سیاسی طور پر مقررہ گورنر رضا کارانہ استعفیٰ دے دیں - وینکیا نائیڈو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-21

سیاسی طور پر مقررہ گورنر رضا کارانہ استعفیٰ دے دیں - وینکیا نائیڈو

بنگلور
یو این آئی
مرکزی وزیر شہری ترقیات و پارلیمانی امور وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ سیاسی طور پر مقرر کئے گئے گورنرس نظم و نسق کے مفاد میں رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے دینا چاہئے ۔وینکیا نائیڈو نے آج ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی گورنر کو نشانہ نہیں بنایا گیا جیسا کہ اپوزیشن جماعتیں الزام لگا رہی ہیں۔ تاہم جو تقررات سیاسی ہیں ایسے تمام لوگوں کو رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے دینا چاہئے ۔ بعض سیاسی قائدین اسے گورنروں پر حملہ قرار دے رہے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ انہوں نے سیاسی تقررات کی اصطلاح استعمال کی ہے اس کی مزید وضاحت یا تفصیل کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے جو بھی کام کئے ہیں وہ جاری رکھے جائیں گے۔ انہیں اپنے وہ کام یاد رکھنا چاہئے جو انہوں نے اقتدار ملنے کے بعد گزشتہ10برسوں کے دور حکمرانی میں کئے ہیں ۔، نائیڈو نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ مسئلہ کو سیاسی رنگ دینے کے بجائے گورنروں کو مشورہ دیں کہ وہ استعفیٰ حوالے کردیں تاکہ نئی حکومت آزانہ طور پر نئے تقررات عل میں لاسکے ۔، وینکیا نائیڈو نے کہا کہ کانگریس میں ہمارے بعض دوست ہمیں نصیحت کررہے ہیں ، میں ان سے خواہش کروں گا کہ وہ اپنے ضمیر کا محاسبہ کریں اور پتہ لگائیں کہ انہوں نے کیا کیا ہے ۔ کیا انہوں نے کیا تو بہتر اور دوسروں نے کیا تو غلط ہوگا ۔ کیا ایسا سوچنا درست ہے ۔ ایسی دوہرے معیار کی سیاست کسی کے لئے بھی بہتر نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسے ایک بڑا مسئلہ بنانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ جب ایک نئی حکومت آتی ہے تو جو سیاسی تقررات ہوتے ہیں انہیں پچھلی حکومت کے ساتھ ہی چلے جانا چاہئے۔ حکومت کی پرسکون کارکردگی کے لئے کیا یہ قابل احترام طریقہ نہیں ہے چہ جائیکہ اسے تنازعہ بنایا جائے ۔ یہ پوچھنے پر کہ کیا بی جے پی گورنرس کی حیثیت سے سیاسی پس منظر رکھنے والی شخصیات کا تقرر نہیں کرے گی؟ نائیڈو نے کہا کہ ایسا کوئی قاعدہ نہیں ہے کہ سیاست دانوں کے تقررات نہ کئے جائیں ، اگر وہ ایک سنجیدہ شخص ہے دستور کا پابند ہے تو آپ اسے روک نہیں سکتے ۔ ایک سوال کے جواب میں وینکیا نائیڈو نے کہا کہ منصوبہ بندی کمیشن کو ختم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔ دہلی کے مسائل اور مہنگائی جیسے امور کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینئر بی جے پی لیڈر نے ان مسائل کے خلاف احتجاج کرنے والی کانگریس پر سخت تنقید کی اور کہا’’میں اپنے کانگریس کے دوستوں کو جو مہنگائی ، گرمی، دہلی میں بجلی کا بحڑان جیسے مسائل کے خلاف نعرے لگارہے ہیں میں چھوٹا سا مشورہ دینا چاہتا ہوں آپ نے دہلی پر حال حال تک حکومت کی ، دہلی میں آپ کی تائیدی جماعت عام آدمی پارٹی (آپ) نے 4ماہ حکومت کی جب کہ ہمیں اقتدار میں آئے صرف15دن ہوئے ہیں، کیا کوئی صرف15دن میں برقی پیدا کرسکتا ہے اگر یہ ممکن ہے تو کیا آپ میرے دفتر کے روبرو آکر اس کا مظاہرہ کرکے دکھانا چاہیں گے ۔‘‘یاد رہے کہ نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کی جانب سے سابق یوپی اے کے مقرر کردہ بعض گورنرس سے استعفوں کی خواہش پر اپوزیشن نے سخت تنقیدیں کی ہیں اور سابق چیف منسٹر دہلی شیلا دکشت کے بشمول بعض گورنرس نے یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دینے سے انکار کردیا کہ گورنرس ریاست کے دستوری سربراہ ہوتے ہیں اور انہیں مرکز میں سیاسی تبدیلی کا پابند ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔

Political appointees must resign voluntarily: M Venkaiah Naidu

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں