آندھرا پردیش - موجودہ سیاسی صور تحال پر کانگریس تذبذب کا شکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-23

آندھرا پردیش - موجودہ سیاسی صور تحال پر کانگریس تذبذب کا شکار

آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد ریاست میں پائی جانے والی سیاسی صورت حال سے نمٹنے کے لیے کانگریس پارٹی میں زبردست سرگرمیاں جاری ہیں ۔ اعلی قائدین ، مشاورت میں مصروف ہیں ۔ چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی کے استعفی کے بعد کانگریس پارٹی غیر یقینی کیفیت سے دوچار ہے کہ آیا ریاست میں صدر راج نافذ کیا جائے یا پھر کرن کمار ریڈی کے جانشین کا اعلان کیا جائے یا پھر چند دن انتظار کرتے ہوئے تلنگانہ اور سیما آندھرا ریاستوں کے لیے دو علیحدہ چیف منسٹرس کی نامزدگی عمل میں لائی جائے ۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج ریاستی کا بینی وزراء کنا لکشمی نارائنا اور اتم کمار ریڈی سے بات چیت کی ۔ دونوں کا بالترتیب علاقہ آندھرا اور تلنگانہ سے تعلق ہے ۔ کرن کمار ریڈی کے جانشین کے طور پر گذشتہ چند ماہ سے کنا لکشمی نارائنا کانام لیا جارہا تھا ۔ ریاست کی تقسیم کا فیصلہ کیے جانے کے بعد کرن کمار ریڈی نے پارٹی کے خلاف جیسے ہی علم بغاوت بلند کیا تو ان کے جانشین کے طور پر کنا لکشمی نارائنا کانام سنا جارہا تھا ، جو کابینہ میں وزیر زراعت کا عہدہ رکھتے ہیں ۔ واضح ہوکہ کنا لکشمی نارئنا نے جو علاقہ آندھرا سے متعلق رکھتے ہیں ، کبھی بھی پارٹی قیادت کی مخالفت نہیں کی ۔ انہوں نے چند ہفتے قبل بھی بعض سینئر مرکزی قائدین سے بات چیت کی تھی ۔ اتم کمار ریڈی کو بھی ایک وفادار اور غیر متنازعہ قائد سمجھا جاتا ہے ۔ سونیا گاندھی نے جمعہ کے دن سابق صدر پردیش کانگریس بی سر نیواس اور وزیر سیاحت گیتا ریڈی سے بھی بات چیت کی تھی ۔ دونوں کا تعلق تلنگانہ سے ہے ۔ پارٹی میں دوصدور پردیش کا کانگریس کی نامزدگی بھی شامل ہے ۔ وہ تلنگانہ قائدین کو بھی اعتماد میں لینے کی کوشش کررہی ہے ، تاکہ غیر منقسم ریاست کے لیے سیما آندھرا کے کسی قائد کو چیف منسٹر مقرر کیا جاسکے ۔ لوک سبھا اور ریا ستی اسمبلی کے انتخابات چوں کہ بالکل قریب ہیں ، اس لیے پارٹی قائدین کی اکثریت ریاست میں صدر راج کے نفاذ کی سختی سے مخالفت کر رہی ہے ، پارٹی قیادت انتخابات تک سیما آندھرا کے کسی قائد کو ریاست کا چیف منسٹر مقرر کرنے پر بھی غور وخوض جاری رکھے ہوئے ہے ۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ مرکزی قیادت مزید چند دن بھی انتظارکرسکتی ہے ،تاکہ دونئی ریاستوں کے قیام کا رسمی اعلان ہوجائے اور اس کے بعد دونوں ریاستوں کے لیے چیف منسٹر مقرر کردیں ۔ دوسری طرف کرن کمار ریڈی نے ریاستی گورنر سے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ وہ کار گذار چیف منسٹر کی حیثیت سے کافی طویل عرصہ تک برقرار رہنا نہیں چاہتے ۔ پارٹی قیادت ، دو چیف منسٹرس اور دو صدور پردیش کا نگریس کی نامزدگی کے حسن وقبح کا بھی جائزہ لے رہی ہے ۔ تلنگانہ کے کانگریس قائدین چاہتے ہیں کہ انتخابات دوعلیحدہ ریاستوں میں منعقدہوں ۔ ذرائع نے بتایا کہ پارٹی قیادت شاید اسی پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی عملی قدم اٹھائے ۔ دونوں علاقوں کے قائد ین میں بھی زبردست سرگرمیاں دیکھی جارہی ہیں ۔ خاص طور پر سیما آندھرا کے قائدین نے اب ریاست کی تقسیم کے فیصلہ کو قبول کرلیا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ سیما آندھرا علاقہ کی ترقی پر توجہ دی جائے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں