24/فروری نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
دہلی میں صدر راج کے نفاذ کے فیصلے کے خلاف عام آدمی پارٹی کی اپیل پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے ۔ عدالت نے اس بارے میں بی جے پی اور کانگریس کو نوٹس جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو سیاسی نہیں بنانا چاہتی ۔ عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ مکمل طور پر آئینی ہے لۃذا اس بارے میں اس نے مرکز کو نوٹس جاری کی ہے ۔ اس سلسلے میں اگلی سماعت سات مارچ کو ہوگی ۔ واضح رہے کہ اروند کچریوال کے چیف منسٹر کے عہدے سے استعفی دینے کے بعد متبادل حکومت کا امکان نہ ہونے کے پیش نظر دہلی کے لفٹنٹ گورنر نے وہاں صدر راج کے نفاذ کا اعلان کردیا تھا ۔ عام آدمی پارٹی کی طرف سے عدالت میں پیش ہوتے ہوئے وکیل فالی ایس نریمان نے یہ درخواست داخل کرنے کی وجوہات کی وضاحت کی ۔ انہوں نے مرکزی کی طرف سے صدر راج کے نفاذ کے فیصلے پر سوالیہ نشان بھی لگایا ۔ کچریوال نے 14فروری کو وزیر اعلی کے عہدے سے استعفی دینے کے بعد اسمبلی کو تحلیل کرنے کی سفارش کی تھی لیکن مرکز نے ان کی سفارش کو ماننے سے انکار کردیا تھا ۔ کچریوال نے مرکز کے اقدام کو غیر دستوری قرار دیتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ اس سے اراکین اسمبلی کی خرید فروخت ہوسکتی ہے ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کانگریس فوری طور پر انتخابات کرانا نہیں چاہتی ۔ انتخابات میں تاخیر کیلئے اس نے یہ قدم اٹھایا ہے ۔ Supreme Court notice to Centre on Prez rule in Delhi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں