بی جے پی سے انتخابی مفاہمت ‘چند رابابوکا کھلااعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-08

بی جے پی سے انتخابی مفاہمت ‘چند رابابوکا کھلااعلان

حیدرآباد ۔
(ممنصف نیوز بیورو)
صدر تلگودیشم این چندرابابو نائیڈو نے آج واضح طور پر کہہ دیا کہ آنے والے انتخابات میں تلگودیشم پارٹی بی جے پی کے ساتھ انتخابات میں حصہ لے گی۔پارٹی کے قائدین اور اہم کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی صور تحال کے پیش نظر بی جے پی سے انتخابی مفاہمت میں ہی تلگودیشم کا مفاد ہے۔انہوں نے قائدین سے کہا کہ وہ اپنے حلقوں کو جاکر کام شروع کردے۔بجِ اجلاس کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ یہ ایک ہفتہ جاری رہے گا اس میں شرکت کیلےئے حیدرآباد آنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وہ اپنے حلقوں میں ہی موجود رہے۔پی ٹی آئی کے بموجب صدر تلگودیشم این چندرابابو نائیڈو نے آج الزام لگا یا کہ کانگریس قیادت اور مرکزی حکومت جمہوری اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مسئلہ تلنگانہ پر یکطرفہ پیشرفت کررہی ہے۔ انہوں نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ تلنگانہ ‘وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ صدر کانگریس سونیا گاندھی اور نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کا شخصی معاملہ نہیں۔یہ مسئلہ 9 کروڑ تلگوعوام کا مسئلہ ہے۔وہ دہلی میں بیٹھ کر فیصلہ کرسکتے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ فریقین کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے اس مسئلہ پر کوئی فیصلہ کرہں۔انہوں نے بتایا کہ میں وزیر اعظم سے یہ مسئلہ پر کچھ اظہار خیال کیا آپ نے اس بارے میں کوئی بیان دیا ہے۔راہول گاندھی سے میرا یہ سوال ہے کہ کیا آپ اس ملک کہ وزیف اعظم بننا چاہتے ہیں۔آپ اس بار میں کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔آیا یہ قومی مسئلہ نہیں ؟انہوں نے مرکز پر اس معاملہ میں وفاقی جزبہ کے خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے تلنگانہ بل کو پارلیمنٹ کے توسیعی کرتے ہوئے تلنفانہ بل کو پارلیمنٹ کے توسیعی بجٹ اجلاس میں متعارف کرانے کے حکومت کے فیصلہ پر سوال اٹھایا جبکہ اجلاس کا مقصد علی الحسب بجٹ کی منظوری ہے۔نائیڈو نے بتایا کہ وہ مطالبہ کررہے ہیں کہ دونوں علاقوں سے انصاف کیا جائے۔آپ تلنگانہ کی تشکیل چاہتے ہیں اور سیما آندھرا کے ریاست کو متید رکھنا چاہتے ہیں اور تلنگانہ عوام کی بھی یقین دہانی کے خواہاں ہے۔جمہوریت میں تبادلہ خیال ضروری ہے اور آپ بال آخراترفاق رائے پیدا کرنا ہوتا ہے۔ تلگودیشم پارٹی تلگوعوام کی بہبود کی جدوجہد کے لئے قائم کی گئی تھی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ تقسیم کے مسئلہ کی دوستانہ یکسوئی چاہتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وہ 3 کا بیجا استعمال کررہے ہیں۔اس سے پہلے دفعہ 3 کو کبھی نافزیا استعمال نہیں کیا گیا۔ریاستوں کی تقسیم پر کمیشنس ‘کمٹیاں‘ ریاستوں کی تنظیم جد ید کمیشن کا قیام عمل میں آیا۔بی جے پی نے بھی 3 ریاستیں تشکیل دیں جبلکہ بہار کے سابق چیف منسٹر لالو پرساد یادو نے اس سے ایک مرتبہ اختلاف کا اظہار کیا تھا اس وقت ان کو قائل کرلیا گیا لیکن آپ ایسا کوئی اقدام نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کانگریس‘ ٹی آرایس اور وائی ایس آر کانگریس کے درمیان میاچ فکسنگ کا دعویٰ کیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں