کانگریس پارٹی میں مسلمانوں کو نمائندگی ملنا چاہئے - محمد علی شبیر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-26

کانگریس پارٹی میں مسلمانوں کو نمائندگی ملنا چاہئے - محمد علی شبیر

حیدرآباد
ایس این بی
تلنگانہ قانون ساز کونسل میں ڈپٹی کانگریس لیجسلیچر پارٹی قائد محمد علی شبیر نے آج کانگریس ہائی کمان سے کہا کہ وہ پارٹی میں موجودہ اقلیتی طبقات کو نظر انداز کرنا ترک کردے۔ اقلیتوں کا اعتمادحاصل کرنے کی حکمت عملی کے عنوان پر گروپ مباحثہ میں جس میں زائداز50کارکنان اور قائدین نے حصہ لیا ، نے متفقہ طور پر شکایت کی کہ گزشتہ10سالہ کانگریس کے دور حکومت میں مسلم قائدین کے علاوہ دوسرے اقلیتی طبقات کو نظر انداز کردای گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو پردیش کانگریس کمیٹی کے محکمہ اقلیت میں جگہ فراہم کی گئی یا محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدوں پر نامزد کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ کیوں مسلم قائدین کی صلاحیتوں سے استفادہ حاصل نہیں کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کے روشیاء اور کرن کمار ریڈی دونوں کی کابینہ میں صرف ایک مسلم وزیر تھا جس کا تعلق محکمہ اقلیتی بہبود سے تھا ۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیوں ایک مسلم قائد زراعت، فینانس کمیٹی کا صدر نشین نہیں بن سکتا۔ شبیر علی نے مطالبہ کیا کہ بوتھ سطح سے لے کر ریاستی سطح تک پارٹی میں مسلمانوں کو نمائندگی ملنی چاہئے ۔ اقلیتوں کا اعتماد حاصل کئے بغیر پارٹی کامیابی حاصل نہیں کرسکتی جب تک کہ ان کے ساتھ انصاف نہیں کیاجاتا ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر ان کی خوشحالی اور اطمینان انہیں اقلیتوں کا اعتماد جیتنے میں مددگار ہوگا۔ کانگریس رکن قانون کونسل نے اعتراف کیا کہ کانگریس پارٹی اس حقیقت کا فائدہ اٹھانے میں ناکام ہوگئی کہ اس نے مسلمانوں کو روزگار اور تعلیم میں تحفٖظات فراہم کئے تھے ۔
کانگریس حکومت کی کئی دیگر کامیابیاں بھی عوام تک صحیح انداز میں نہیں پہنچائی گئیں ۔ انہوں نے کا کہ تلنگانہ میں مسلمان جملہ آبادی کا زائد از13فیصد ہیں اور اس طبقہ کو تمام شعبوں میں مستحقہ حصہ حاصل ہونا چاہئے ۔ شبیر علی نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ عیسائی ، لسانی اور دیگر اقلیتی طبقات سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کو پارٹی میں مستحقہ نمائندگی دی جائے اور ان کی خدمات اور وفاداری کو تسلیم کیاجائے ۔ انہوں نے ٹی آر ایس حکومت کو بھی مسلمانوں کے لئے تعلیم اور روزگار میں12فیصد تحفظات دینے کے اس کے وعدوں پر عمل آوری کے لئے کوئی ٹھوس اقدامات نہ کرنے پر تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے اقتدار میں آنے کے صرف56دن بعد مسلمانوں کے لئے5فیصد تحفظات کا جی اور2004میں جاری کیا تھا۔ تاہم ٹی آر ایس حکومت گزشتہ دو ماہ میں اسے ایک اینچ آگے بڑھانے میں ناکام ہوگئی ۔ انہوں نے بی جے پی کے مرکز میں برسر اقتدار آنے کے بعد فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا۔

Muslims should be represented in Congress - Mohammad Ali Shabbir

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں