بی جے پی کی مہم کا غبارہ 2004 کی طرح پھٹ پڑے گا - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-27

بی جے پی کی مہم کا غبارہ 2004 کی طرح پھٹ پڑے گا - راہول گاندھی

نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج پارٹی کے انتخابی منشور کے اجراء سے عین قبل پارٹی کارکنوں سے خطاب کیا اور کہاکہ بی جے پی کی مہم کا "غبارہ" 2004کے "درخشاں ہند" (کے نعرہ) کی طرح دھماکے کے ساتھ پھٹ پڑے گا۔ راہول گاندھی نے بعض گوشوں سے کئے گئے اوپنین پولیس کوغیر اہم بتایا اور کہاکہ آنے والے لوک سبھا انتخابات کے نتائج ہر ایک کیلئے "حیران کن" ہوں گے۔ این ڈی اے کی انتخابی مہم اس کے "انڈیا شائننگ" کے غبارہ کی طرح پھٹ پڑے گی۔ یہ بات بالخصوص یوپی میں سچ ثابت ہوی جہاں 80نشستیں داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ "انڈیا شائننگ" کی طرح بی جے پی کی تمام مہمیں 2004ء میں انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد "بھاپ" بن کر اڑگئیں۔ بی جے پی کی تمام مہمیں 2004میں انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد "بھاپ" بن کر اڑگئیں۔ بی جے پی کے امیدوار وزارت عظمی نریندر مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ وہ، مودی کی آئیڈیالوجی کے مخالف ہیں کیونکہ یہ آئیڈیالوجی، ہندوستان کے نظریہ کے خلاف ہے۔ راہول گاندھی سے پوچھا گیا تھا کہ آیا وہ وزیراعظم کے اس بیان سے اتفاق کرتے ہیں کہ مودی کا اقتدار پر آنا، ملک کیلئے "تباہ کن" ہوگا۔ نائب صدر کانگریس نے جواب دیا کہ "وزیراعظم ایک دانشمند شخص ہیں ار بیشتر مواقع پر میں ان کی دور اندیشی اور دانشمندی سے اتفاق کرتا ہوں۔ یہ کسی ’فرد، کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ آئیڈیالوجی کا سوال ہے"۔ "افراد کی شخصی پسند یا ناپسند ہوسکتی ہے لیکن اصل خطرہ منفی آئیڈیالوجی یس پیدا ہوتاہے"۔ راہول گاندھی نے اُن اوپنین پولس کو غیر اہم بتایا جس میں کانگریس کے مظاہرہ کو مایوس بتایا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ "صاف بات تو یہ ہے کہ میں اوپنین پولس پر زیادہ اعتبار نہیں کرتا۔ 2004 میں بھی کانگریس کے بارے میں ایسی ہی باتیں کہی گئی تھیں۔ 2009ء میں بھی ہمیں( اوپنین پولس میں) کوئی موقع نہیں دیا گیا جبکہ ہمیں زیادہ نشستیں حاصل ہوئیں۔ اس لئے ہم اوپنین پولس پر اعتبار نہیں کرتے۔ دریں اثناء بلند شہر میں پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب نریندر مودی نے آج کانگریس پر سیکولرازم کا کارڈ کھیلتے ہوئے مسلم نوجوانوں کی زندگیوں کو تباہ کرنے اوران کی ترقی کو نظر اندازکرنے کا الزام لگایا اور ادعا کیا کہ کئی پیاکیجس کے اعلان کے باوجود ان کی بھلائی کیلئے ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا گیا۔ اترپردیش کے اس ضلع میں جہاں قابل لحاظ مسلم آبادی رہتی ہے، ترقی پر زور دیتے ہوئے وزارت عظمی کیلئے بی جے پی کے امیدوار نے کانگریس اور دوسری جماعتوں پر ووت بینک کی سیاست کیلئے سیکولرازم کا نام لینے کا الزام لگایا جبکہ وہ ہر ایک کی ترقی کی بات کررہے ہیں۔ مودی نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج میں انہیں چیالنج کرنا چاہتا ہوں۔ وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ مسلم نوجوانوں کو قرض اور روزگار دیا گیا۔ شہزادے نے بھی کئی مقامات پر ایسی بات کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ راجیہ سبھا میں حکومت کے ایک جواب کے مطابق گذشتہ تین برسوں میں کسی کو ایک پیسہ تک نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ آپ سیکولرازم کے نام پر مسلم نوجوانوں کی زندگیاں برباد کررہے ہیں۔ اس دوران مودی نے دہلی میں کہا کہ سیاسی جماعتیں انہیں لوک سبھا انتخابات میں اقتدار پر آنے سے روکنے کیلئے متحد ہورہی ہیں۔ انہوں نے یہ بات ایسے وقت کہی جب عام آدمی پارٹی انہیں نشانہ بنارہی ہے۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی کو کانگریس کی بی ٹیم قراردیا۔

Rahul reminds BJP of 2004, says its campaign bubble will burst

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں