23/فروری حیدرآباد پی۔ٹی۔آئی
سیما آندھرا کے ارکان پارلیمنٹ جنہیں کانگریس سے کارج کردیا گیا اور دیگر پارٹی قائدین نے آج آندھرا پردیش کے کار گذار چیف منسٹر این کمار ریڈی پر زور دیا کہ وہ نئی سیاسی جماعت کا آغاز کریں ۔ جی وی ہرشاکمار رکن پارلیمنٹ نے اخباری نمائندوں کا بتایا کہ ہم نے (پارلیمنٹ میں )جدوجہد کی اور چیف منسٹر نے اسمبلی میں جدو جہد کی ۔ ہماری جدو جہد بیکار نہیں جانی چاہئے ۔ ہم نے ان سے کہا ہے کہ وہ نئی پارٹی تشکیل دیں ۔ ہم کل ارکان اسمبلی سے بھی بات کریں گے ۔ کانگریس سے خارج کردہ ایک اور رکن پارلیمنٹ شبم ہری نے کہا کہ کرن کمار ریڈی کل ،ارکان اسمبلی اور دیگر سے بات چیت جاری رکھیں گے اور اس کے بعد کوئی فیصلہ پر پہنچیں گے ۔ گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے کرن کمار ریڈی سے کہا ہے کہ وہ مجلس وزارء کے ساتھ کسی متبادل انتظام تک عہدہ پر برقرا ر رہیں ۔ کانگریس قیادت اور کرکز نے تاحال نئی حکومت کے قیام یا صدر راج سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ آندھرا پردیش کی تنظیم جدید کے بل کو پارلیمنٹ نے گذشتہ ہفتہ منظوری دی اور صدر جمہوریہ کی رضامندی کا انتظار ہے ۔ آئی اے این ایس کے بموجب آندھرا پردیش کے کار گذار چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے کانگریس کے 6ارکان پارلیمنٹ اور وزارء کے ساتھ مستقبل کے لائحہ عمل پر بات چیت کی ۔ ایل راج گوپال ،شبم ہری ،وی ارون کمار ،رسائی پرتاپ ،ہرشاکمار اور آر سامبا شیوراؤ کو یو پی اے حکومت کے خلاف لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی پاداش میں کانگریس سے خارج کردیا گیا تھا ۔ ان ارکان پارلیمنٹ نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اس موقع پر اجلاس میں ریاستی وزراء ایس شیلجا ناتھ ستیہ نارائنا اور پارتھا سارتھی بھی موجود تھے ۔ لوک سبھا میں تلنگانہ کی تشکیل کے بل کی منظوری کے بعد کرن کمار ریڈی نے کانگریس اور چیف منسٹر کے عہدہ سے استعفی دے دیا ۔ انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ تلگو بولنے والے عوام کے ساتھ سخت نا انصافی کی گئی ۔ امکان ہے کہ مرکزی ھکومت چند دنوں میں تلنگانہ کی تشکیل کا اعلامیہ گزٹ جاری کرے گی ۔ یو این آئی کے بموجب آندھرا پردیش کے کار گذار چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی نے آ ج 16ارکان پارلیمنٹ سے بات چیت کی ، جنہیں کانگریس سے خارج کردیا گیا ۔ ان کے ہمراہ ان کے وفادار ریاستی وزارء بھی مستقبل کے لائحہ عمل میں حصہ لیں گے ۔ کرن کمار ریڈی ، رائلسیما کے ضلع چتور کے متوطن ہیں۔ انہوں نے نئی سیاسی جماعت قائم کرتیہوئے سیما آنھراقائدین کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے کے منصوبہ پر بات چیت کی وجئے واڑہ کے 53سال قائدین رکن پارلیمنٹ ایل راج گوپال ، انکا پلی کے رکن پارلیمنٹ شم ہری ،وی ارون کمار ،سائی پرتاپ ،ہرشاہ کمار اور رائے پارٹی سامبا شیوراؤ نے مادھاپور میں پارٹی کے عارضی دفتر کے قیام پربات چیت کی ۔ اجلاس میں ریاستی وزارء ایس شیلجا ناتھ اور پی ستیہ نارائنا کے علاوہ پارتھی سارتھی بھی موجود تھے ۔ اجلاس میں شرکت کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہرشاکمار نے کہا کہ ہم نے نئی سیاسی جماعت قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ہم نے نئی سیاسی جماعت قائم کرنے سے متعلق عوام کی خواہشات سے متعلق کرن کمار ریڈی کو واقف کرایا ۔ ہرشاہ کمار نے بتایا کہ کل بھی بات چیت جاری رہے گی ۔ بات چیت میں پارٹی کے قیام ،ایجنڈا جیسے امور کا حاطہ کیا گیا ۔ انہوں نے اجلاس کو ثمرآور قرار دیتے ہوئے کہاکہ سیما آندھرا کے ارکان اسمبلی کی کم حاضری بھی باعث تشویش ہے ۔ سیما آندھرا کے تقریبا 50ارکان اسمبلی اور 10وزارء کی شرکت متوقع تھی ، تاہم 3وزارء ہی موجود تھے ۔ ایک اور رکن پارلیمنٹ شبم ہری ، جنہوں نے اجلاس میں شرکت کی ، بتایا کہ ریاست کی تقسیم کی بعد ہی کوئی واضح منظر سامنے آئے گا ۔ ریاست میں پہلے سے ہی د وعلاقائی پارٹیاں موجود ہیں ۔ Seemandhra leaders to form a new Political Party
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں