کرناٹک میں سال 2014-15 کا بجٹ پیش کر دیا گیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-15

کرناٹک میں سال 2014-15 کا بجٹ پیش کر دیا گیا

کسانو ں کیلئے کرشی بھاگیہ اسکیم ‘طلبا کے لئے اسکولوں میں ہی انکم اور ذات سرٹیفیکٹ کی تقسیم‘مستحقین کیلئے3لاکھ مکانو ں کی تعمیر‘ بنگلور کے غریبوں میں 8لاکھ فلیٹس کی تقسیم‘ بنیادی سہولیات کو اولین ترجیح ‘شہری ترقیات پر زیادہ توجہ‘ ایس سی ‘ ایس ٹی طلبا کولیاپ ٹاپ سمیت کئی اہم منصوبوں کا وزیراعلیٰ سدارامیا نے بجٹ میں اعلان کیاہے ۔ اگلے لوک سبھا انتخابات کے موقع پر لوگوں میں اعتماد حاصل کرنے کے لئے کئی منصوبے جاری کرکے ‘تمام طبقات کی بہبودی کیلئے مختلف اسکیمیں نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ ترجیحی سیکٹر کو خصوصی دے کر مالیات کا قلمدان رکھنے والے وزیراعلیٰ سدارامیا نے آج ودھان سودھا میں سال2014-15کا بجٹ پیش کیا ہے ۔ بجٹ میں تعلیم‘ صحت ‘ زراعت ‘آبپاشی‘ محکمہ ٹرانسپورٹ کو زیادہ ترجیح دے کر مختلف وسائل سے 69,870 کروڑ روپیوں کی ذخیرہ اندوزی‘ 25,042کرو ڑ روپیوں کا قرضہ‘25,210کروڑروپیوں کی سرمایہ کاری سمیت جملہ 1,38,008 کروڑ روپیوں کا بجٹ پیش کیاگیا ہے۔ کانگریس حکومت کی دوسری معیاد کے بجٹ سمیت جملہ9واں بجٹ پیش کرنے کے وزیراعلیٰ سدارامیا نے تمام طبقات کا خیال رکھتے ہوئے بجٹ پیش کیا ہے۔ تقریباً13.55فیصد ریونیو کے اضافہ کے ساتھ ساتھ 69,870کروڑ روپیوں کی ذخیرہ اندوزی کانشانہ بنایاگیا ہے ۔ بجٹ میں 4,473کروڑروپئے ٹیکس وصول کرنے کی توقع کی گئی ہے۔جاریہ مالیاتی سال میں135لاکھ ٹن غذا کی پیداوار کیلئے مختلف اسکیمیں تیار کی گئی ہیں۔ کسانوں کی طرز زندگی بہتر بنانے کے لئے کرشی بھاگیہ اسکیم نافذ کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔ اس اسکیم سے 53لاکھ کسانوں کے کنبوں کو فائدہ حاصل ہوسکتا ہے ۔ جاریہ سال کے زراعت کی سرگرمیوں کیلئے3,759کروڑروپیوں کا گرانٹ مختص کیاگیا ہے ۔ جن کسانوں کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں ایسے کسانوں کو جو امدادی رقم دی جارہی ہے اس میں50ہزار سے70ہزار کردیاگیاہے ۔ جنگلی جانوروں سے فصلوں کو محفوظ رکھنے‘بجلی کے تار نصب کرنے کیلئے50فیصد امدادی رقم کے علاوہ ایس سی‘ ایس ٹی کسانوں کو90فیصد امدادی رقم دی جائے گی۔اس مرتبہ بجٹ میں تعلیم پر زیادہ توجہ دی گئی ہے ۔ دیگر شعبوں کے مقابلے تعلیم کے شعبہ کو زیادہ گرانٹ جاری کیاگیا ہے ۔ خالی پڑی ہوئی9,405پرائمری اسکولوں کے اساتذہ‘ 1137ہائی اسکول کے اساتذہ‘1130پری یونیورسٹی لیکچررس کے عہدوں کے ساتھ ساتھ اقلیتی اسکولوں میں خالی پڑے ہوئے عہدے بھرتی کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔ کوآپریٹیو سیکٹر کیلئے666کروڑ روپئے فراہم کئے گئے ہیں۔ آبپاشی کی سہولت فراہم کرنے کی غرض سے ایرکینال پروجیکٹ کیلئے12,916کروڑ روپئے منظور کئے گئے ہیں۔ التوا میں پڑی ہوئی آبپاشی کی اسکیمیں ‘چھوٹی آبپاشی کے منصوبے سمیت محکمہ آبی وسائل کیلئے11,349کروڑ روپئے فراہم کئے گئے ہیں۔اس مرتبہ کے بجٹ میں وزیراعلیٰ نے مستحقین کو 3لاکھ مکانات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔بنگلور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (بی ڈی اے) جاریہ سال میں8ہزار فلیٹس تعمیر کرکے تقسیم کئے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ سدارامیا نے بجٹ میں یہ یقین دہانی کرائی ۔ انہوں نے کہاکہ شہر میں اب تک3700مستحقین میں فلیٹس تقسیم کئے گئے ہیں۔ سال2014-15ء میں بھی 8ہزار فلیٹس تعمیر کرکے مستحقین میں تقسیم کئے جائیں گے ۔ ناڈاپربھوکیمپے گوڑا لے آؤٹ کی تعمیر کا کام تیزی سے چل رہا ہے ۔ اگلے ماہ کے اواخر تک 5ہزار سائٹس تقسیم کرنے کے لئے لوگوں سے عرضیاں طلب کی جائیں گی۔ اگلے سال تک اراضی تیار کرکے لوگوں میں تقسیم کردی جائے گی۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ شہر کے56تالابو ں کومحفوظ رکھنے کے لئے لوہے کے تار نصب کئے جائیں گے۔ ان تمام کامو ں کے لئے100کروڑ روپئے خرچ کئے جائیں گے ۔ ا نہو ں نے مزید کہاکہ چند علاقوں میں1تا2ملین لیٹر صلاحیت والے108آلودہ پانی کا ذخیرہ کرنے والی یونٹس قائم کرنے کا فیصلہ حکومت کے زیرغور ہے۔ اس منصوبے کی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے ۔ اگلے سال تک یہ اسکیم نافذ ہوجائے گی۔ شہر میں واقع180ملین لیٹر صلاحیت والے آلودہ پانی کا ذخیرہ کرنے والی جو یونٹس قائم کی گئی تھیں وہ تمام پرانی ہوگئی ہیں۔ 300ملین لیٹر صلاحیت والی نئی یونٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔ اگلے سالس ے یہ کام شروع ہوجائے گا۔ کرناٹک بنیادی ترقی اورمالیاتی کارپوریشن سے تقریباً50فیصد اوربورڈ سے50فیصد تعاون حاصل کرکے ڈرینچ کام شروع کیا جائے گا۔ شہر کے110دیہاتوں کو پانی سربراہ کرنے کے لئے دیگر تنظیموں کے تعاون سے مالی تعاون حاصل کرکے ترقیاتی کام شروع کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سدارامیا نے کہاکہ یشوینی اسکیم کوشہری علاقوں میں بھی توسیع کرنے کیلئے10کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ معذوروں کو آشاکرن او ر معذور طلبا کو اسکالرشپ میں اضافہ‘ خواتین تنظیموں کی حوصلہ افزائی کیلئے پریہ درشنی اسکیم‘ ہاؤزنگ کوآپریٹیو سوسائٹی کے ذریعہ مقررہ وقت پر سائٹوں کی تقسیم کے پالیسی جاری کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔فلورائیڈ‘آرسینک سے متاثرہ2678دیہاتوں میں پاک وصاف پینے کاپانی فراہم کرکے دیہاتوں کی سڑکوں کی ترقی کرنے کے لئے135کروڑ اور ضلع پنچایت کے لئے افزود گرانٹ جاری کرنے کے لئے85کروڑ روپئے فراہم کئے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ سدارمیا نے یہ با تبتائی۔ دیہاتوں میں پاک وصاف پینے کے پانی کایونٹ قائم کرکے ہرشخص کو 55تا85ایل پی سی ڈی پانی فراہم کیا جائے گا۔آنگن واڑی اسکولوں کو پاک وصاف پانی فراہم کرکے دیہاتوں میں پینے کے پانی کی اسکیموں سے 14اضلاع کے تقریباً 24لاکھ افراد کو پینے کا پانی فراہم کیا جائے گا۔ انہو ں نے بتایا کہ ریاست کے300گرام پنچایتوں کیلئے راجیوگاندھی سیوا کیندرا عمارتیں تعمیر کرکے2لاکھ تعمیری کاموں کا آغاز کرکے شہری ترقیات اسکیمیں نافذ کی جائیں گی۔ دیہی علاقوں کے 10ہزا ر کیلو میٹر سڑکوں کو جاپان کی مدد سے اعلیٰ معیاری سڑکیں تعمیر کرنے کے لئے5688کروڑ کا منصوبہ بنانے کی تجویز مرکزی حکومت کو پیش کی گئی ہے ۔ جاریہ سال میں دیہی ترقیات وپنچایت راج محکمہ کو9361کروڑ روپئے جاری کئے جائیں گے۔مفت بجلی کسانوں کو آبپاشی اور بھاگیہ جیوتی‘ کٹھیرا جیوتی پاو رپلانٹ کیلئے مفت بجلی فراہم کرنے کا فیصلہ حکومت کے زیرغور ہے ۔ وزیراعلیٰ سدارامیا نے اپنے بجٹ میں یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہاکہ اس کیلئے2014-15میں6,200کروڑ روپیوں کی مدد کی جائے گی۔ شمسی توانائی اسکیم کے لئے20کروڑ روپئے فراہم کئے جائیں گے۔ 31مارچ 2014تک ایس سی‘ ایس ٹی‘پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کے کارپوریشنوں کے کنگاکلیان اسکیم کے تحت تمام آبپاشی کے پمپ سیٹوں کیلئے بجلی کا کنکشن دیا جائے گا۔ بجلی سربراہ کرنے والی کمپنیوں کو750کروڑ رو پیوں کا سرمایہ دیا جائے گا۔ ہر بجلی سربراہ کرنے والی کمپنی کے تحت 50دیہاتو ں میں سے ہر دیہات کو5لاکھ روپیوں کے اخراجات سے شمسی توانائی والے اسٹریٹ لائٹس تقسیم کئے جائیں گے ۔ انہو ں نے بتایا کہ شمسی توانائی کا استعمال کرنے والوں کو75فیصد رعایت دی جائے گی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں