عام آدمی پارٹی میں بغاوت کی لہر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-05

عام آدمی پارٹی میں بغاوت کی لہر

نئی دہلی
یو این آئی
کانگریس کی دہلی یونٹ نے آج دعویٰ کیا ہے کہ عام آدمی پارٹی کے15ارکان اسمبلی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لئے بیقرار ہیں ۔ کانگریس کی دہلی یونٹ کے صدر اروند سنگھ لولی نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں ’’آپ‘‘ پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس پارٹی نے دہلی کے عوام کو پھر سے گمراہ کرنے کی کوشش شروع کردی ہے جس سے لوگوں کو ہشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی بدعنوانی کے خلاف لڑائی اور جن لوک پال بل کے نام پر اقتدار میں آنے والی یہ پارٹی وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کے60دنوں کے اندر آسمان کو چھوتی ہوئی مہنگائی، ریل کرایہ میں اضافہ نے سبزیوں ، پھلوں اور ٹماٹر کی ریکارڈ مہنگائی کا معاملہ اٹھانے کی بجائے صرف دہلی میں اسمبلی انتخابات کرانے کا معاملہ اٹھار ہی ہے جب کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اسے مہنگائی ، بجلی ، اور پانی کا معاملہ اٹھانا چاہئے ۔ غیر منظور شدہ کالونیوں کو دیگولر کرانے سے متعلق کمپیٹر ولر اینڈ آڈیٹر جنرل(سی اے جی) کی رپورٹ کا معاملہ ببی جے پی اور ’’آپ‘‘ کی جانب سے اٹھائے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے ممبر اسمبلی ہارون یوسف نے کہا کہ اس میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی ہے اور کانگریس کے دور اقتدار میں895کالونیوں کو دیگولر کیا گیا پارٹی کے دوبارہ اقتدار میں آنے پر وہ باقی کالونیوں کو پھر سے ریگولر کرائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک سی اے جی کی رپورٹ کا سوال ہے کہ اس نے گجرات حکومت پر صنعت کار اڈانی کو27ہزار کروڑ روپے فائدہ پہنچانے کی بات کہی ہے ۔ اس لحاظ سے ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے مسٹر نریندر مودی اس کے لئے ذمہ دار ہیں اس لئے انہیں وزیر اعظم کے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہئے ۔ مسٹر ہارون یوسف نے کہا کہ جنتر منتر پر آپ کی کل کی ریلی اپنے ممبران اسمبلی کو ٹوٹ کر بی جے پی میں جانے سے روکنے کے لئے کی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آپ دونوں ہی پارٹیاں اب بے نقاب ہوچکی ہے۔اب عوام ان کے جھوٹے وعدے اور گمراہ کن باتوں میں آنے والے نہیں ہیں۔
دہلی کانگریس کے سینئر لیڈر اور ممبر اسمبلی مکیش شرما نے دعویٰ کیا کہ عام آدمی پارٹی کے15ممبران اسمبلی ٹوٹ کر بی جے پی میں جانے والے ہیں، جن کے ناموں کی فہرست ان کے پاس موجود ہے ۔ جس کا وہ وقت آنے پر انکشاف کریں گے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آپ کے ایم ایل اے کو بی جے پی میں شامل کرانے کی کوشش میں ایک صنعت کار اہم رول ادا کررہا ہے۔ اور س ڈیل میں پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال کی رضا مندی ہے جس میں رقم کی لین دین کا بھی معاملہ بھی شامل ہے تاکہ بی جے پی کو دہلی میں حکومت سازی کا موقع فروہم کرایا جاسکے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں