جی 20 میٹنگ کے نتائج اطمینان بخش - پی چدمبرم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-24

جی 20 میٹنگ کے نتائج اطمینان بخش - پی چدمبرم

G20-meet
جی 20 میٹنگ کے نتائج سے مطمئن وزیرفینانس پی چدمبرم نے آج کہاکہ امریکہ کے امدادی پیاکیج سے دستبرداری اورانٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف)کے کوٹہ کے اصلاحات میں تیزی لانے کے بارے میں ہندوستان کے خدشات منداورترقی پذیرممالک نے غورکیا۔انہوں نے جی20وزارئے فینانس اورمرکزی بینکوں کے گورنرس کی میٹنگ کے اختتام کے بعدایک انٹرویومیں کہاکہ میٹنگ میں ایک اعلامیہ تیارکیاگیاہے اوراس اعلامیہ میں ہمارے خدشات کاپورااحاطہ کیاگیاہے۔اس سوال پرآیاکہ وہ جی20کے اعلامیہ سے مطمئن ہیں توچدمبرم نے اثبات میں جواب دیا۔میٹنگ کے اختتام کے بعداعلامیہ جاری کیاگیااوراس میٹنگ میں امریکہ،جاپان،فرانس اورآسٹریلیاسمیت کئی اہم ممالک کے وزرائے فینانس نے شرکت کی۔میٹنگ میںآئی ایم ایف اوریوروپین سنٹرل بینک کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔واضح رہے کہ عالمی معیشت میں جی20کاجملہ حصہ85فیصدہے۔چدمبرم نے کہاکہ ہندوستان نے امریکہ کے فیڈرل ریزروکی جانب سے ترقی پذیرممالک کے لئے امدادی پیاکیج سے دستبرداری کے برے اثرات اورآئی ایم ایف کوٹہ اصلاحات میں تیزی لانے کی ضرورت کے بارے میں خدشات کااظہارکیاتھا۔آئی ایم ایف میں اصلاحات کامقصدابھرتی معیشتوں کووسیع ترحصہ دیناہے۔چدمبرم نے کہاکہ ابھرتی معیشتیں آئی ایم ایف کے مشوروں پرعمل کرتی ہے جبکہ بڑے ممالک2008میں عالمی اقتصادی بحران کے بعدتنزل کے دورسے گزرے ہیں۔چنانچہ جب وہ(ترقی یافتہ ممالک)معاشی سست روی کے دوران ہم سے تعاون طلب کرتے ہیں تویہ منصفانہ بات ہوگی کہ وہ معاشی احیاء کے دوران ترقی پذیرممالک کے ساتھ تعاون کریں۔چدمبرم نے جرمنی کے وزیرفینانس وولف گینگ شیبل کے ان ریمارکس کاحوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی کہ ہندوستان کواپنے مسائل کوترقی یافتہ ممالک کی مالی پالیسیوں سے نہیں جوڑناچاہئے۔امریکہ کے فیڈرل ریزروکی جانب سے امدادمیں کٹوتی کے ضمن میں چدمبرم نے کہاکہ جی20میں ابھرتی معیشتوں کے خدشات کااعتراف کیاگیااوریہ امریکہ پرمنحصرہے کہ وہ ترقی پذیرممالک کے خدشات کاازالہ کرے۔فیڈرل ریزروکی جانب سے کٹوتی کے سبب ابھرتی معیشتوں کے سرمایہ میں کمی واقع ہوئی جس کے نتیجہ میں ان کی کرنسیاں متاثرہوئیں۔جی20میٹنگ میں عموی موڈکے بارے میں چدمبرم نے کہاکہ عموی طورپراحتیاط کاموڈتھا۔کٹوتی کے اثرات کے ضمن میں ہندوستانی خدشات پرغورکے بعدجاری کردہ اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ تمام مرکزی بینک اپنے اس وعدہ قائم رہیں گے کہ معلومات کے رواں تبادلہ کے تناظرمیں احتیاط کے ساتھ مالی پالیسی تیارکی جائے گی اوراس کے بارے میں واضح معلومات مہیاکی جائیں گی۔اس کے ساتھ ساتھ عالمی معیشت پرپڑنے والے اثرات بھی ذہن میں رکھے جائیں گے۔چدمبرم نے کہاکہ انفراسٹرکچرکے لئے بڑے پیمانہ پرسرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔یہ بات ساری دنیاکے بارے میں صحیح ہے مگرترقی پذیرممالک کوزیادہ بہترانفرااسٹرکچرکی ضرورت ہوتی ہے چنانچہ عالمی انفرااسٹرکچرفیسیلیٹی قائم کرنے کے ضمن میں عالمی بینک کی تجویزکی ہم پوری طرح حمایت کرتے ہیں اورممالک کواس فیسیلیٹی کے لئے تعاون کرناچاہئے۔انہوں نے مزیدکہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ2012میں شروع کردہ کوٹہ اصلاحات کا14واں دواپریل2014تک مکمل ہوجائے اور15ویں دورپربحث کاآغازہو۔یواین آئی کے بموجب اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ سبھی رکن ممالک اپنی ترقی کی شرح میں دوفیصدسے زائدکے اضافے کے لئے پالیسی کے طورپرآئندہ پانچ برس میں اجتماعی کوشش کریں گے۔ہماراہدف جی20کومجموعی معیشت کودوہزارارب ڈالر سے زائد کی سطح پرلے جاناہے۔اس سے آنے والے وقت میں روزگارکے مواقع میں خاطرخواہ اضافہ ہوگا۔رکن ممالک نے آئی ایم ایف کے کوٹہ نظا میں اصلاحات کوامریکہ کے ذریعہ ابھی تک منظورنہ کئے جانے پراظہارافسوس کیا۔امریکہ کے ضدی رویہ کی وجہ سے آئی ایم ایف میں ہندوستان سمیت کئی ابھرتی ہوئی معیشتوں کوزیادہ سے زیادہ ووٹنگ کاحق نہیں مل پارہاہے۔آئی ایم ایف کے کوٹہ کے نظام میں اصلاحات کی تجویزپر2010میں رکن ممالک نے رضامندی ظاہرکی تھی لیکن امریکہ کی وجہ سے اس پرابھی تک عمل درآمدنہیں ہوسکا۔

G20 meet concluded with satisfactory outcome: P. Chidambaram

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں