علیحدگی پسندوں کی اپیل پر وادی کشمیر میں ہڑتال - عام زندگی مفلوج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-03

علیحدگی پسندوں کی اپیل پر وادی کشمیر میں ہڑتال - عام زندگی مفلوج

سری نگر
یو این آئی
جنوبی کشمیر میں ایک نیا مقدس یاترا مقام’’کوثر ناگ‘‘ کھولنے کی مبینہ سازش کے خلاف بطور احتجاج آج وادی کشمیر میں علیحدگی پسند تنظیموں کی اپیل پر عام ہڑتال منظم کی گئی جس کے دوران عام زندگی مفلوج رہی ۔ علیحدگی پسند حریت کانفرنس کے صدر نشین سید علی شاہ گیلانی نے ہڑتال کی اپیل کی تھی جس کی تائید دیگر علیحدگی پسند تنظیموں نے کی اور کہا کہ نیا یاترا مقام کھولنے کی تجویز کشمیر کی فضا کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے ۔ تاہم حکومت نے پہلے ہی یہ وضاحت کردی کہ’’کوثر ناگ‘‘ کو کوئی یاترا نہیں (جارہی ہے) اس لئے کسی اجازت دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ سری نگر اور مضافات میں دکانات اور تجارتی ادارے بند رہے ۔ سڑکوں سے سواریاں غائب تھیں۔ سرکاری دفاتر اور بنکوں میں کام کاج متاثر رہا کیونکہ ملازمین کی اکثریت ، سواریوں کی عدم دستیابی اور دیگر تحدیدات کے سبب دفاتر کو نہیں پہنچ سکی تھیں ۔ ریاستی آر ٹی سی بسیں بھی سڑکوں سے غائب تھیں ۔ ان علاقوں میں جہاں تحدیدات نہیں ہیں صرف چند خانگی گاڑیاں چلائی گئیں ۔ آر ٹی بسیں نہ ہونے کے سبب آٹو رکشا ڈرائیورس نے مسافرین سے زائد کرایے وصول کئے ۔ تاہم ہڑتال کے سبب ٹریفک پولیس عہدیداروں کو قدرے راحت ملی کیوں کہ سواریوں کی آمد و رفت کم تھی ۔ تعلیمی ادارے جو گرمائی تعطیلات کے بعد کل ہی دوبارہ کھلے تھے، بند رہے کیونکہ حکومت نے تعطیلات میں دو روز کی توسیع کردی تھی ۔ کل نماز جمعہ کے بعد احتجاجیوں کے لئے علیحدگی پسندوں کی اپیل کے بعد توسیع کی گئی ۔ جنوبی کشمیر اور شمالی کشمیر کے دیگر ٹاؤنس و نیز تحصیل ہیڈ کوارٹر میں تجارتی و دیگر سرگرمیاں مفلوج رہیں ۔بارہمولہ سے موصولہ اطلاعات میں یہ بات بتائی گئی ۔ سیول لائنس اور اولڈ ٹاؤن میں راستوں پر بعض خانگی گاڑیاں چلائی گئیں ۔ بارہمولہ میں سیول لائنس کو قدیم ٹاؤن سے ملانے والے پلوں پر اور اس ٹاؤن میں زائد سیکوریٹی فورسس اور ریاستی پولیس عملہ کو متعین کردیا گیا اگرچہ اس علاقہ میں تحدیدات نہیں ہیں ۔ نظم و ضبط کے کسی مسئلہ کو پیدا ہونے سے روکنے کے لئے سیبوں کے مشہور ٹاؤن سوپور میں زائد سیکوریٹی فورسس کو متعین کردیا گیا ۔ تاہم اس علاقہ میں تحدیدات نہیں ہیں۔ وسطی کشمیرکے اضلاع بڈگام اور گندربل سے بھی بند کی کی اطلاعات ملی ہیں۔ موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ علیحدگی پسند قائدین کی اکثریت گھروں میں نظر بند رہی۔ صدر جے کے ایل ایف محمد یسین ملک کو آج دوسرے دن بھی احتیاطی تحویل میں رکھا گیا ۔ تاہم سرکاری ذرائع نے بتایا کہ احتیاطی طور پر یہ قدم اٹھایا گیا ہے ۔

Kashmir shuts on separatists call

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں