(آئی اے این ایس)
2جون تک تلنگانہ کی تشکیل عمل میں آئے گی، مگر جنوبی ہند کے خصوصی ریسٹورنٹس میں آندھراپردیش کے پکوانوں کے مینوز پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ سویرا ہوٹل کے کارپوریٹ شیف ایم گری دھرن نے آئی اے این ایس کو بتایاکہ اگرچہ کہ ہم مالگوڑی ریسٹورنٹ میں نئے مینو کا بہت جلد آغاز کررہے ہیں، تلنگانہ غذا کیلئے کوئی علیحدہ سکشن نہیں ہوگا۔ آئندہ کسی بھی وقت جب مینو کارڈ تبدیل ہوگا، تب ہم کھانوں میں اضافہ کریں گے۔ انا سلائی میں رین ٹری ہوٹل کے ایگزیکٹیو شف ایچ کے پٹیل نے بتایاکہ ہم مدراس ریسٹورنٹ کے مینو کارڈ میں آئندہ 6تا8مہینوں کے دوران آندھرا سیکشن کو علیحدہ کردیں گے۔ جب کہ ہم نیا مینو تیار کررہے ہیں۔ ریسٹورنٹ نے حال ہی میں نئے مینو کا آغاز کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ آندھراپردیش کی سیاسی تقسیم عمل میں آئے تو ہم تلنگانہ پکوان پر ریسرچ کریں گے اور نئی ڈشوں کو شامل کریں گے۔ آندھرا پکوان میں تلنگانہ پکوان بھی شامل ہے۔ انہوں نے بتایاکہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد حیدرآبادی غذا پر توجہ دی جائے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حیدرآباد کی مشہور بریانی تلنگانہ پکوان کا ایک حصہ ہوگی۔ حیدرآباد نئی ریاست کا دارالحکومت بنے گا۔ آئی ٹی سی شرٹن پارک ہوٹل کے ایگزیکٹیو شیف پروین آنند نے بتایاکہ ڈشوں میں تبدیلی کرنا کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے، مگر اصل چیلنج مالیاتی فروغ ہے۔ انہوں نے کہاکہ علاقہ کی موسمی ترکاریوں کی بلا رکاوٹ دستیابی بھی اہمیت رکھتی ہے۔ آنند نے کہاکہ بہت جلد تلنگانہ ڈشش کو مینو میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ مینو میں نئے سیکشن کا اضافہ معمولی بات نہیں ہے، یہ سخت کاروباری فیصلہ ہوتاہے، اس کا آخر میں کاروبار پر برا اثر نہیں پڑنا چاہئے۔ گردی دھرن اور آنند دونوں نے کہاکہ ان کے ریسٹورنٹ میں پہلے سے ہی تلنگانہ علاقہ کی ڈشش مہیا کی جاتی ہیں اور یہ آندھرا غذائی زمرے کے تحت ہیں۔ ہم جنوبی ہند کے اسپائس اسٹوریج مینو کارڈ میں ایسی غذائیں شامل کریں گے جن پر ریسرچ کی گئی ہے۔ تاج کارو منڈل اگزیکٹیو شیف الوک آنند نے کہاکہ ٹاملناڈو کے بیشتر افراد کیلئے آندھرائی پکوان، دال پاؤڈر، گھی گنگورا چٹنی،اچار، چاول، گرم اور مصالحہ دار سامبر رسم اور سالن پر مشتمل ہوتا ہے۔ شہر کے غذائی شوقین افراد کیلئے حیدرآبادی بریانی پسندیدہ ڈش ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کے گرم علاقہ میں دالوں اور موسمی سبزیوں کی پیداوار ہوتی ہے، جب کہ آندھرا کے لوگ اپنی غذا میں مرچ زیادہ استعمال کرتے ہیں، جب کہ تلنگانہ علاقہ کے عوام مصالحے اور مرچ مناسب تناسب میں استعمال کرتے ہیں۔ تلنگانہ کے عوام سالن بنانے کیلئے املی کا استعمال کرتے ہیں۔ تلنگانہ عوام کی اصل غذا جوار کی روٹی بھی ہوتی ہے۔ آنند نے کہاکہ تلنگانہ علاقہ میں گوشت کا معیار بہتر ہوتا ہے اور گوشت سے بنائی ہوئی ڈشس شوق سے استعمال کی جاتی ہیں۔ سلیبریٹی ہوٹل کے شیف دامودر نے بتایاکہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل بعد روایتی غذا پر بھرپور توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ دال سے بنی غذاؤں کو ہوٹل کے مینو میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ کٹلیٹ، چیز بالس، پکوڑے فہرست میں شامل کئے جائیں گے۔ ابتداء میں کوفتے بھی مینو میں شامل رہیں گے۔ میٹھوں میں دال سے بنے اُپم، لڈو، پیاسم شامل رہیں گے۔ آنند نے کہا کہ طرز زندگی میں تبدیلی اور سافٹ ویر پیشہ وارانہ ماہرین پر توجہ دیتے ہوئے ریسٹورنٹ کا روباری مواقع کو ترجیح دے رہے ہیں۔ آج کے زمانہ میں صحتمند غذا کا نعرہ اہمیت اختیار کیا گیا ہے۔
New Telangana state will mean a Telangana cuisine as well
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں