لیا ، کہا کہ یہ الاٹمنٹس سمجھ بوجھ سے کام لئے بغیر اڈہاک اور لاپرواہی سے کئے گئے تھے ۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ منصفانہ اور شفاف طریقہ کار نہ ہونے کے سبب مفاد عامہ اور مشترکہ بہبود کو زبردست نقصان پہنچا( اور)نتیجتاً ’’قومی دولت‘‘ کی غیر منصفانہ تقسیم عمل میں آئی۔
پی ٹی آئی کے بموجب214کوئلہ بلاکس الاٹمنٹس کی منسوخی سے کارپوریٹ شعبہ کو بڑا دھکا لگا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ مختلف کمپنیوں نے 1993سے ان بلاکس کے سلسلہ میں لگ بھگ2لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تھی ۔ پی ٹی آئی کی اطلاع میں مزید کہا گیا کہ بنچ نے کانکن کمپنیوں کو گویا سانس لینے کا موقع دیا اور 6ماہ میں کوئلہ بلاکس میں اپنی سرگرمیاں ختم کردینے کے لئے کہا ہے ۔ عدالت نے ایسی کمپنیوں کو جنہیں کوئلہ بلاکس الاٹ تو ہوئے تھے لیکن جنہوں نے کام شروع نہیں کیا تھا ، ہدایت دی ہے کہ سرکاری خزانہ کو نقصان کامعاوضہ وہ کمپنیاں حکومت کو ادا کریں ۔ عدالت نے کمپٹر ولراینڈ آڈیٹر( سی اے جی) کی رپورٹ قبول کرلی ۔ اس رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ کانوں میں کانکنی نہ ہونے کے سبب فی ٹن295روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ سپریم کورٹ نے این ڈی اے حکومت کے اختیار کردہ اس موقف کا بھی نوٹ لیا کہ وہ (حکومت) کوئلہ بلاک الاٹمنٹس کی منسوخی کی صورت میں پڑنے والے سماجی ۔ معاشی اثر کا سامنا کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ قبل ازیں کیس کی سماعت کے دوران یو پی اے حکومت نے کوئلہ بلاکس الاٹمنٹس کی منسوخی کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ مختلف کمپنیوں نے ان بلاکس کے الاٹمنٹ کے بعد لگ بھگ2لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تھی ۔

Coal scam: Supreme Court cancels 214 of 218 coal blocks allocation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں