ٹی آر ایس کو تلنگانہ عوام کے مفادات سب سے زیادہ عزیز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-25

ٹی آر ایس کو تلنگانہ عوام کے مفادات سب سے زیادہ عزیز

تلنگانہ کی تشکیل کاخواب تقریبامکمل ہونے کے ساتھ ہی صدرتلنگانہ راشٹراسمیتی(ٹی آرایس)کے چندرشیکھرراؤنے آج صدرجمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کی۔راشٹرپتی بھون میں اعلی ترین دستوری سربراہ سے ملاقات کے بعدصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ٹی آرایس سربراہ نے کہاکہ انہوں نے تلنگانہ کی تشکیل پرعلاقہ کے عوام کی جانب سے صدرجمہوریہ سے اظہارتشکرکیا۔واضح ہوکہ پارلیمنٹ میں گذشتہ ہفتہ ملک کی29ویں ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے لیے بل منظورکیاگیاتھا۔ایک دودن میں اس بات کاپوراامکان ہے کہ صدرجمہوریہ بھی بل کومنظوری دے دیں گے اوراس کے بعدگزٹ اعلامیہ کی اجرائی عمل میںآئے گی جس کی روسے آندھراپردیش کی تقسیم کے ذریعہ دوریاستوں کاوجودعمل میںآئے گا۔اسی دوران ٹی آارایس سربراہ کے چندرشیکھرراؤ نے نائب صدر کانگریس راہول گاندھی سے بھی ملاقات کی۔کل ہی انہوں نے صدرکانگریس سونیاگاندھی سے ملاقات کرکے پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری پران کاشکریہ اداکیاتھا۔اعلی کانگریس قائدین کے ساتھ کے چندرشیکھر راؤکی ملاقتوں سے ان افواہوں کو تقویت حاصل ہورہی ہے کہ ٹی آر ایس کانگریس پارٹی میں انضمام عمل میں آئے گا یا پھر دونوں کے درمیاں مفاہمت طے پائے گی۔ کے چندر شیکھر راؤ نے بتا یا کہ انہوں نے نائب صدر کانگریس راہول گاندھی سے ملاقات کرکے تشکیل تلنگانہ کے فیصلے میں ان کے رول ان کی ستائش کی۔ تلنگانہ کے کانگریس قائدین نے بھی سونیا گاندھی سے ملاقات کی ، جس کے پیش نظر میں مرکزی وزیر سروے ستیہ نارائنا نے بتا یا کہ کانگریس پارٹی کو اس بات کی توقع ہے کہ ٹی آر ایس ، ہمارے ساتھ انضمام عمل میں لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کر رہے کہ ٹی آ ر ایس ہمارے ساتھ شامل ہوجائے گی۔ چند شیکھر راؤ یہ کہتے آرہے تھے کہ اگر تلنگانہ تشکیل دیدیا جاتا ہے تو سونیا گاندھی کے ساتھ کام کریں گے۔ اب چوں کہ تلنگانہ کا بل منظور ہوچکا ہے ۔ اس لیے کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ کے سی آر ایک علیحدہ شناخت برقرار رکھے ، سروے ستیہ نارائنا کانگریس اور ٹی آر ایس کے امکانی انضمام سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دے رہے تھے۔ علیحدہ تلنگانہ ملک کی 29ویں ریاست ہوگی ، جو عنقریب عالم وجودمیں آجائے گی۔ کے چندر شیکھر راؤ گذشتہ دس برسوں سے تحریک تلنگانہ میں ہر اول دستے کا رول ادا کررہے تھے۔ وہ سال 2001تک تلگو دیشم پارٹی قائد تھے اور اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر فائز تھے۔ انہوں نے بعد ازاں تلگو دشیم چھوڑ کر علیحدہ تلنگانہ کی جد وجہد کا آغا ز کرتے ہوئے ٹی آر ایس کا قیام عمل میں لا یا ۔ انہوں نے 2004کے انتخابات میں کانگریس پارٹی سے ہاتھ ملا کر یو پی اے میں شمولیت اختیار کی۔ یو پی اے اول کی حکومت میں انہیں مرکزی وزیر لیبر بنا یا گیا، بعد ازاں یو پی اے نے تلنگانہ مطالبہ پر اپنا وعدہ پورا نہیں کیا تو انہو ں نے مرکزی حکومت کو اپنی تائید واپس لے لی۔ اسی دوران پی ٹی آئی کے بمو جب علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل کو تمام منظوریاں حاصل ہوجانے کے بعد حکمراں کانگریس پارٹی میں تلنگانہ راشٹریہ سمیتی کے انضمام سے متعلق جاری افواہوں کے درمیان آج ٹی آر ایس سر براہ چند ر شیکھر راؤ کے فرزند رکن اسمبلی کے تارک راما راؤ نے کہا کہ ہم نے صدر کانگریس سونیا گاندھی، نائب صدر راہول گاندھی اور صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کرے پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری پر اظہارتشکر کیا۔ ہم صدر بی جے پی راج نا تھ سنگھ اور دیگر قائدین سے بھی ملاقات کریں گے۔ ہم نے سونیا گاندھی کو تلنگانہ کی ترقی کے لیے مطالبات پر مبنی ایک فہرست حوالے کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوئی بھی فیصلہ ٹی آر ایس قائدین سے مشاورت کے بعد ہی کیاجائے گا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ ٹی آر ایس اور کانگریس میں آیا مذاکرات جاری ہیں ، تو انہوں نے جواب دیا کہ پارٹی کے لیے تلنگانہ عوام کے مفادات ہی سب سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ انتخابات قریب ہیں، ہمیں جلد سے جلد فیصلہ لینے پڑیں گے۔ تاہم یہ فیصلے انفرادی طور پر نہیں لیے جاسکتے۔ ہم اپنے قائدین،ارکان مقننہ اور دیگر سے آئندہ ہفتہ ملاقات کریں گے۔ تلنگانہ عوام کے مفادات میں جو بھی بہتر ہوگا وہی قدم اٹھایا جائے گا۔ تارک راما راؤ نے کہا کہ پارٹی کے لیے تلنگانہ عوام کے مفادات سے بڑھ کر اور کچھ نہیں ہے۔ واضح رہے کے ٹی آر ایس سر براہ چندر شیکھر راؤ نے کل نئی دہلی میں اپنے ارکان خاندان کے ہمراہ صدر کانگریس سونیا گاندھی سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کانگریس جنرل سکریٹری ڈک وجئے سنگھ سے بھی بات چیت کی، جس میں مبینہ طور پر دونوں پارٹیوں کے انضمام یا انتخابی مفاہمت کے بارے میں تبادلہ خیا ل کیا گیا۔

Telangana's interests will guide Telangana Rashtra Samithi - KTR

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں