غزہ پر جاری اسرائیلی گولہ باری میں شدت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-21

غزہ پر جاری اسرائیلی گولہ باری میں شدت

غزہ؍یروشلم
پی ٹی آئی
غزہ پر گزشتہ کئی دن سے جاری اسرائیلی گولہ باری میں شدت پیدا ہوگئی ہے اور اطلاعات کے مطابق آج غزہ میں کم از کم100افراد جان بحق ہوگئے جن میں صرف ایک شجائیہ میں67افراد کے شہید ہونے کی اطلاع ہے ۔ زمینی لڑائی میں 13اسرائیلی سپاہی بھی ہلاک ہوگئے ہیں ۔ اس طرح گزشتہ13دنوں میں فلسطینیوں کی اموات کی تعداد435سے تجاوز کرگئی ہے ۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ شجائیہ میں ہونے والی اموات ایک قتل عام ہیں ۔ دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کے13فوجی مارے گئے ہیں، جن کا تعلق اسرائیلی فوج کی گولان بریگیڈ سے تھا۔ فلسطین کے طبی ذرائع کے مطابق تازہ ترین اموات غزہ شہر سے مشرق کی جانب واقع شجائیہ کے علاقے میں ہوئی ہیں جبکہ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں نعشیں گلیوں اور سڑکوں پر پڑی ہوئی ہیں۔ آج کی شدید گولہ باری سے قبل اسرائیل نے اعلان کیا تھا ککہ اس نے غزہ میں فلسطینی تنظیم حماس کے خلاف زمینی کارروائی کا دائرہ بڑھا دیا ہے، تاہم اس اعلان کے دو گھنٹے بعد اسرائیل نے شجائیہ میں انسانی بنیادوں پر دو گھنٹے کی جنگبندی پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس جنگ بندی کا اطلاق مقامی وقت کے مطابق1:30بجے سے3:30بجے تک تھا لیکن غزہ میں موجودہ صحافیوں کا کہنا تھا کہ یہ عارضی جنگ بندی محض ایک گھنٹے بعد ہی ختم کردی گئی اور دونوں جانب سے گولی باری شروع ہوگئی تھی ۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اب تک غزہ میں جاں بحق ہونے والوں کی اکثریت عام شہریوں کی ہے ۔ آج کی شدید گولہ باری سے قبل ایک بیان میں اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ غزہ میں دہشت گردی کے خلاف مہم میں حصہ لینے کے لئے مزید فوجیں بھیجی گئی ہیں۔ غزہ سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بڑے پیمانے پر لوگ نقل مکانی کررہے ہیں اور سڑکوں پر نعشیں پڑی ہیں۔
اسرائیل کی اس بربریت میں جاں بحق ہونے والوں میں41خواتین،25معمر اور112بجے شامل ہیں ۔ 2ہزار 500افراد زخمی ہوئے ہیں اور 61ہزار سے زیادہ افراد نے نقل مکانی کی ہے ۔ ان لوگوں نے اقوام متحدہ کی جانب سے چلائی جانے والے49کیمپوں میں پناہ لی ہوئی ہے ۔اسرائیل کاکہنا ہے کہ اس کے4سپاہی کل ہلاک ہوئے تھے جب کہ دو آج اس وقت ہلاک ہوئے جب ایک سرنگ سے فوجی وردی میں ملبوس دو عسکریت پسند باہر نکلے اور انہوں نے فوجیوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی ۔ اسرائیل کی کارروائی میں ایک عسکریت پسند جاں بحق ہوگیا۔ اسرائیلی فوج کے فضائی اور زمینی حملوں میں درجنوں فلسطینی شہری شہید ہوگئے ہیں۔ شفا ہاسپٹل میں فلسطینیوں کو’’کیا آپ نے احمد کو دیکھا؟‘‘اور’’کیا آپ نے میری اہلیہ کو دیکھا؟‘‘جیسی چیخ و پکار کے ساتھ ایک گوشے سے دوسرے گوشے کی جانب دوڑتے ہوئے دیکھا گیا ۔ شجاعیہ کے خوفزدہ سینکڑوں خاندان ہسپتال پر جمع ہوگئے جب کہ ہسپتال میں فرش پر خون میں لت پت نعشیں اور خون میں بہائے زخمی پڑے ہوئے ہیں ۔ ایک مقامی شخص سے ملی ویڈیو میں کم از کم ایک درجن نعشیں ڈھیر دیکھی گئیں جن میں3بچوں کی نعشیں بھی ہیں ۔
ہسپتال کے پاس ایک ضعیف شخص نے کہا کہ1967کی خلیجی جنگ کے بعد سے اسرائیل یہ اب تک کا ہولناک حملہ تھا۔ شفا ہاسپٹل کے ڈائرکٹر ناصر تتار نے بتایا’’اب تک40شہیدوں کی گنتی ہوچکی ہے اور طبی ٹیمیں مزید امکانی نعشیں تلاش کررہی ہیں۔ ‘‘ حملہ کے بارے میں پوچھنے پر اسرائیلی فوج کی خاتون ترجمان نے کہا کہ شجاعیہ کے باشندوں کو2دن قبل ہی زندگیاں بچانے تخلیہ کرنے کے لئے کہہ دیا گیا تھا۔ فلسطینیوں پر اسرائیل کی مظالم اور بربریت کی منہ بولتی تصاویر دنیا بھر میں انٹر نیٹ اور سوشل میڈیا پر جاری کی جارہی ہیں۔ لیکن مختلف گوشوں سے مذمت کے باوجود بھی اسرائیل اپنے مظالم جاری رکھے ہوئے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں