آپریشن بلیو اسٹار میں برطانیہ کے ملوث ہونے کا معاملہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-05

آپریشن بلیو اسٹار میں برطانیہ کے ملوث ہونے کا معاملہ

لندن
(پی ٹی آئی)
رزیرخارجہ برطانیہ ولیم ہیگ،آپریشن بلواسٹارکی منصوبہ بندی میں برطانیہ کے مبینہ طورپرملوث ہونے کے بارے میں برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان کوواقف کرائیں گے۔(ہندوستان کی ریاست پنجاب کے شہرامرتسرمیں سنہری گردوارہ سے عسکریت پسندوں کونکال باہرکرنے کے لئے آپریشن بلواسٹارکارروائی کی گئی تھی)سکھ گروپوں نے اس کارروائی کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے کی گئی تحقیقات پرتنقیدکی ہے۔ولیم ہیگ،برطانیہ کے ارکان پارلیمنٹ کواس بات سے واقف کرائیں گے کہ اُس وقت کی وزیراعظم مارگریٹ تھیاچرنے آپریشن بلواسٹاریعنی فوجی کارروائی کی منصوبہ بندی میں کس حدتک مددکی تھی۔اس کارروائی میں زبردست جانی نقصانات ہوئے تھے۔رازکے دستاویزات کے انکشاف کے ایک30سالہ قاعدہ کے تحت دستاویزات کے اجراء کے بعدوزیراعظم برطانیہ ڈیوڈکیمرون نے تحقیقات کاحکم دیاہے۔جاری کردہ دستاویزات میں کہاگیاہے کہ اسپیشل ایرسروس کے ایک عہدیدارنے دہلی کاسفرکیاتھااورحکومت ہندکو،جب کہ اس نے فروری1984میں عسکریت پسندوں کونکال باہرکرنے کامنصوبہ بنایاتھا،مشورے دئیے تھے۔برطانیہ میں موجودسکھ گروپوں نے آپریشن بلواسٹارمیں برطانیہ کے مبینہ رول کی تحقیقات کے دائرہ پرتنقیدکی ہے۔سکھ فاؤنڈیشن(یوکے)کے صدرنشین بھائی امریک سنگھ نے کیمرون کے نام اپنے ایک مکتوب میں کہاہے کہ\'\'ہم کوبڑی مایوسی ہوئی کہ جائزہ/نظرثانی کے دائرہ کو،اس جائزہ کے مکمل ہونے کے تقریبا3ہفتے بعدرسمی طورپردستیاب کرایاگیا۔اس جائزہ کااعلان،پارلیمنٹ میں ان نتائج کے متوقع اظہارسے صرف چندروزپہلے کیاگیا۔امریکہ سنگھ نے کہاہے کہ\'\'ایسامعلوم ہوتاہے کہ اس جائزہ کے لئے ایک مختصرمدت پرنظرڈالی گئی اور1984کے نصف آخرکااحاطہ نہیں کیاگیاہے اورغالباگذشتہ3ہفتوں میں برطانوی سیاستدانوں کی جانب سے ظاہرکردہ بعض تشویشوں پرتوجہ نہیں دی گئی ہے۔بیرون ملک سکھوں کے ساتھ ہمدردی دکھانے کے خلاف1984کے اختتام تک ہندوستان نے برطانیہ‘جرمنی‘کینیڈااورامریکہ کوتحدیدات سے متعلق دھمکی دی تھی\'\'۔لندن کے نیشنل آرکائیوسے دومکتوبات جاری کئے گئے ہیں۔ان دونوں پر\'\'انتہائی رازدارانہ اورشخض‘‘کی تحریردرج ہے۔ان مکتوبات میں اُس مشورہ کی تفصیلات کاانکشاف کیاگیاجواسپیشل ایرسروس(ایس اے ایس)نے ہندوستانی حکام کودیاتھا۔ایک دستاویز(مکتوب)،اُس وقت کے وزیرخارجہ برطانیہ جوفری ہووے کے پرائیوٹ سکریٹری کاہے جودفترداخلہ میں ان کے ہم منصب کے نام تھا۔اس مکتوب میں وارننگ دی گئی تھی کہ آپریشن (آپریشن بلواسٹار)سے طانیہ کی ہندوستانی برادری میں،بالخصوص اگرایس اے ایس کے ملوث ہونے کی بات منظرعام پرآجائے توکشیدگی پھوٹ پڑسکتی ہے۔یہ بات واضح نہیں ہے کہ مذکورہ دستاویزمیں جس منصوبہ کاحوالہ دیاگیاہے اس کوحکومت ہندنے استعمال کیاتھا؟یہاں یہ تذکردہ بے جانہ ہوگاکہ آپریشن بلواسٹارکے چندماہ بعداُس وقت کی وزیراعظم ہنداندراگاندھی کواُن کے سکھ باڈی گارڈس نے بظاہرایک انتقامی حملہ میں ہلاک کردیاتھا۔
Britain admits helping India in Operation Bluestar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں