مودی حکومت نئی قومی تنازعہ پالیسی پیش کرے گی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-25

مودی حکومت نئی قومی تنازعہ پالیسی پیش کرے گی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بڑے شکایت کنندہ ہونے کی روک تھام کی ایک کوشش میں نریندر مودی حکومت جلد ہی حکمرانی کو ایک دھارے میں لانے اور عدالتوں پر بوجھ کرنے کی اس کی کوششوں کے حصہ کے طور پر ایک نئی قومی تنازعہ پالیسی پیش کرے گی ۔ یہ پالیسی مختلف مرکزی وزارتوں اور محکموں کے لئے مددگار ہوگی کہ وہ عدالتوں میں چلائے جانے والے کیسس کی نوعیت کی تشریح کرسکیں اور جائزہ لینے کے بعد ایسے کیسس کو ترک کرنے کی ضرورت کو پورا کیا جاسکے ۔ پالیسی کا ایک مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اچھے کیسس جیتے جائیں اور برے کیسس کو غیر ضروری طور پر نہ چلاجائے ۔ یہ پالیسی اس وقت کے وزیر قانون دیرپا موئیلی کی جانب سے جون2010میں شروع کی گئی تھی لیکن اس پالیسی پر کسی وجہ سے عمل آوری نہیں کی جاسکی ۔موجودہ حکومت اس بات کی خواہاں ہے کہ وزارت قانون اس پ الیسی کو قابل عمل بنائے اور بعجلت ممکنہ اس پر عمل آوری کی جائے۔ پالیسی کا قطعی مسودہ امکان ہے کہ جلد ہی قانونی امور کے محکمہ کی جانب سے بین وزارتی مشاورتوں کے حصہ کے طور پر مختلف مرکزی وزارتوں اور محکموں کو بھیجا جائے گا ۔ تبصرے حاصل کرنے کے بعد وزیر قانون روی شنکر پرساد اس کو قطعی منظوری کے لئے مرکزی کابینہ میں پیش کریں گے ۔ حالانکہ کوئی ٹھوس اعداد و شمار نہیں ہیں ۔ حکومت سرویس معاملات کا بالواسطہ ٹیکسس عدالتوں کے کیسس کے کم از کم50فیصد کی ایک فریق ہے جب کہ مرکز تنازعہ پالیسی کو تا حال قطعیت دینے میں ناکام رہا ہے۔ کئی ریاستیں وزارت قانون کے2010کے مسودہ کی بنیاد پر ان کی متعلقہ پالیسیوں پر پیشقدمی کررہی ہیں ۔ مودہ تنازعہ پالیسی جو تازہ رجحانات کو ذہن میں رکھتے ہوئے بہتر بنائی جارہی ہے تاکہ اس بات کو واضح کیاجائے تاکہ قطعیت دینے کے لئے یہ معاملہ عدالتوں پر چھوڑ دیا جانا چاہئے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں