لوک سبھا میں قائد اپوزیشن عہدہ کے لئے کانگریس کی حمایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-14

لوک سبھا میں قائد اپوزیشن عہدہ کے لئے کانگریس کی حمایت

جنتادل یو نے آج لوک سبھا میں قائد اپوزیشن کے عہدہ ے لئے کانگریس کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ سرکاری بنچوں نے اس مسئلہ پر ہنوز تجسس برقرار رکھا ہے ۔ جنتادل یو کے جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے کا کہ بہار میں مماثل صورتحال میں ہماری پارٹی کے اس وقت کے چیف منسٹر نتیش کمار نے راشٹر جنتادل کے عبدالباری صدیقی کو قائد اپوزیشن کا درجہ دیا تھا حالانکہ ان کی پارٹی کے پاس اس عہدہ کا دعویٰ کرنے درکا اعداد وشمار نہیں تھے ۔ جنتادل یو نے جس کے لوک سبھا میں صرف دو ارکان ہیں کہا کہ اصل اپوزیشن جماعت کو قائد اپوزیشن کا عہدہ دینے ی ضرورت ہے تاکہ وہ سنٹرل ویجلنس کمشنر ، قومی انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ لوک پال کے تقرر کی کمیٹی میں شامل رہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں اس کی زیادہ ضرورت ہے ۔ قانونی اور دستوری ضروریات ہیں جن کی تکمیل کرنی ہوگی ۔ اسی لئے ہم کانگریس کے کسی قائد کو لوک سبھا میں قائد اپوزیشن بنانے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔، ان قیاس آرائیوں کے دوران کہ اے آئی اے ڈی ایم کے ، بی جے ڈی اور ترنمول کانریس جیسی علاقائی جماعتیں لوک سبھا میں اس عہدہ کا دعویٰ کرنے آگے آسکتی ہیں ، جنتادل یو کے ایک عہدیدار نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا بنیادی طور پر قومی مسائل سے نمٹتی ہے اسی لئے کسی قومی جماعت کو یہ عہدہ دینا زیادہ معنی رکھتا ہے ۔ عام طور پر سب سے بڑی پارٹی یا اتحاد کے قائد کو قائد اپوزیشن تصور کیاجاتا ہے۔ اس لحاظ سے دوسری بڑی جماعت کو لوک سبھا میں کم از کم10فیصد یعنی55نشستیں حاصل کرنی چاہئیں ۔ نئی لوک سبھا میں کسی بھی پارٹی کے پاس55نشستیں نہیں ہیں اور اس نشان کے سب سے قریب پہنچنے والی جماعت کانگریس ہے جس کی44نشستیں ہیں۔ لوک سبھا یا راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن کو کابینی وزیر کا درجہ اور مماثل تنخواہ و مراعات حاصل ہوتی ہیں ۔ اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے کانگریس نے کل کہا تھا کہ اگر حکمراں جماعت لوک پال کے تقرر یا ایسے دیگر فیصلوں میں اس کی رائے کو نظر انداز کردے تو یہ غیر جمہوری اقدام ہوگا۔

JD(U) backs Cong for Leader of Oppn post

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں