بی جے پی میں بغاوت پارٹی اصلی اور نقلی گروپ میں منقسم - جسونت سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-23

بی جے پی میں بغاوت پارٹی اصلی اور نقلی گروپ میں منقسم - جسونت سنگھ

جئے پور۔
(پی ٹی آئی)
راجستھان کے سینئر بی جے پی لیڈر جسونت سنگھ نے جو بارمیر حلقہ سے ٹکٹ نہ دئیے جانے پر ناراض ہیں، کسی کا نام لئے بغیر پارٹی قیادت پر درپردہ حملے کئے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی نے دو مرتبہ میرے ساتھ ایسا کیا ہے اور اب کوئی متبادل تجویز قبول کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ جسونت سنگھ نے کہاکہ میرے بار میر پہنچنے کے بعد ہی ہر بات کا فیصلہ ہوگا۔ میں نے اپنے حامیوں سے بات چیت کرلی ہے۔ انہوں نے ٹکٹ دئیے جانے سے انکاراور پارٹی میں دیگر سینئر قائدین کے عدم احترام کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ نظریات کی حامل اس جماعت پر افسوسناک طورپر ایسے افراد قبضہ کرتے جارہے ہیں جو بی جے پی کے نظریات کے کٹر مخالف رہے ہیں۔ یہ انتہائی بدبختانہ امر ہے کہ بی جے پی پر ایسے (بیرونی) عناصر نے قبضہ کرلیا ہے جنہوں نے کبھی پارٹی کے نظریات کا احترام نہیں کیا ہے۔ سابق مرکزی وزیر نے کہاکہ بی جے پی اب دو گروپس میں بٹ چکی ہے جس میں ایک حقیقی اور دوسرا غیر حقیقی یا پھر ہم اسے اصلی اور نقلی کہہ سکتے ہیں۔ بدبختانہ طورپر اب نقلی گروپ نے پارٹی کی باگ دوڑ سنبھال لی ہے۔ 76 سالہ قائد نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ ہمیں سچی اورجھوٹی بی جے پی میں تمیز کرنی ہوگی۔ اب جو کچھ ہورہا ہے وہ حقیقی اور غیر حقیقی کے درمیان فرق ہے۔ ہمیں ان اصولوں کے بارے میں سوچنا ہوگا جن کی کبھی پارٹی نمائندگی کرتی تھی اور یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ اب پارٹی کو کس سمت میں لے جایا جاراہ ہے۔ بی جے پی کے بانیوں میں شامل جسونت سنگھ نے کہاکہ بی جے پی کے نظریات کو ماننے والوں کے لئے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ کس نے پارٹی پر قبضہ کرلیا ہے اور اس سے کیا فائدہ ہونے والا ہے۔ سابق مرکزی وزیر بزرگ پارٹی قائد اڈوانی کے قریبی شخص تصور کئے جاتے ہیں۔ آئی اے این ایس کے بموجب سینئر بی جے پی لیڈر جسونت سنگھ بار میر لوک سبھا حلقہ سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔ ان کے قریبی ذرائع نے آج یہ بات بتائی اور کہاکہ وہ آئندہ چند دن میں بار میر پہنچنے والے ہیں تاکہ اپنے مقامی حامیوں اور قائدین کا ردعمل جان سکیں جس کے بعد وہ پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔ جسونت سنگھ پندرہویں لوک سبھا میں دارجلنگ کی نمائندگی کرتے تھے۔ وہ اس مرتبہ بار میر سے انتخابات لڑنا چاہتے ہیں لیکن پارٹی نے کرنل سونا رام کو اپنا امیدوار بنایا جو حال ہی میں کانگریس سے بی جے پی شامل ہوئے ہیں۔ جسونت سنگھ کو پارٹی کا ٹکٹ نہ دینے پر بی جے پی کے بعض کارکنوں کی جانب سے سخت احتجاج کے بعد سابق مرکزی وزیر کے لڑکے مانویندر سنگھ کی قیام گاہ پر ایک اجلاس منعقد ہوا۔ بار میر میں ان کے حامیوں نے انہیں بحیثیت آزاد امیدوار میدان میں اتارنے کی حکمت عملی اختیار کی ہے۔ بعض کارکنوں نے احتجاجی ریالی بھی نکالی اور چیف منسٹر وسندھرا راجے کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کے پتلے بھی نذر آتش کئے۔ انہوں نے وسندھرا کے خلاف نعرے بھی لگائے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر سشما سوراج نے بار بار لوک سبھا حلقہ سے سینئر لیڈر جسونت سنگھ کو ٹکٹ نے دہنے پر بی جے پی کے فیصلے پر گہرے دکھ اور شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بھوپال میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ جسونت سنگھ کو ٹکٹ نہ دیا جانا پارٹی کا غیر معمولی فیصلہ ہے۔ تاہم سشما نے کہاکہ انہیں بی جے پی کے اس فیصلہ پر صدمہ ہوا ہے۔ سشما نے اس سے پہلے بھی بی جے پی پارلیمانی بورڈ کے فیصلہ پر تنقید کی تھی کیونکہ ان کی مخالفت کے باوجود بدعنوان لیڈروں کو پارٹی میں شامل کیا گیا تھا۔

BJP split wide open: Jaswant Singh hits out

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں