وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو کا سماجی بہبود پر جائزہ اجلاس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-12

وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو کا سماجی بہبود پر جائزہ اجلاس

وزیر اعلی آندھر اپردیش این چندرابابو نائیڈونے کہا کہ ایس سی ، ایس ٹی اور بی سی طلبہ کے لئے حکومت کی جانب سے گروکل ہاسٹلس کا قیام عمل میں لایاجائے گا اور انہیں معیاری تعلیم کی فراہم کو یقینی بنایاجائے گا۔ آج سی ایم کیمپ آفس میں بہوبد سے متعلق عہدیداروں کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس میں وزیر اعلیٰاین چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ حکومت کی جانب سے نہ صرف ای سسی ، ایس ٹی اور بی سی طلبہ کے لئے گروکل ہاسٹلس کا قیام عمل میں لایاجائے گا بلکہ ان طلبہ کو غذا بھی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ طلبہ کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ اسباق بھی حاصل ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان اسکولوں کو تبدیل کرنے کے مسئلہ کا جائزہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ میں تعلیم حاصل کرنے کا ذوق اور جذبہ پیدا کرنے اور شعور بیداری کے لئے قابل اساتذہ کا تقرر عمل میں لایاجائے ۔ نائیڈو نے کہا کہ ٹیچرس کو چاہئے کہ وہ طلبہ کے شکوک کا ازالہ کرنے کے علاوہ ان میں جدت بھی پید اکریں ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دسویں جماعت اور12ویں جماعت (یا انٹر میڈیٹ سال دوم) کے طلبہ کے لئے کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کا شاندار پیمانہ پر کانوکیشن منعقد کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہاسٹلس کے سابقہ طلبہ ترقی میں ایک بڑا کردار انجام دیتے ہیں لہذا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہاسٹلس کے طلبہ قدیم کو خدمات کی انجام دہی میں حصہ دار بنایاجانا چاہئے ۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ طلبہ اور ان کے والدین کو آدھار سے عنقریب مربوط کیاجائے گا اور حاضری کا بائیو میٹرک نظام بھی متعارف کروایاجائے گا۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ تدریسی عملہ کی قلت ہونے کی صورت میں کنٹراکٹ کی اساس پر ٹیچرس کا تقرر عمل میں لائیں ۔ دوسری جانب عہدیداروں نے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو کو بتایا کہ195ہاسٹل ویلفیئر آفیسرس اور59ہائی اسکول آفیسرس کی جائیدادوں پر تقررات ہونے کی ضرورت ہے ۔ اس اجلاس میں پرنسپل سکریٹری قبائیلی بہبود ، ودیاساگر ، کمشنر قبائیلی بہبود ادیا لکشمی ، کمشنر سماجی بہبود جیا لکشمی ، کمشنر بی سی بہبود وانی موہن ، سکریٹری سماجی بہبود شمشیر سنگھ راوت اور دیگر اعلیٰ عہدیداران نے شرکت کی ۔

AP CM Nara Chandrababu Naidu holds review on welfare

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں