سابق سی اے جی پر یو پی اے حکومت کے دباؤ کا انکشاف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-25

سابق سی اے جی پر یو پی اے حکومت کے دباؤ کا انکشاف

نئی دہلی
یو این آئی/ پی ٹی آئی
کانگریس نے آج سابق کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل ونود رائے کی جانب سے ایک کتاب کی اشاعت کے وقت پر استفسار کیا جس میں انہوں نے یوپی اے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے کامن ویلتھ گیمس اور کول بلاک الاٹمنٹ پر سی اے جی رپورٹ سے چند نام حذف کرنے کے لئے ان پر دباؤ ڈالا تھا جب کہ دسری طرف بی جے پی نے کہا ہے کہ سابق سی اے جی کے انکشافات سے کانگریس بے نقاب ہوگئی ہے ۔ مسٹر رائے نے اپنی کتاب موسومہ’’ ناٹ جسٹ این اکاؤنٹنٹ‘‘ میں یہ انکشافات کئے ہیں ۔ یہ کتاب آئندہ مہینہ شائع ہونے والی ہے اور اس کتاب میں راست طور رپ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ پر تنقید کی گئی ہے ۔ اور کہا ہے کہ مخلوط حکومت کو بچانے کی خاطر ان کے فیصلوں سے قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچا ہے ۔ مسٹر رائے کی آنے والی کتاب کی کہانی آج نائٹس آف انڈیا میں شائع کی گئی ہے ۔ سینئر کانگریس لیڈر منیش تیواری نے سابق سی اے جی کے دعوؤں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ان سے پوچھا کہ مسٹر رائے نے یہ انکشاف کیوں نہیں کیا تھا جب وہ خود ان کے دعوؤں کے مطابق سابق حکومت کے دباؤ کا سامنا کررہے تھے ۔مسٹر تیواری نے کہا کہ مسٹر رائے نے اپنی سرویس کے تمام ثمرات حاصل کئے اور اب سبکدوشی کے بعد کچھ دیگر عہدہ تفویض کئے جانے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے مسٹر رائے کو چیلنج کیا کہ ان کی پسند کے کسی بھی فورم میں سی اے جی رپورٹس پر بحث کریں گے ۔ درحقیقت انہوں نے سنسنی پیدا کرنے کے لئے ایسے غلط انکشافات کررہے ہیں۔ سابقہ یوپی اے حکومت او ر خاص طور پر سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو ایک تازہ پریشانی میں سابق سی اے جی ونود رائے نے دعویٰ کیا ہے کہ اتحادی شرکاء نے کولکیٹ اور دولت مشترکہ کھیلوں کے اسکامس کی آڈٹ رپورٹ سے ناموں کے اخراج کے لئے ان کے پاس سیاستدانوں کو بھیجا گیا تھا ۔ ان ریمارکس کی وجہ سے سابقہ یوپی اے حکومت کی رسوائی ہوئی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یوپی اے کے شرکاء نے حتی کہ آئی اے ایس میں ان کے ساتھیوں کو ملوث کیا تھا ۔ جو سی اے جی کے طور پر ان کے تقرر سے قبل کا واقعہ ہے ۔ ان سے کہا گیا تھا کہ چند سیاستدانوں کے نام حذ ف کردیں ایسی چند کتابوں میں جن میں وزیر اعظم کے میڈیا مشیر سنجے بارد کی جانب سے تحریر کردہ کتاب بھی شامل ہے حال ہی میں سابقہ حکومت پر الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
سابق وزیر خارجہ کے نٹور سنگھ اور سابق کول سکریٹری پی سی پرکاش نے منموہن سنگھ اور ان کی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔ رائے نے اپنی آئندہ کتاب میں نہ صرف ایک اکاؤنٹ پران کے خیالات تحریر کئے ہیں اکتوبر میں شائع کی جائے گی ، جو یوپی اے حکومت کے لئے تنقیدی ہوگی یوپی اے حکومت کے ساتھ کئی برس تک رہنے کے بعد گزشتہ سال دفتر سے خارج کردئیے گئے تھے اور انہوں نے ٹوجی اسپیکٹرم الاٹمنٹ اسکام میں1.76لاکھ کروڑ روپے کے نقصان اور کول بلاگ الاٹمنٹ اسکام میں1.86لاکھ کروڑ روپے کا ایک تخمینی قومی نقصان ہوا ہے ۔ انہوں نے منموہن سنگھ کو ٹائمس آف انڈیا میں اپنے تبصروں میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ تفصیلات فراہم کئے تھے جس سے خزانہ کو بھاری نقصان پہنچا ہے ۔ دیکھئے کہ وزیر اعظم مساوی افراد میں پہلے ہیں۔ انہیں آخری فیصلہ کرنا پڑتا تھا جو بسا اوقات انہوں نے کیا۔ لیکن صرف اقتدار پر برقرار رہنے کے لئے ہر چیز کی قربانی نہیں دی جاسکتی ۔

Storm as ex-CAG talks of UPA government 'pressure'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں