ہتھیاروں کی درآمد میں ہندوستان پہلے اور پاکستان تیسرے نمبر پر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-18

ہتھیاروں کی درآمد میں ہندوستان پہلے اور پاکستان تیسرے نمبر پر

پیرس۔
( اے ایف پی)
سویڈن کے ایک تھنک ٹینک اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ یا ایس آئی پی آر آئی نے اپنی آج پیر کے روز جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایاکہ دنیا بھر میں ہتھیاروں کا سب سے بڑا خریدار ملک پہلے کی طرح اب بھی ہندوستان ہے جس نے گذشتہ 5برسوں کے دوران اپنے قریب ترین حریف ملکوں چین اور پاکستان کے مقابلہ میں تقریباً3گناہ زیاہد ہتھیار برآمد کئے۔ ذرائع نے بتایاکہ سویڈن کے دارالحکومت میں قائم اس بین الاقوامی تحقیقی ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق 2009ء میں اور 2013ء کے درمیانی عرصے میں اس سے پہلے کی 5سالہ مدت کے مقابلہ میں ہتھیاروں کی عالمی فروخت میں 14فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 2004ء اور 2013ء کے درمیانی مدت کے مقابلہ میں اس سے بعد کے 5سالہ عرصے میں ہندوستان میں ہتھیاروں کی درآمدات میں 111فیصد اضافہ ہوا۔ ایس آئی پی آر آئی نامی اس انٹرنیشنل ادارے کے مطابق دوسرے لفظوں میں 5سالہ انہی دو مدتوں کے دوران ہتھیاروں کی عالمی درآمدات میں ہندوستان کا حصہ 7فیصد سے دوگنا ہوکر 14فیصد ہوگیا۔ ہندوستان، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور اس کی جدید ہتھیار تیار کرنے کی ملکی دفاعی صنعت اس وقت اپنی کامیابی کیلئے سخت جدوجہد میں مصروف ہے۔ یہ داخلی پیداوار کے ناکافی ہونے، جدید ترین ہتھیار خود نہ بناسکنے اور طلب میں بہت زیادہ اضافہ کے نتیجہ ہے کہ ہندوستان نے عالمی سطح ہر ہتھیاروں کے سب سے بڑے خریدار ملک کے طورپر 2010ء میں چین کو پیچھے چھوڑ دیا تھا اور پہلے نمبر پر آگیا تھا۔ اسٹاکہوم میں قائم امن پر تحقیق کرنے والے بین الاقوامی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 2009-13ء کے عرصے میں ہندوستان کو ہتھیار بیچنے والا سب سے بڑا برآمد کنندہ ملک روس رہا جس نے نئی دہلی کو اس کی طرف سے خریدے گئے غیر ملکی ہتھیاروں کا 75فیصد حصہ فراہم کیا۔ اے ایف پی کے مطابق دفاعی شعبہ میں دو طرفہ تجارت کا یہ بہت زیادہ حجم ظاہر کرتا ہے کہ ہندوستان کو اپنے دفاعی نظام جدید بنانے کی ضرورت کتنی زیادہ ہے اور اس کے شعبے میں روس کے ساتھ قریبی تعلقات تو سرد جنگ کے زمانے سے چلے آرہے ہیں لیکن ہندوستان اب اپنے ہتھیارزیادہ تر صرف روس سے ہی نہیں خریدتا۔ نئی دہلی گذشتہ کچھ عرصہ سے اپنے لئے جدید ہتھیار مختلف فروخت کنندہ ملکوں سے حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ اس دوران ہندوستان کی امریکہ سے اسلحہ کی خریداری کی شرح میں بھی خاصا اضافہ ہوا ہے۔ اس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ دفاعی شعبے کے ایک اہم ادارے آئی ایچ ایس جینس کے فروری میں جاری کئے گئے اعداد و شمار کی رو سے 2013ء میں امریکی اسلحہ کا سب س یبڑا درمد کنندہ ملک بھی ہندوستان رہا۔ گذشتہ برس ہندوستان نے امریکا سے 1.9ملین ڈالر مالیت کے ہتھیار درآمد کئے۔ اسٹاک ہوم ریسرچ انسٹیٹوٹ کے مطابق 2009ء اور 2013ء کے درمیان اس سے پہلے کے 5سال کے مقابلہ میں ہندوستان کے ہمسایہ حریف ملک پاکستان کی ہتھیاروں کی درآمدات میں119فیصد اضافہ ہوا اور اسلحے کی عالمی درآمدات میں اسلام آباد کا حصہ 2فیصد سے بڑھ کر5فیصد ہوگیا۔ اس عرصے کے دوران دنیا میں اسلحے کے 5سب سے بڑے درآمدکنندہ ملک ہندوستان، چین، پاکستان، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب رہے۔ اس کے برعکس ہتھیار برآمد کرنے والے 5 سب سے بڑے ملک امریکہ، روس، جرمنی، چین اور فرانس تھے، جن کا ہتھیاروں کی عالمی برآمدات میں حصہ مجموعی طورپر 74فیصد رہا۔

India ranked first in Weapons imports, third is Pakistan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں