روس پر زائد تحدیدات عائد کرنے اوباما کی وارننگ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-18

روس پر زائد تحدیدات عائد کرنے اوباما کی وارننگ

واشنگٹن۔
(پی ٹی آئی)
امریکی صدر بارک اوباما نے روسی صدر ولادیمر پوٹین کو وارننگ دی کہ عالمی براداری کریمیا کو روس میں ضم کرنے کے ریفرنڈم کو ہرگز تسلیم نہیں کرے گی۔ صدر اوباما نے کہاکہ مغربی ممالک روس پر زائد تحدیدات عائد کرنے تیار ہیں۔ اوباما نے روسی صدر پوٹین کو یہ وارننگ اس وقت دی جبکہ کریمیا کے عوام نے ریفرنڈم میں یوکرین کے سے علیحدہ ہونے اور روس میں ضم ہونے کا فیصلہ دیا۔ بارک اوباما نے الزام لگایا کہ ریفرنڈم یوکرین کے دستور کی خلاف ورزی سے اور یہ ریفرنڈم روس کی فوج کے دباؤ کے ماحول میں کروایا گیا۔ وائٹ ہاوز کے پریس سکریٹری جے کارنی نے وائٹ ہاوز کی پریس کانفرنس میں کہاکہ صدر اوباما نے روسی صدر پوٹین کو وارننگ دی کہ عالمی برادری یوکرین سے کریمیا کے علیحدہ ہونے کے ریفرنڈم کو تسلیم نہیں کرے گی۔ یہ ریفرنڈم یوکرین کے اقتدار اعلیٰ اور روس کی علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے۔ اوباما نے کہاکہ وہ یوروپی حلیفوں کے ساتھ مل کر روس پر زائد تحدیدات عائد کرنے تیار ہیں۔ ریفرنڈم کے قطعی نتیجے سے ظاہر ہوگیا کہ ریفرنڈم میں 97فیصد عوام نے کریمیا کو روس میں ضم کرنے کی تائید کی۔ صدر اوباما نے روسی صدر پوٹین سے ٹیلی فونی بات چیت کی۔ اوباما نے کہاکہ اب بھی بحران کو سفارتی طریقے سے حل کرنے موقع موجود ہیں۔ اس بحران کو اس طرح حل کیا جاسکتا ہے کہ روس کے مفادات کے ساتھ ساتھ یوکرین کے مفادات کا بھی تحفظ کیا جاسکتاہے۔ صدر اوباما نے کہاکہ یوکرین کی حکومت مسلسل طریقے سے کشیدگی کو ختم کرنے اقدامات کررہی ہے۔ یوکرین حکومت کے ٹھوس اقدامات سے کشیدگی کم کرنے کے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔ یوکرین کیح کومت اس موسم بہار میں انتخابات کروانے والی ہے اور دستوری اصلاحات لانے والی ہے۔ امریکی صدر نے روسی صدر سے مطالبہ کیا کہ روس بین الاقوامی مبصرین کو تعینات کرنے کی تائید کرے۔ یہ بین الاقوامی مبصرین کسی بھی گروپ کے تشدد کو روکیں گے۔ اوباما نے کہاکہ روسی افواج کی مداخلت جاری رہنے کے دوران سفارتی حل حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ روسی افواج کی جانب سے یوکرین کی سرحد کے قریب فوجی مشقوں سے ایسے حالات پیدا ہورہے ہیں جس کی وجہہ سے کوئی سفارتی حل برآمد نہیں ہوسکتا اور کشیدگی بڑھتی ہی جائے گی۔ اوباما نے کہاکہ امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری روسی وزیر خارجہ سرجی لاوروف کے ساتھ مسلسل ربط میں رہ کر بحران کے حل کی کوشش کرتے رہیں گے۔ مزید یہ کہ جان کیری یوکرین کی حکومت کے ساتھ مل کر بحران کو سفارتی حل کی کوشش جاری رکھیں گے۔ قبل ازیں جان کیری نے کریمیا کے ریفرنڈم کو مسترد کردیا اور کہاکہ یوکرین کے مستقبل کا فیصلہ یوکرین کی حکومت کو الگ رکھ کر نہیں کیا جاسکتا۔ ریفرنڈم کے ذریعہ رائے دہی کروانے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔ یوکرین کی حکومت نے واضح کردیا تھا کہ وہ کریمیا کے عوام کیلئے زائد خود اختیاری پر بات چیت کرنے تیار ہے۔ یوکرین صدارتی انتخابات 25مئی کو مقرر کیاگیا۔ جان کیری نے کہاکہ صدارتی انتخاب کے ذریعہ تمام یوکرین کے عوام کو اپنی رائے ظاہر ہونے کا موقع ہے۔ اس طرح یوکرین کے عوام رائے اپنے ملک کے مستقبل کے سلسلے میں سامنے آجائے گی۔ اس دوران ریفرنڈم الیکشن کمیشن کے صدر میخائل مالیشوف نے کہاکہ ریفرنڈم 96.8فیصد تھی۔ یعنی 97فیصد عوام نے روس میں ضم ہونے کی تائید کی۔ کریمیا کی پارلیمنٹ کا اجلاس آج ہورہا ہے جس میں کریمیا کو روس میں ضم کرنے روس سے درخواست کی جائے گی۔ کریمیا کے ارکان پارلیمنٹ بات چیت کیلئے ماسکو روانہ ہوئے۔

Obama's warning to impose more restrictions on Russia

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں