شاردا گروپ کے میڈیا ہاؤس کا سب سے زیادہ فائدہ ممتا بنرجی کو ہوا - کنال گھوش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-08

شاردا گروپ کے میڈیا ہاؤس کا سب سے زیادہ فائدہ ممتا بنرجی کو ہوا - کنال گھوش

شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا نام گھسیٹتے ہوئے جیل میں بندترنمول کانگریس کے معطل راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ کنال گھوش نے سنیچر کو کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے شاردا گروپ کے میڈیا ونگ سے کافی فائدہ اٹھایا ہے۔ سالٹ ٹیک میں سی بی آئی کی آفس میں پیشی کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ کنال گھوش نے کہا کہ اگر یہ پوچھا جائے کہ شاردا گروپ کے میڈیا ہاؤسیس سے کس کو سب سے زیادہ فائدہ ملا ہے وہ ممتا بنرجی کی شخصیت ہے ۔ کنال گھوش شاردا گروپ کے میڈیا ہاؤسیس کے سی ای او تھے شاردا گروپ کے تحت مختلف زبانوں کے روزنامے ، نیوز چینلز اور میگزین شائع ہوتے تھے ۔ سی پی ایم ۔ کانگریس اور بی جے پی نے الزام عائد کیا ہے کہ شاردا گروپ نے میڈیا ہاؤسیس کا قیام صرف2011کے اسمبلی انتخاب میں ترنمول کانگریس کے لئے مہم چلانے کے لئے کیا تھا۔ اس سے قبل کنال گھوش، بنکشال کورٹ میں پیشی کے وقت سی بی آئی سے مطالبہ کیا کہ اگر سی بی آئی چٹ فنڈ گھوٹالہ کے گناہ گاروں کو سزا دینا چاہتی ہے تو شاردا گروپ کے چیر مین سدپتو سین،و زیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور مجھے ایک ساتھ بیٹھا کر تفتیش کریں تو سچائی سامنے آجائے گی ۔ کنال گھوش نے کہا کہ اگر سی بی آئی اس چٹ فنڈ گھوٹالہ کی حقیقت معلوم کرنا چاہتی ہے تو اسے مشترکہ پوچھ گچھ کرنی چاہئے۔ سی بی آئی ممتا بنرجی ، سد پتو سین اور مجھے ایک ساتھ بیٹھا کر پوچھ تاچھ کرے ۔ کنال گھوش نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ترنمول کانگریس کے بعض لیڈران سی بی آئی کی جانچ کو متاثر کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ جو لوگ جیل کے باہر ہیں وہ کلکتہ اور دہلی میں بیٹھ کر سی بی آئی کی جانچ کو متاثر کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ مگر ان لیڈروں کو بچنے نہیں دیاجائے ۔ جس وقت کنال گھوش جج کے سامنے بیان دے رہے تھے اس وقت سدپتو اور دیب جانی وہیں موجود تھے ۔ غور طلب ہے کہ آج ہفتہ کو سی بی آئی نے عدالت سے کنال گھوش کو ریمانڈ کا مطالبہ کیاتھا۔ جس کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے عدالت نے کنال گھوش کو 12ستمبر تک سی بی آئی کی حراست میں بھیج دیا ۔اس کے ساتھ ہی دیب جانی اور سدپتو سین کو بھی 18ستمبر تک جیل بھیج دیا۔
کنال نے عدالت سے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ معاملے کی تفتیش سی بی آئی سے کرائی جائے تبھی تفتیش کی کارروائی صحیح سمت میں ہوگی ۔ دوسری طرف سی بی آئی کے افسر بھی یہ مان کر چل رہے ہیں کہ کنال ہی اس گھوٹالے میں ملوث اصلی چہرے کا پردہ فاش کرسکتا ہے۔ اس لئے انہیں ایک بار پھر اپنی کسٹڈی میں لے کر پوچھ تاچھ کرنے کے لئے عدالت میں عرضی دی تھی تاکہ کنال سے پوچھ گچھ کے بعد چہرے سے نقاب اٹھایا جائے ۔ ادھر مدن مترا کے سابق پرائیویٹ سکریٹری باپی کریم سے پوچھ کے بعد مدن مترا کے ایک دوسرے قریبی پرشانت پرمانک سے بھی ہفتہ کو سی بی آئی نے پوچھ تاچھ کی ۔ اس کے نام کا خلاصہ باپی کریم نے ہی کی اتھا۔ اسی طرح ترنمول کے ایم ایل اے رہ چکے موجودہ کانگریسی لیڈر سومن مترا کے پرائیویٹ سکریٹری ایسٹ بنگال کلب کے ممبر بتائے جارہے ہیں ۔ سی بی آئی نے انہیں بھی پوچھ تاچھ کے لئے سی جی او کمپلیکس میں بلایا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ اس معاملے میں گرفتار ایسٹ بنگال کے دیب برتا سرکار سے کی گئی پوچھ گچھ کے بعد بادل بھٹاچاریہ کا نام سامنے آیا تھا۔ کہاجاتا ہے کہ آج کے کانگریسی لیڈر سومن مترا نے سابق وزیر خارجہ پی چدمبرم کو خط لکھ کر شاردا ، روزویلی سمیت 14چٹ فنڈ کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لئے حاضری لگائی تھی ۔
دوسری طرف کنال گھوش کا یہ بیان ممتا بنرجی کے اس بیان کے ایک دن بعد آیا ہے کہ جس میں وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ میڈیا کا ایک شعبہ مجھے بدنام کرنے کے لئے تمام حدود کو پار کردیا ہے ۔ یوم اساتذہ کے موقع پر منعقد ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ میڈیا بغیر کسی تحقیق کے کسی پر بھی پتھر پھینکنا شروع کردیتا ہے ۔ کسی کی دشمنی میں اخلاقیات کی تمام حدود کو پار کیاجارہا ہے ۔ ممتا بنرجی کے وزارت ریلوے کے دور میں آئی آر سی ٹی سی اور شاردا گروپ کے درمیان معاہدہ کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بنگال کی اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ کا مطالبہ تیز ہوگیا ہے ۔

شاردا معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹوٹ( ای ڈی) چارج شیٹ پیش کرنے سے پہلے اس معاملے سے منسلک افراد کے نام کی فہرست تیار کرچکی ہے ۔ ذرائع کے مطابق فہرست میں ایم پی کنال گھوش سمیت 3ممبران پارلیمنٹ، سابق مرکزی وزیر اور ریاست کے ایک وزیر کے نام ہونے کی امید ہے ۔ فہرست میں شاردا کے ایم ڈی سد پتو سین، پیالی سین ، دیب جانی مکھوپادھیائے،سومناتھ دت اور شانتا نو گھوش کے بھی نام ہیں ۔ ان کے علاوہ ای ڈی کی فہرست میں کئی بینک ملازمین کے نام بھی شامل ہیں۔ ای ڈی کی تفتیش میں کئی سیاسی لیڈران کی کارکردگی بھی سامنے آئی ہے ۔ ان سبھی کی تفتیش کے بعد ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ تیار کی ہے ۔ شاردا معاملہ میں ای ڈی نے 35لوگوں کے خلاف چارج شیٹ تیار کی ہے ۔ چارج شیٹ کی فہرست دہلی میں واقع ای ڈی کے دفتر میں بھیجی جائے گی ۔ فہرست میں جن کے نام بھیجے گئے ہیں شاردا معاملہ میں مالی لین دین کے سلسلہ میں ان کی کیا کارکردگی رہی ہے ، اس کا ذکر بھی اس رپورٹ میں ہے ۔ اس کے ساتھ دستاویز بھی بھیجے گئے ہیں ۔ اس ماہ کے اخیر میں ای ڈی اپنی فہرست مکمل کر لے گی ۔ واضح ہو کہ کولکاتا کے ای ڈی دفتر کی طرف سے 27صفحات کی ایک رپورٹ دہلی کے ای ڈی دفتر میں بھیجی گئی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاردا کمپنی نے بازار سے2660کروڑ روپے اٹھائی ہے ۔ جن میں1863کروڑ روپے صارفین کو واپس نہیں کیے گئے ہیں ۔ صارفین اور ایجنٹوں کو597کروڑ روپے لوٹائے گئے ہیں ۔ شاردا معاملہ میں روپے کی جعلسازی کی تفتیش ہی ای ڈی کا اصل مقصد تھی۔ غائب ہوئے1863کروڑ روپے میں350کروڑ روپے کی جائداد کو ای ڈی نے ضبط کیا ہے ۔ 1513کروڑ روپے کا ای ڈی کو حساب نہیں ملا ہے ۔ ای ڈی کی طرف سے بھیجی گئی فہرست میں جن کے نام شامل ہیں ان کے ذڑیعہ ہی روپے کی جعلسازی ہوئی، لیکن ان سے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔ ای ڈی کی پہلی رپورٹ بھیجنے کے باوجود ابھی تفتیش ختم نہیں ہوئی ہے ۔ سپلیمنٹری چارج شیٹ کا متبادل ابھی ای ڈی نے کھول رکھا ہے ۔ اس کے بعد تفتیش میں جن کے نام سامنے آئے گے انہیں سپلیمنٹری چارج شیٹ میں شامل کیے جائیں گے ۔ چارج شیٹ میں جن کے نام آئیں گے انہیں پروویزن آف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت ملزم قرار دیاجائے گا یا ان سبھی کو روپے کی جعلسازی سے منسلک تسلیم کیاجائے گا ۔ اس کے علاوہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے ای ڈی جو تفتیش کررہی ہے اس میں جن لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے ان میں ویب برت سرکار ، آسام کے تاجر راجیش بجاج ، ریاست کے3مقامی سیاسی لیڈران سمیت کئی لوگوں کے نام شامل ہیں ۔ ان سبھی کے نا م کی فہرست سی بی آئی کو سونپ دی جائے گی ۔ سی بی آئی ان کی کارکردگی کی تفتیش کرے گی۔

آئندہ ہفتہ شاردا معاملہ میں سی بی آئی پہلی بار چارج شیٹ پیش کرے گی ۔ مرکزی تفتیشی ٹیم کے ذرائع کے مطابق چارج شیٹ میں 8سے بھی زائد بارسوخ لوگوں کے نام شامل ہیں ۔ جن کے ان چارج شیٹ میں جن کے نام ہیں ان سبھی لوگوں نے شاردا معاملہ میں فائدہ اٹھائے ہیں ۔ چارج شیٹ میں شاردا معاملہ کے تعلق سے ریاستی پولیس کی کیا کارکردگی رہی ہے، اس کی بھی رپورٹ ہوگی ۔ سنیچر کو عدالت میں پیشی کے دوران کنال گھوش نے شاردا معاملہ سے منسلک بارسوخ لیڈران کے نام کا بھی انکشاف کیا ۔ کنال گھوش نے عدالت میں کہا کہ اگر سازش کی تہہ تک پہنچنا ہے تو مجھے، سدپتو سین اور بارسوخ لیڈرا ن کو ایک ساتھ بیٹھا کر پوچھ گچھ کی جائے ۔
ترنمول کانگریس کے قومی صدر اور سابق مرکزی وزیرریل مکل رائے نے کہا کہ جب وہ ریلوے کی وزیر تھے تو ان دنوں کسی بھی طرح کا کام شاردا کو نہیں دیا گیا تھا۔ دوسری طرف جنوبی بشیر ہاٹ اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں بی جے پی امید وار شمک بھٹا چاریہ کی حمایت میں منعقدہ ایک میٹنگ میں دارجلنگ کے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ ایس ایس اہلو والیہ نے کہا کہ جب مکل رائے کی وزارت میں شاردا ریلوے سے منسلک نہیں ہوا تو کیا دنیش ترویدی یا پھر خو د ممتا بنرجی کی وزارت میں شاردا ریلوے سے کیسے منسلک ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی بی آئی کی تفتیش سے سب کچھ سامنے آجائے گا۔
ریاست کے بلدیاتی وزیر فرہاد حکیم وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو سچائی اور ایمانداری کی دیوی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف کسی طرح کا الزام لگانا ٹھیک نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک چور کیا کہاتا ہے اس سے کچھ بھی ہونے والا نہیں ہے ۔
میڈیا کا ایک حصہ ترنمول کانگریس کے خلاف مہم چلا رہا ہے: پارتھو

آل انڈیا ترنمول کانگریس کے سکریٹری جنرل اور ریاستی و زیر پارتھو چٹرجی نے سنیچر کو میڈیا کے ایک حصہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مسلسل مغربی بنگال حکومت اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے متعلق غلط معلومات فراہم کررہا ہے ۔ ترنمول بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارتھو چٹرجی نے کہا کہ کچھ نیوز چینل مسلسل غلط بیانی سے کام کررہی ہے اور ان پر بی جے پی اور کانگریس روپیہ لوٹا رہی ہے ۔ ہم لوگ غریب پارٹی ہیں اور عوام کا اعتماد ہی ہماری بڑی طاقت ہے ۔ لوگوں کے بھروسہ پر ہم کام کرتے ہیں مگر بی جے پی ، کانگریس اور سی پی ایم میڈیا کی مدد سے افواہ پھیلا رہی ہے۔ پارتھو چٹرجی نے کہا کہ میڈیا کے ایک حصہ نے ان سیاسی پارٹیوں سے ہاتھ ملا لیا ہے اور چوں کہ میڈیا کے پاس ہمارے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے اس لئے وہ مسلسل وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے طرز زندگی کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ ان کے پاس صرف ایک ہی ایجنڈا ہے وہ ہماری بدنامی ہے ۔ ہم غریب ہیں اس لئے میڈیا کو خرید نہیں سکتے ہیں۔ میڈیا مسلسل کوشش کررہا ہے کہ ممتا بنرجی نے ریاست کی ترقی کے لئے جو پروجیکٹ شروع کر رکھے ہیں وہ سب بند ہوجائیں ۔ آل انڈیا ترنمول کانگریس کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ ہم اس کو برداشت نہیں کریں گے ۔ یہ سب جانتے ہیں کہ پورے ملک میں سب سے غریب سیاسی پارٹی ترنمول کانگریس ہے۔ ہم مزید کچھ دن اور انتظار کریں گے ، ہم پارٹی اور لیڈر کے خلاف مہم کو برداشت نہیں کریں گے ۔ اگر ہماری پارٹی اور لیڈر کے خلاف مہم کو بند نہیں کیا گیا تو ہماری پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ دہلی میں اس کے خلاف مظاہرہ کریں گے ۔ ہم پارلیمنٹ میں چوتھی سب سے بڑی پارٹی ہیں ۔ ہمارے ممبر پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں پارٹی لیڈر سدیب بندھوپادھیائے اس پر پارلیمنٹ میں آواز بلند کریں گے اگر ہماری پارٹی کے خواتین ممبران کے خالف مہم بند نہیں کی گئی تو پوری ریاست میں اس کے خلاف احتجاج کیاجائے گا۔ پارتھو چٹر جی نے کہا کہ بایاں محاذ حکومت نے چٹ فنڈ پر انگشت لگانے کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔ ہم اپوزیشن میں تو اس سلسلہ میں حکومت کومطلع کیا تھا مگر جب ہم اقتدار میں آئے تو اس کے خلاف کارروائی کی۔

Mamata benefited most from Saradha scam: Kunal Ghosh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں