مقصود الہی شیخ کو بریڈ فورڈ یونیورسٹی کی اعزازی ڈاکٹریٹ - تقریب ویڈیو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-24

مقصود الہی شیخ کو بریڈ فورڈ یونیورسٹی کی اعزازی ڈاکٹریٹ - تقریب ویڈیو

Bradford-Univ-Hon-DLit-Degree-Maqsood-Ellahie-Sheikh
مشہور افسانہ نگار،ناول نویس،پوپ کہانی کے بانی اور صاحب طرز ادیب و صحافی ڈاکٹر مقصود الہی شیخ کو گزشتہ سال بریڈ فورڈیونیورسٹی نے ہمہ جہت ادبی خدمات کے اعتراف میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی تھی۔ اس پروگرام کا ویڈیو یوٹیوب پر اپلوڈ کردیا گیا ہے۔ گوگل سرچ میں ڈاکٹر مقصود الہی شیخ لکھتے ہی ویڈیو آجائے گا۔ امید کہ تمام محبان اردو کے لئے باعث صدا فتخارہوگا۔

یارک شائر ادبی فورم نے برطانیہ میں مقیم مشہور ناول نگار، افسانہ نویس اور شاعر مقصود الہی شیخ کو برطانیہ میں اردو ادب کی خدمات کے عوض بریڈ فورڈ یونیورسٹی کی طرف سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری ملنے کی خوشی میں ان کے اعزاز میں نو (9) نومبر کو ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔اس تقریب کی صدارت بریڈفورڈ میں پاکستانی قونصل خلیل احمد باجوا کی تھی جب کہ خصوصی مقررین میں مسٹر بشیر احمد کاظمی اور ظفر تنویر شامل تھے۔ اس تقریب کی نظامت اشتیاق میر اور محترمہ غزل انصاری نے کی تھی۔
مسٹر مقصود الہی شیخ کو گزشتہ سال جولائی کے مہینہ میں بریڈ فورڈ یونیورسٹی نے ان کی ادبی خدمات کے عوض ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی تھی۔ وہ بریڈ فورڈ میں 1970 سے قبل سے قیام پذیر ہیں۔ ان کی شناخت پوپ کہانی کو ادبی دنیا میں متعارف کرانے کے طور پر بھی ہے۔ وہ برطانیہ سے شائع ہونے والا ضحیم ادبی رسالہ مخزن کے ایڈیٹر ہیں۔ بیرِون ممالک اردو کی ترویج و اشاعت اور متعارف کرانے میں وہ نمایاں رول ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے اردوکو کبھی روزی روٹی کا ذریعہ نہیں بنایا لیکن اردو کے فروغ میں انہوں نے ناقابل فراموش اورگراں قدر حصہ ادا کیا۔ آج برطانیہ، ناروے، امریکہ سمیت دیگر ممالک سے اردو کے اخبارات ، ہفتہ روزہ یا رسالے نکل رہے ہیں تو ان میں ان لوگوں میں مقصود الہی شیخ کا نام شامل ہے وہ اردو کے بہت مخلص خادم ہیں۔ انہوں نے کسمپرسی کی حالت میں بھی اردو کا علم تھام رکھا ہے۔ عمر کے اس پڑاؤ میں بھی وہ تندہی کے ساتھ اردو کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔
ان کا رسالہ مخزن ضخامت کے ساتھ برصغیر کے ادیبوں کے احاطہ سمیت دنیا میں پھیلے اردو ادیب اور شاعروں کو ایک لڑی میں پیرونے میں مصروف ہے۔ ضخیم رسالہ مخزن کی ادارت کے فرائض انجام دیتے ہوئے انہوں نے یقیناًاردو کے لئے لافانی کام کیا ہے۔
وہ اردو کے مشہور ادیب ہیں۔ انہوں نے صحافت ، مضمون نگاری، افسانہ نگاری، ناول نگاری سمیت اردو کے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ان کی ادبی خدمات کے عوض میںِ حکومت پاکستان نے انہیں باوقار ایوارڈ نشان امتیاز سے بھی نواز چکی ہے اس کے علاوہ اردو دنیا سے وابستہ کئی اداورں اور تنظیموں نے ادبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کئی ایوارڈ سے نوازہ ہے۔ وہ کئی کتابوں کے مصنف ہیں جن میں افسانوی مجموعے:
پتھر کا جگر ، برف کے آنسو، جھوٹ بولتی آنکھیں، اکھیاں کُوڑ ماردیاں (گورمکھی پنجابی) (ترجمہ "جھوٹ بولتی آنکھیں" از ڈاکٹر جی ایس رائے G.S.Rai) ، پلوں کے نیچے بہتا پانی، چاند چہرے سمندر آنکھیں، پوپ کہانیاں ، دل اِک بند کلی (ناولٹ) اور شیشہ ٹوٹ جائے گا (ناولٹ) شامل ہیں ۔
جہاں وہ ایک طرف شاعر ہیں وہیں بہترین افسانہ نگار بھی ہیں اسی کے ساتھ پوپ کہانی بھی ان کی ایجاد ہے۔ انہوں نے برطانیہ میں جس طرح اردو کا علم بلند کرکھا ہے یہ انہی کے بس کی بات ہے۔ وہ برطانیہ سے نکلنے والے ہفت روزہ راوی کے1973 سے 1999 تک ایڈیٹر بھی رہے ہیں۔ معرو ف ادیب مقصود الہی شیخ پر پاکستان کے گورنمنٹ کالج (یونیورسٹی فیصل آباد) کی طالبہ نے میمونہ روحی نے ان کی ادبی خدمات کے عنوان سے ایم فل کا مقالہ تحریر کیا ہے جو عنقریب ہندوستان اور پاکستان سے شائع ہونے والا ہے۔ان کی پیدائش دہلی میں ہوئی تھی اور ابتدائی تعلیم جامع مسجد اسکول ، رام جیس ہائیرسیکنڈری سکول، گول مارکیٹ اور اینگلو عربک اسکول دہلی میں ہوئی تھی۔ 1947 کے بعد ان کے والد ہجرت کرکے پاکستان چلے گئے تھے۔ میمونہ روحی کی یہ کتاب اپریل دوسرے ہفتے میں قارئین کے ہاتھ میں ہوگی۔


***
abidanwaruni[@]gmail.com
موبائل : 9810372335
ڈی۔64، فلیٹ نمبر۔ 10 ،ابوالفضل انکلیو، جامعہ نگر، اوکھلا، نئی دہلی۔ 25
عابد انور

University of Bradford UK has recently bestowed Maqsood Ellahie Sheikh an Honourary D.Litt. Degree in 2013 due to his remarkable services in Urdu Literature. Article: Abid Anwar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں