ایران کو یورانیم افزودگی کی امکانی اجازت - اسرائیل کی مخالفت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-24

ایران کو یورانیم افزودگی کی امکانی اجازت - اسرائیل کی مخالفت

یروشلم
(پی ٹی آئی )
اسرائیل نے امریکہ کی جانب سے اس اشارہ پر تشویش ظاہر کی کہ ایران کو محدود جوہری پروگرام کی اجازت دی جاسکتی ہے ۔ یروشلم نے ساتھ ہی یہ انتباہ بھی دیا کہ اگر اسلامی جمہوریہ کو یورینیم افزدوگی صلاحیت میں فروغ کی اجازت دی گئی تو بلا شبہ نیوکلیر صلاحیتوں کا حامل ملک بننے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرلے گا ۔ وزیر اعظم بنجامن نیتن یا ہونے صدر بارک اوباما سے 3مارچ کو ملاقات سے قبل کہا کہ ایران ، یورانیم افزدوگی کے ساتھ ساتھ بین براعظم میزائیل تیار کرنے کا اہل بھی ہوجائے گا اور اس طرح وہ نیوکلیر صلاحیتیں حاصل کر کے اپنے دیرینہ خواب کو شرمندہ تعبیر کرلے گا ۔ نتن یاہونے ہفتہ وار کابینہ اجلاس کا فتتاح کرتے ہوئے کہا کہ یورانیم افزدوگی ،اسلحہ اور میزائیل لانچ کرنے کی مجموعی صلاحیتوں سے ایسی صور تحال موجود میں آئے گی ۔ جہاں ایران بغیر کوئی قیمت ادا کرے سب کچھ حاصل کرلے گا ۔ اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت منظر عام پر آیا ہے کہ ایران کے ساتھ امریکہ کے اعلی مذاکرات کار اس وقت اسرائیل میں موجود ہیں ، جہاں انہوں نے یہ انکشاف کیا کہ ایران کو محدود پر امن نیوکلیر پروگرام کی اجازت دئیے جانے کا امکان ہے ۔ امریکی انڈر سکریٹری آف اسٹیٹ وینڈی شرمن اسرائیلی عہدیداروں کو گذشتہ ہفتہ ویانا میں ایران پر ہوئی بات چیت کے خلاصہ سے آگاہ کرنے اسرائیل میں ہیں ۔ خاتون نائب وزیر خارجہ ویانا میں ایران کے ساتھ 6عالمی طاقتوں کے ساتھ بات چیت میں شریک تھیں لہذا لمحہ لمحہ کی پیشرفت سے مکمل طور پر آگاہ ہیں ۔ وہ اسرائیل سے سعودی عرب کے لیے پرواز کریں گی جس کا مقصد سعودی قائدین کی تشویش دور کرنا ہے ۔ سعودی عرب بھی نیوکلیر صلاحیتوں کے حامل ایران سے متعلق تشویش ظاہر کر رہا ہے ۔ وینڈی شرمن دورہ سعودی عرب کے دوران قائدین کو پوری طرح سے مطمئن کرنے کی کوشش کریں گی کہ بافرض محال اگر ایران کو محدود پر امن جوہری پروگرام جاری رکھنے کی اجازت دی گئی تو اس سے یہ ضمانت بھی حاصل کرلی جائے گی کہ وہ اس کے ناجائز اور غیر مجاز فائدے اٹھانے کی کوشش ہر گز نہیں کرے گا ۔ علاوہ ازیں اس کی تمام سر گرمیوں پر کڑی نگاہ رکھی جائے گی ۔ یہاں یہ تذکرہ ضروری ہوگا کہ اسرائیل نے حال ہی میں ایران کے نیوکلیر پروگرام کے خلاف حملوں میں شدت پیدا کردی ہے اور بار بار اس موقف کا اعادہ کر رہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ کی جارحانہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نمایاں نہیں ہورہی ہے ۔ اقوام متحدہ کے ایک نیوکلیر نگراں کار نے جاریہ ہفتہ ہی یہ احساس ظاہر کیا تھا کہ ایران کے افزودہ یورانیم ذخائر میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ گذشتہ 4برسوں کے دوران یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے ۔6عالمی طاقتوں کے ساتھ معاہدہ پر دستخط کرنے کے بعد ایران نے یورنیم افزدوگی پروگرام پر عمل آوری میں کسی حد تک کمی واقع کی جس کا نتیجہ صاف طور پر ظاہر ہورہاہے ۔ آئی اے ای کی رپورٹ میں یہ اشارے بھی دئیے گئے کہ 6عالمی طاقتوں کے ساتھ 24نومبر کے معاہدہ پر دستخط کے بعد ایران ایفائے وعدہ اور عہد کی تکمیل کی جانب کوشاں ہے ۔ اور خود پر عائد تحدیدات میں نرمی کا خواہاں ہونے کے سبب اپنی نیوکلیر سر گرمیوں میں توسیع کے امکانات کے راستے خود ہی بند کررہا ہے ۔ 6عالمی طاقتوں کے ساتھ اسلامی جمہوریہ کی آئندہ مرحلہ کی بات چیت 17مارچ کو مقرر ہے ۔ G-6ممالک میں امریکہ ،فرانس ، چین ، روس ، برطانیہ اور جرمنی شامل ہیں ۔
Iran must not be allowed any uranium enrichment - Israel

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں