درجنوں عسکریت پسند جو اسلحہ کی تربیت حاصل کرنے سرحد پار گئے تھے اور ریاستی حکومت کی اعلان کردہ بازآبادکاری پالیسی کے تحت واپس لوٹے ، ان کی بیویوں نے سرینگر میں پریس انکلیو پر جمع ہو کر مطالبات کی یکسوئی نہ کرنے پر خودکشی کی دھمکی دی۔ ایک پاکستانی خاتون نے کہا کہ یا تو انہیں پاکستان جانے کی اجازت دی جائے یا کشمیر میں ہی اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ درکار سہولتیں فراہم کی جائیں۔ جبکہ ان کے پاس نہ تو ان کی کوئی شناخت ہے اور نہ راشن کارڈ جس کے سبب ان کے بچوں کو کسی بھی اسکول میں داخلہ نہیں دیا جا رہا ہے۔ سماج ان کے شوہر کو بھی عام انسان کی طرح قبول نہیں کر رہا ہے۔ اور دوسری طرف ریاستی حکومت انہیں پاکستان لوٹنے کے لیے سفری دستاویزات بھی جاری نہیں کر رہی ہے۔
Pak wives of ex-militants protest
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں