پی ٹی آئی
مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ لوک پال ، سی وی سی اور دیگر اہم عہدوں پر تقررات کے لئے حکومت مقررہ قوانین کے مطابق اقدام کرے گی، کیونکہ قائد اپوزیشن جو ان افراد کا انتخاب کرنے والے پیانل کارکن ہوتا ہے ایوان زیریں میں نامزد نہیں کیاگیا ہے ۔ پی ٹی آئی کی جانب سے اس سوال پر کہ لوک پال کے صدر نشین اور ارکان کے تقررات کا مسئلہ زیر التوا ہے راجناتھ سنگھ نے کہا ہم قواعد کے مطابق کام کریں گے ۔ لوک سبھا میں مسلمہ قائد اپوزیشن کی غیر موجودگی کی وجہ سے کلیدی قانونی اداروں میں تقررات کے معاملہ میں رکاوٹیں آرہی ہیں۔ ڈپارٹمنٹ آف پرسونل اینڈ ٹریننگ جو لوک پال، سنٹرل ویجلنس کمشنر اور سنٹرل انفارمیشن کمشنر کے تقررات عمل میں لانے کے لئے نوڈل اتھاریٹی ہے، نے لوک سبھا سکریٹریٹ کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے لیڈر آف اپوزیشن کے متعلق معلومات حاصل کیں ۔ جس پر سکریٹریٹ کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ فی الحال ایوان زیریں میں کوئی مسلمہ اپوزیشن قائد نہیں ہے لوک سبھا اسپیکر سمتر ا مہاجن نے کانگریس کی جانب سے پارٹی لیڈر کو اپوزیشن قائد کا عہدہ دینے کے مطالبہ کو مستر د کردیا ۔ 543رکنی لوک سبھا میں کانگریس دوسری بڑی پارٹی ہے مگر کانگریس کو یہ عہدہ حاصل کرنے کے لئے11ارکان کی کمی ہے ۔ سی وی سی اور ویجلنس کمشنرس کا تقرر وزیر اعظم کی زیر قیادت سہ رکنی کمیٹی جو وزیر داخلہ اور لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر پر مشتمل ہوتی ہے کی سفارش پر صدر جمہوریہ کی جانب سے کیاجاتا ہے لوک پال کے صدر اور ارکان کا تقرر وزیر اعظم کی زیر قیادت 5رکنی سلکشن کمیٹی کی جانب سے کیاجاتا ہے پیانل کے ارکان میں اسپیکر لوک سبھا اور ایوان زیریں میں اپوزیشن قائد، چیف جسٹس آف انڈیا یا ان کی جانب سے نامزد کردہ عدالت عظمیٰ کاجج اور صدر جمہوریہ کی جانب سے نامزد کردہ جیوری یا کوئی اور رکن شامل ہیں۔
لیڈر آف اپوزیشن قومیا نسانی حقوق کمیشن کے صدر اور ارکان کو منتخب کرنے والے سلکشن پیانل کا بھی رکن ہوتا ہے ۔ اسی دوران مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ این ڈی اے حکومت، کشمیر کے تعلق سے جامع پالیسی تیار کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر پر جامع پالیسی کو قطعیت دے رہے ہیں اور بہت جلد اس کا اعلان کریں گے ۔ اس سوال پر کہ آیا شمال مشرق کی طرح کشمیر میں مذاکرات کے لئے ٖثالثی تقرر کی کوئی تجویز ہے انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی اقدام نہیں کیاجائے گا ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ میں جموں و کشمیر میں مذاکرات کے لئے ثالثی کے تقرر کے حق میں نہیں ہوں ۔ ایک جریدہ کو دئیے گئے حالیہ انٹر ویو میں راجناتھ سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مذاکرات میں ثالثی کے تقرر ے سابقہ طریقہ پر عمل نہیں کیاجائے گا ۔ کیونکہ وہ نتیجہ خیز نہیں رہے تھے اور اب وقت آگیا ہے کہ ثالثی کے تقرر کے تعلق سے دوبارہ غور کرنا چاہئے ۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا جموں وکشمیر میں در اندازی کی سطح میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے اور سیکوریٹی دستے سختی کے ساتھ بین الاقوامی سرحد اور حقیقی خطہ قبضہ پر نگرانی کررہے ہیں ۔
Government Will Work According to Rules on Lokpal Appointments: Rajnath
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں