یو این آئی
مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرشن وردھن نے ایک نئی سرکاری پیش رفت کا اعلان کیا ہے جس کے تحت عطیہ دہندگان سے جسمانی اعضاء اور ٹشیو سائنسی اعتبار اور معیارات کی مطابقت کے ساتھ حاصل کئے جائیں گے اور انہیں ضرورتمندمریضوں میں تقسیم کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کے صدر جنگ اسپتال میں پہلی نیشنل آرگن اینڈ ٹشیو ٹرانسپلانٹشین آرگنائزیشن (این او ٹی آئی او) کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ اس مرکز میں دہلی کے چوبیس ٹرانسپلانٹ اینڈ آرگن رٹر یول سینٹروں کے ساتھ کمپیوٹر میں محفوظ نیٹ ورک کی نگرانی اور انہیں بحال رکھے گا ۔ یہ تنظیم اٹھارہ ماہ کی مدت کے اندر اپنا کام شروع کردے گی ۔ ہر ش وردھن نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ جسمانی اعضاء عطیہ کئے جانے کے ایک انقلاب کا آغاز کیاجائے لیکن اس سے پہلے یہ ضروری ہے کہ جسمانی اعضاء اور انہیں حاصل کرنے والوں کے درمیان ایک انتہائی جدید ترین نظام قائم کیاجائے۔ فی الحال تو جسمانی اعضاء کی دستیابی کی معلومات مٹھی بھر پرائیویٹ اسپتالوں کے ذریعہ ہی رکھی جاتی ہیں لیکن اب بعض سرکاری ادارے گردہ،دل ، پھیپھڑے ، پڈیوں ، ٹشیوز ۔ کارنیا، کھال اور سیل کی غریبوں کو مفت اور دیگر ضرورتمندوں کو انتہائی معمولی قیمت پر موثر طریقے سے تقسیم کا کام کریں گی ۔ یاد رہے کہ کل اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے اور گڑ گاؤں کے ایک پرائیوٹ اسپتال کے درمیان جسمانی اعضاء لے جانے کا کامیاب آزمائشی تجربہ کیا گیا جس میں ایک مصنوعی دل ٹریفک کی گہما گہمی کے اوقات میں محض پندرہ منٹ کے اندر پندرہ اعشاریہ چار کلو میٹر کا فاصلہ طے کرکے اسپتال پہنچایا گیا جب کہ عام حالات میں اس کام کے لئے اس سے دوگنا وقت درکار ہوگا ۔ ہرش وردھن نے کہا کہ وہ سینٹرل کونسل آف ہیلتھ کے اجلاس میں ریاستی سرکاروں سے ریاستی دارالحکومتوں میں( این او ٹی آئی او) جیسے ادارے قائم کئے جانے کے سلسلے میں تبادلہ خیال کریں گے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے یونیورسل ہیلتھ انشورنس پلان کا جو منصوبہ تیار کیا ہے اس میں جسمانی اعضاء عطیہ کئے جانے کا ایک شعبہ بھی شامل ہوگا۔
Union Health Minister urged to donate organs
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں