ملک کے 80 کروڑ عوام کو متوسط طبقہ کی سطح پر لانے کا وعدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-27

ملک کے 80 کروڑ عوام کو متوسط طبقہ کی سطح پر لانے کا وعدہ

کانگریس نے آنے والے لوک سبھا انتخابات کیلئے آج اپنا منشوری جاری کردیا جس میں ملک کے 80کروڑ عوام کو متوسط طبقہ کی سطح پر اٹھانے، مجموعی قومی پیداوار کی شرح کو آئندہ 3 برسوں میں زائد از8فیصد تک لانے اور عوام کو ایک نیا حق صحت دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ منشور زائد از30 عوامی مشاورتوں کے بعد مرتب کیا گیا ہے۔ یہ مشاورتیں بڑی حد تک نائب صدر پارٹی راہول گاندھی کی ہیں۔ اس منشور کے ذریعہ پارٹی کی، حقوق پر مبنی قانون سازی کے دائرہ کو وسعت دینے کی کوشش کی گئی ہے اور مزید 6حقوق کو شامل کیا گیا ہے۔ نوجوانوں کیلئے مزید 10کروڑ مواقع روزگار فراہم کرنے کے ایک ایجنڈہ کو منشور میں شامل کاے گیا ہے۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے یہاں پارٹی کے دفتر پر ، وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ، نائب صدر پارٹی راہول گاندھی اور سینئر پارٹی قائدین کی موجودگی میں منشور جای کیا۔ اقل ترین "سماجی۔ معاشی حقوق" کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔ حقوق کے اس اقل ترین منشور میں "حق صحت، حق وظیفہ، حق رہائش، حق سماجی سلامتی، حق وقار و کام کرنے کے انسانی حالات اور حق صنعت کاری" شامل ہیں۔ ملک کی سماجی، معاشی اور سیاسی تبدیلی کیلئے 15نکاتی ایجنڈہ پیش کرتے ہوئے کانگریس نے "ملک کی دو تہائی آبادی، فن دانوں کو ججو ملک کی تعمیر کرتے ہیں، متوسط طبقہ میں لانے کا وعدہ کیا اور کہاکہ اس پر تمام رسمی، غیر رسمی، منظم، باقاعدہ اور کنٹراکٹ ورکرس کیلئے بنیادی حقوق کے پیکیج کے ذریعہ عمل کیا جائے گا"۔ منشور میں کہا گیا ہے کہ "ہمارا مقصد اُن کو اور کم آمدنی والے تمام خاندانوں کو معاشی سکیورٹی اور اقل ترین معیاززندگی کی فراہمی ہوگا تاکہ ان خاندانوں کے حالات کو بہتر بنایاجائے"۔ کانگریس پارٹ، اُن لوگوں پر توجہ مرکوزکررہی ہے جو خط غربت سے اوپر تو ہیں لیکن ان کی آمدنی ی سطح، متوسط طبقہ کی آمدنی سے کم ہے۔ منشور میں کہا گیا ہے کہ نئے حقوق سے اُن دیگر حقوق میں مدد ملے گی جو کانگریس کی زیر قیادت یوپی اے حکومتوں نے گذشتہ 10 سال کے دوران وضع کئے ہیں۔ ان حقوق میں حق خوراک، حق آگہی، حق تعلیم، حق روزگار اور حق انسداد رشوت ستانی شامل ہیں۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ "ان تمام حقوق کو ملاکر" متوسط طبقہ سے نیچے کے عوام کیلئے ایک معاشی پلیٹ فارم فراہم ہوگا تاکہ وہ (عوام) خود اپنی کوششوں کے ذریعہ اپنی زندگیوں میں تبدیلیاں لائیں"۔ منشور میں مزید کہا گیا ہے کہ معاشی ترقی اور سماجی انصاف، ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں اور یہ دونوں ایک ساتھ جاری رہنے چاہئیں۔ کانگریس نے مہنگائی کو روکنے اور کھلی و نیز مسابقتی معیشت کو فروغ دینے، ٹھوس کارروائی کا بھی وعدہ کیا تاکہ مینو فیکچرنگ کے میدان میں ہندوستان کو ایک عالمی لیڈر کا موقف حاصل ہوجائے۔ منشور میں نئی حکومت کے ایجنڈہ برائے ایک 100اولین ایام کا بھی ذکرہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ "کانگریس، پارلیمنٹ میں ، گڈس و سرویس ٹیکس بل اور راست محاصل کوڈ بل پیش کرے گی۔ نوجوانوں کیلئے روزگار کے 10کروڑ نئے مواقع فراہم کرنے ایک تفصیلی ایجنڈہ کا اعلان کرے گی"۔ کانگریس اس بات کو بھی یقینی بنانے کا وعدہ کیاکہ ناقابل قیاس استقدامی محصول اندازی سے گریز ہو اور ملک کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے میں ایک ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری ہو۔ مسابقتی جذبہ کو برقرار رکھنے ایک زیادہ لکچدار اور لیبر پالیسی کو بھی آگے بڑھانے کی بات کہی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ کانگریس، کارناموں کا ایک ریکارڈ رکھتی ہے جبکہ دوسرا فریق ، نفرت، تعصب اور جانبداری کی آئیڈیالوجی رکھتا ہے۔ "کانگریس کیلئے ووٹ، ہماری قوم کے نوجوانوں کی امنگوں کی تکمیل کیلئے ووٹ ہے۔ خواتین کیلے وقار کی زندگی کو یقینی بنانے کیلئے ووٹ ہے"۔ وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہاکہ کانگریس کے انتخابی منشور کے ذریعہ سماج کے تمام طبقات بشمول کسانوں، درج فہرست اقوام وقبائل، خواتین اور بچوں کی ضروریات کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ "یہ ایک ارتقائی دستاویز ہے اور ملک کے عوام کی ضرویات کا جواب ہے"۔ راہول گاندھی نے انتخابی منشور کی تیاری کے سلسلہ میں سماج کے جن مختلف طبقات سے مشاورتیں کیں، ان میں بندرگاہ کے مزدور، کسان اور ماہی گیر بھی شامل ہیں۔ ایک خصوصی ویب سائٹ اور سماجی میڈیا پلیٹ فارموں سے کانگریس کو اپنے منشورکے سلسلہ میں زائد ایک لاکھ 30ہزار تجاویزو مشورے وصول ہوئے۔

Congress promises to lift 80 crore people into middle class, new rights

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں