تلنگانہ کی تعمیر جدید کے لئے بڑے پیمانے پرمنصوبے مرتب کرنے کی ہدایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-08

تلنگانہ کی تعمیر جدید کے لئے بڑے پیمانے پرمنصوبے مرتب کرنے کی ہدایت

حیدرآباد
آئی اے این ایس/پی ٹی آئی
چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے آج کہا کہ مستقبل قریب میں حیدرآباد کو مزید دو ایر پورٹس کی ضرورت درکار ہوگی کیونکہ آنے والے دنوں میں شہر کی آبادی سہ گنا بڑھ کر تین کروڑ ہوجائے گی کیونکہ علاقہ میں مجوزہ انفارمیشن ٹکنالوجی انوسمنٹ ریجن کا قیام عمل میں آنے والا ہے ۔انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ دو مزید ایر پورٹس 100میٹر کے قطر میں سٹیلائٹ ٹاؤن شپس ، مزید ایک آوٹر رنگ روڈ ، ریاپڈریل اور میٹروارتباط کے ساتھ شہر کے لئے عالمی معیار کا ایک ماسٹر پلان تیار کریں۔ کے چندر شیکھر راؤ نے یہاں اپنے وزراء اور اعلی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ شمس آباد ایر پورٹ سے جو جنوبی حیدرآباد میں واقع ہے ، دنیا کے کئی ممالک کو راست پروازیں چلائی جارہی ہیں ۔ آنے والے دنوں میں ہمیں سینکڑوں پروازوں کی ضرورت پڑے گی۔ حیدرآباد کو یہ فائدہ حاصل ہے کہ یہ مشرق اور مغرب کے درمیان کئی اہم چیزوں کا مرکز بن سکتا ہے ۔ یہ شہر بڑی تعداد میں ایر پورٹس اپنے اندر شامل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے جو کے سی آر کے نام سے زیادہ مقبول ہیں ، مزید کہا کہ حیدرآباد کو اس کے شمال اور جنوبی مقامات پر مزید ایر پورٹس کی ضرورت ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت انفارمیشن ٹکنالوجی انوسمنٹ ریجن کو انفراسٹرکچر کی فراہمی کے لئے6ہزار کروڑ روپے تا10ہزار کروڑ روپے مختص کرے گی اور یہ پراجکٹ دنیا بھر سے امکان ہے کہ2.13لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو یقینی بنائے گا ۔ چیف منسٹر کے عہدہ کا 2جون کوجائزہ حاصلکرنے کے بعد اعلی عہدیداروں کے ساتھ کے سی آر کی یہ پہلی ملاقات تھی جو اپنی نوعیت میں پوری طرح جداگانہ رہی۔ کے سی آر نے مزید کہا کہ مجھے اس بات پر کوئی تعجب نہیں ہوگا اگر حیدرآباد ایک دن ملک کا سب سے بڑا شہر بن جائے جہاں تین کروڑ کی آبادی ہوگی ۔ آئندہ تین چار برسوں کے دوران ہی امکان ہے کہ شہر میں50لاکھ کی آبادی کا اضافہ ہوجائے گا ۔ کے چندر شیکھر راؤ تلنگانہ کی تشکیل جدید کے موضوع پرایک ورکشاپس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں39فیصد شہر یانہ موجود ہے اور بہت جلد یہ50فیصد میں تبدیل ہوجائے گا ۔ اس طرح تلنگانہ ہندوستان کی نمبر ایک شہری ریاست بن سکتی ہے ۔، یہاں پر روز گار کے مواقع بڑے پیمانے پر دستیاب ہیں اور شہری خود انحصاری میں یقین رکھتے ہیں ۔ پوری دنیا شہریانہ کے طرف پیش رفت کررہی ہے کیونکہ شہروں میں زندگی زیادہ محفوظ ہوتی ہے ۔ حیدرآباد میں آبادی اور ٹرافک نظام وغیرہ کی دشواریوں کے لئے سابقہ حکومت کی پالیسیوں کومورد الزام ٹھہراتے ہوئے چیف منسٹر نے شہر کے اطراف و اکناف100کلو میٹر کے قطر میں سٹیلائیٹ ٹاؤن شپس اور صنعتی گچھوں کی تعمیر کے ذریعہ گنجلک صورتحال کو تبدیل کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نظم و ضبط کی برقراری پر سخت موقف رکھتی ہے اور وعدہ کرتی ہے کہ وہ تلنگانہ میں سرمایہ کاروں کو دوستانی ماحول فراہم کرے گی ۔ کے سی آر نے کہا کہ شہر کے نئے ماسٹر پلان میں پانی، ڈرینج ، ٹرانسپورٹ اور دیگر انفراسٹرکچر کے طویل مدتی منصوبوں کو ملحوظ رکھنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں ڈرینج سسٹم انتہائی ناقص ہے کیونکہ قدرتی نکاسی جیسے موسی ندوی اور حسین ساگر کو غیر مجاز قبضوں کے ذریعہ برباد کردیا گیا ۔ سابق حکومتوں نے خانگی پارٹیوں کی حوصلہ افزائی کی اور وہ جھیلوں اور ندیوں کی اراضیات پر قابض ہوگئے ۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ جھیلوں اور ندیوں کی اراضیات کے تحفظ کے لئے اقدامات کریں ۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ حیدرآبادمیں58ہزار غیر مجاز تعمیرات موجود ہیں ، انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی عہدیداروں کو ہدایت دے چکے ہیں کہ غیر مجاز قابضین کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسروں کو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ میڈیا کا ایک گوشہ اور سیاسی جماعتیں جھوٹا پروپیگنڈہ کررہی ہیں ۔ کے سی آر نے جوٹی آر ایس سربراہ بھی ہیں، کہا کہ حیدرآباد اور پورے تلنگانہ میں تمام شعبوں میں معقولیت پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ بدعنوانیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سیاسی کرپشن کو ہرگز برداشت نہیں کیاجائے گا۔ اپنی حکومت کی ترجیحات کو اجاگر کرتے ہوئے کے سی آر نے تمام محکموں سے کہا کہ وہ تلنگانہ کو در پیش تمام مسائل اور اسے درکار ضروریات کے پس منظر میں اپنے اپنے منصوبے پیش کریں ۔ اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ ٹی آر ایس اپنے تمام انتخابی وعدے پورے کرے گی، انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کے قرض معافی اورغریبوں کو مکانات کی اسکیم پر بہت جلد اپنے فیصلے کا اعلان کرے گی ۔ یہ بیان کرتے ہوئے کہ سابقہ ہاؤزنگ پروگراموں میں235کروڑ روپے تک کی بدعنوانیاں ہوئی ہیں، انہوں نے کہا کہ ان بد عنوانیوں میں ملوث افراد کو جیل بھیج دیاجائے گا۔
پی ٹی آئی کے بموجب چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ کی تشکیل جدید کیلئے سرکاری مشنری کو گاؤں کی سطح سے بالکل اوپر تک اپنے منصوبے پیش کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر موضع کے لئے منصوبہ بنایا جائے ۔ ہر منڈل کے لئے منصوبہ ترتیب دیا جائے ۔ ہر ضلع کے لئے ایک منصوبہ پیش کریں اور پوری ریاست کے لئے منصوبے روبہ عمل لائے جائیں تاکہ تلنگانہ کی تشکیل جدید عمل میں لائی جاسکے۔ منصوبوں کو مرتب کرنے کے دوران صرف اس بات کا خیال رکھاجائے کہ تلنگانہ کی تشکیل جدید کی جارہی ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ صرف بیورو کریسی کی حد تک منصوبہ بندی نہیں ہونی چاہئے ۔ ہر عوامی نمائندہ کو اپنے ساتھ لیاجائے اور منصوبوں کی ترتیب کے دوران گاؤں کی سطح سے بھی تمام نمائندوں کو اعتماد میں لے کر کام کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ منصوبوں کو مرتب کرنے کے عمل میں وہ خود شامل رہیں گے ۔اہم محکموں کے منصوبوں کی وہ نگرانی کریں گے۔ انہوں نے اپنے کابینی رفقاء کو ہدایت دی کہ وہ متعلقہ محکموں میں اپنا اپنا رول ادا کریں ۔انہوں نے وزراء اور عہدیداروں سے واضح الفاظ میں کہہ دیا کہ میں عجلت میں نہیں ہوں ، عوام نے ہمیں60ماہ کے لئے خط اعتماد حوالہ کیا ہے ۔ اگر منصوبہ بندی کے لئے دو تا تین ماہ بھی صرف ہوجائیں تو کوئی بات نہیں ، بہتر منصوبہ بندی نصف فتح کے مماثل ہے ۔ اسی لئے ہمیں ایک مبسوط مربوط اور جامع منصوبہ مرتب کرنا ہے اور اس کے بعد تبدیلیوں کا ایک سمندر عوام کے سامنے ہوگا اور خوشحالی ان کے قدموں میں ہوگی ۔ یہ بیان کرتے ہوئے موجودہ قوانین متحدہ آندھرا پردیش کے لئے تدوین کئے گئے تھے اور یہ100فیصد ہمارے لئے کار آمد نہیں ہیں ۔ ہم ان قوانین کو نہ تو پوری طرح ترک کریں گے اور نہ ہی انہیں پورا اپنائیں گے بلکہ ان میں ضروری تبدیلیاں لائیں گے۔ غربت کاصفایا ہماری اولین ترجیح ہے اس لئے زراعت ، آبپاشی ، صنعتی ترقی ، پنچایت راج اور جنگلات حکومت کے ترجیحی شعبے ہیں۔ اس موقع پر کے سی آر کے کابینی رفقاء ، تلنگانہ چیف سکریٹری ڈاکٹر راجیو شرما ، حکومت کے6مشیر ، اسپیشل چیف سیکریٹریز۔ پرنسپال سکریٹریز، سکریٹریز ، محکموں کے سربراہان، ضلع کلکٹرس ، جوائنٹ کلکٹرس اور دیگر اعلی عہدیدار بھی موجود تھے ۔
ایک علیحدہ اطلاع میں یو این آئی کے بموجب چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے آج کہا کہ موثرنظم و نسق کے لئے ریاستی کابینہ میں توسیع کی ضرورت ہے ۔ ڈاکٹر مری چناریڈی انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ میں ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبے ریاست میں دستیاب وسائل کی بنیاد پر مرتب کئے جانے چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اقدامات سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا موجب ہوں تاکہ ریاست کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنایاجاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ کمیونٹی دیولپمنٹ اور پنچایت راج نظام انتہائی پرعزم منصوبے تھے تاہم یہ توقعات پر پورے نہیں اتررہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام مجالس مقامی کے منتخب نمائندوں اور ارکان اسمبلی و کونسل کے لئے تربیتی پروگرام بھی منعقد کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کمزور طبقات اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے عہد کے پابند ہے ۔ تمام غریبوں کو دو بیڈروم کے گھر جن میں بیت الخلاء اور حمام بھی ہوگا فراہم کئے جائیں گے ۔

KCR lays out plans for Telangana development

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں