9/جنوری نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی/یو۔این۔آئی
نریندر مودی نے پرواسی بھارتیہ دیوس کے اختتامی اجلاس میں یوپی اے کو ہدف ملامت بنانے کے دوران وزیراعظم منموہن سنگھ کی جانب سے کئے گئے ریمارک "بہترین وقت عنقریب آئے گا" کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسکینڈلس، مفلوج پالیسیاں، تقسیم کی سیاست نے حکومت اور اس کے قائدین کے تعلق سے عوام کے احساس اور اعتماد کو متاثرکیا ہے۔ نریندر مودی نے غیر مقیم ہندوستانیوں پر زور دیا کہ وہ انتخابی مرحلہ میں ووٹنگ کے ذریعہ حصہ لیں اور ملک میں انقلاب لانے میں مدد کریں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے کل اچھی بات کہی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اچھے دن بہت جلد آنے والے ہیں اور مایوسی کا احساس کرنے کی ضرورت نہیں۔ میں وزیراعظم سے اتفاق کرتا ہوں اور میں اس خصوص میں مزید کچھ کہنا نہیں چاہتا۔ ہوسکتاہے کہ آپ کو چار تا چھ مہینے انتظار کرنا ہوئے کہ ان کی پارٹی لوک سبھا انتخابات کے بعد مرکزمیں آئندہ حکومت بنائے گی۔ ملک کے نئے وزیراعظم بننے کے خواہشمند مودی کوان دنوں بیرون ملک ہندوستانی امریکی کمیونٹی میں خاطر خواہ حمایت حاصل ہے لیکن اسی کے ساتھ پچھلے چند ماہ کے دوران خاص طورپر دہلی اسمبلی انتخابات کے اندیشوں سے بھرے نتائج کے سامنے آنے کے باوجود عام آدمی پارٹی کی حکومت بن جانے سے چیف منسٹر اروند کجریوال کی تائید کرنے والوں کا حلقہ بھی بیرون ملک تیزی سے وسیع ہورہا ہے جو بی جے پی اور کانگریس دونوں کو غیر مقیم ہندوستانیوں کے تعلق سے آگے چل کر پریشان کرسکتاہے۔ بیرون ملک ہند نژاد آبادی کوئی ڈھائی کروڑ کے قریب ہے اوران کے پوسٹل ووٹ میں عام آدمی کی واضح حصہ داری اب بعید از امکان نہیں۔ ڈاکٹر سنگھ نے کل کہا تھا کہ ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں اس لئے دنیا کی دوسری سب سے بڑی غیر اقامتی آبادی کی پہچان رکھنے والے ہندوستانیوں کو درپیش حالات سے مایوس نہیں ہونا چاہئے بلکہ رجائیت پسندی سے کام لیتے ہوئے اور زیادہ اپنے آبائی وطن کے مستقبل سے وابستہ رہنا چاہئے۔ ڈاکٹر سنگھ نے عام آدمی انقلاب کا راست حوالہ دئیے بغیر یہ بھی کہا کہ عام انتخابات کے نتائج بہرحال جمہوریت کے حق میں ہوں گے۔ مودی نے آج اپنے بہ انداز دیگر ردعمل میں کہا کہ غیر مقیم ہندوستانیوں کی اہمیت کا اندازہ ڈالر اور پاونڈ کے حوالے سے نہیں لگانا چاہئے۔ ملک کے مفاد میں ان کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہئے کیونکہ وہ ہندوستان سے مختلف ورک کلچر رکھتے ہیں اور ان کی آگاہی کا دائرہ بھی وسیع ہے۔ مودی نے کہاکہ ہمارے ملک میں مابعد کرپشن مباحث بہت ہوتے ہیں بعض لوک پا یا جن لوک پال کے تعلق سے بات کرتے ہیں۔ ہمیں کرپشن پر توجہ میں تبدیلی لانی چاہئے اور مابعد کرپشن توجہ مرکوزکرنے کے بجائے ہمیں چاہئے کہ ایسے اقدامات کریں کہ کرپشن نہ ہونے پائے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہاکہ آزادی کے کئی دہوں بعد ملک سوارجیہ (آزادی) سے سوراجیہ (بہترین حکمرانی) میں تبدیل ہونے کے قابل نہیں رہا اور کہاکہ حکمرانی سے ضابطہ اخلاق کو ہٹادیا گیا ہے اور سب سے زیادہ متاثر اعتماد ہوا ہے۔Modi jibe at PM: 'Good days coming in 6 months'
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں