آٹھواں مرحلہ - 64 لوک سبھا حلقوں بشمول سیما آندھرا میں رائے دہی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-07

آٹھواں مرحلہ - 64 لوک سبھا حلقوں بشمول سیما آندھرا میں رائے دہی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
لوک سبھا انتخابات کے مقابل یعنی آٹھویں مرحلہ میں چہار شنبہ7مئی کو 64حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ کانگریس کے لئے یہ ایک مشکل مرحلہ معلوم ہوتا ہے ۔ کل سارے سیماآندھرا کے علاوہ یوپی بہار اور مغربی بنگال کے بعض حلقوں میں رائے دہی ہوگی ۔ کل کے مرحلہ میں اصل اپوزیشن بی جے پی ،صرف5نشستوں پر مقابلہ کررہی ہے ۔ اگر وہ(بی جے پی) ،یوپی کے مرکزی علاقہ اور بہار و نیز اتر کھنڈ میں اپنی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے تو گویا اس کو ایک بہت بڑی کامیابی مل سکتی ہے ۔ رائے دہندگان، کل جملہ173امیدواروں کے مقدر کا فیصلہ کردیں گے۔ اہل رائے دہندوں کی جملہ تعداد18.47کروڑ ہے ۔ اہم امیدواروں میں راہول گاندھی (امیٹھی)،ورون گاندھی(سلطان پور)،مرکزی وزیر بینی پرساد ورما(گونڈا)،کرکٹر سے سیاستداں بنے محمد کیف(پھولپور، یوپی)،رام ولاس پاسوان(حاجی پور)، رابڑی دیویاور راجیوپرتاب روڈی(سارن، بہار) شامل ہیں۔ ہماچل پردیش کے حلقہ لوک سبھا منڈی میں بھی کل ہی رائے دہی ہوگی جہاں سے ریاستی چیف منسٹر ویربھدراسنگھ کی اہلیہ پرتیبھا مقابلہ کررہی ہیں۔ حلقہ ہمیر پور میں موجودہ ایم پی اور سابق چیف منسٹر پریم کمار دھومل کے فرزند انوراگ ٹھاکر امیدوار ہیں۔ سیماآندھرا علاقہ، رائلسیما اور ساحلی آندھرا پر مشتمل ہے ۔ کل اس علاقہ کی25لوک سبھا نشستوں اور اسمبلی حلقوں کے لئے رائے دہی ہوگی ۔ گزشتہ دو پارلیمانی انتخابات میں کانگریس نے بہترین مظاہرہ کیا تھااور مرکز میں یوپی اے حکوت کی تشکیل میں شاندار رول ادا کیا تھا ۔2009ء کے انتخابات میں کانگریس نے علاقہ کی25پارلیمانی نشستوں کے منجملہ19پر کامیابی حاصل کی تھی اور دنوں ہی مواقع یپر اس نے آندھرا پردیش میں حکومت تشکیل دی ۔2009کے انتخابات کے کچھ ہی عرصہ بعد وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے انتقال اور پھر ان کے فرزند وائی ایس جگن موہن ریڈی کی جانب سے پارٹی میں پھوٹ کے سبب جاریہ انتخابات میں کانگریس کے لئے بڑی رکاوٹوں کا سامنا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ پارٹی میں پھوٹ ریاست کی تقسیم پر سیاست کے سبب ہوئی ۔ آندھرا پردیش کے علاوہ بہار میں7،یوپی میں15،مغربی بنگال میں6،اتر کھنڈ میں5، ہماچل پردیش میں4، جموں و کشمیر میں2پارلیمانی حلقوں کے لئے رائے دہی ہوگی۔ این چندرا بابو نائیڈو کی تلگو دیشم پارٹی کو گزشتہ دونوں اسمبلی انتخابات(2004اور2009) میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا ۔ جگن موہن ریڈی کی پارٹٰ وائی ایس آر کانگریس پہلی بار اسمبلی انتخابات لڑرہی ہے۔ سبکدوش ہونے والی لوک سبھا میں تلگو دیشم پارٹی ارکان کی تعداد4اور وائی ایس آرکانگریس پارٹی ارکان کی تعداد2رہی ہے ۔ شمالی ساحلی آندھرا کے پارلیمانی حلقوں اراکو اور کاکیناڈا میں بالترتیب مرکزی وزراء وی کشور چندردیو اور ایم ایم پلم راجو ،مقدر آزما رہے ہیں ۔ سابق مرکزی وزیر ڈی پورند یشوری،رائلسیما کے حلقہ راجم پیٹ سے مقابلہ کررہی ہیں ٰ۔ وہ10برس تک حکومت میں رہنے کے بعد انحراف کرکے بی جے پی میں شریک ہوگئیں ۔ اتر پردیش میں کل15نشستوں کے لئے پولنگ ہورہی ہے ۔ موجودہ لوک سبھا میں حلقوں میں سے7سے کانگریس،5سے بی ایس پی اور3سے سماج وادی پارٹی ارکان نمائندگی کرتے ہیں ۔ بہار میں جہاں کل7نشستوں کے لئے پولنگ ہورہی ہے ،4حلقوں سے ریاستی حکمراں جنتادل(یو) کے ارکان نمائندی کرتے ہیں ۔2009کے انتخابات میں ایک حلقہ سے بی جے پی اور2حلقوں سے آر جے ڈی امیدوار منتخب ہوئے تھے۔ مغربی بنگال میں جہاں6نشستوں کے لئے رائے دہی ہورہی ہے ،گزشتہ عام انتخابات میں ان تمام6نشستوں پر بائیں بازو کی جماعتوں نے قبضہ کرلیا تھا ۔ اس مرتبہ بائیں بازو کو ریاستی حکمراں ترنمول کانگریس سے سخت چیلنج در پیش ہے ۔ گزشتہ انتخابات میں6نشستوں میں سے مارکسی پارٹی نے4پر،سی پی آئی اور فاروڈبلاک نے ایک ،ایک نشست پر کامیابی حاصل کی تھی ۔ پہاڑی ریاست اتر کھنڈ میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان راست دلچسپی مقابلہ ہے ۔ یہاں 5حلقوں کے لئے رائے دہی ہوگی ۔ ریاستی چیف منسٹر ہریش راوت کی اہلیہ رینوکا پہلی بار انتخابی مقابلہ کررہی ہیں ۔ وہ حلقہ لوک سبھا ہردوارسے امیدوار ہیں ۔ گزشتہ انتخابات میں کانگریس نے5منجملہ4پر کامیابی حاصل کی تھی جب کہ ایک نشست تہری۔ گڑھوال بی جے پی کو ملی تھی ۔ اسی طرح ہماچل پردیش میں بھی کانگریس اوربی جے پی کے درمیان راست مقابلہ ہے۔ بھگواپارٹی نے گزشتہ عام انتخابات میں ہماچل پردیش میں3نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی ۔ جموں و کشمیر کے لوک سبھا حلقہ جات بار ہمولہ اور لداخ میں بھی کل پولنگ ہوگی۔ اس طرح اس ریاست کے تمام7حلقوں میں پولنگ مکمل ہوجائے گی ۔ بار ہمولہ نشست پر اب ریاستی حکمراں نیشنل کانفرنس کا قبضہ ہے جبکہ آزاد امیدوار حسن خان لداخ کے موجودہ ایم پی ہیں ۔ 2009میں منعقد عام انتخاباتمیں64نشستوں کے منجملہ تقریباً نصف نشستوں پر کانگریس نے کامیابی حاصل کی تھی ۔ 543رکنی لوک سبھا438نشستوں کے لئے پولنگ پہلے ہی مکمل ہوچکی ہے۔ رائے دہی کے آخری مرحلہ میں آئندہ12مئی کو 41نشستوں کے لئے پولنگ ہوگی ۔ بعض مقامات پر بڑے پیمانہ پر دھاندلیوں کی شکایت کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے آج کہا ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے پولنگ اسٹیشنوں پر ویڈیو گرافی میں اضافہ کردیاگیا ہے ۔

Set For 8th Phase Lok Sabha Elections

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں