مودی اور کجریوال کے بعد راہل گاندھی تیسرے نمبر پر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-10

مودی اور کجریوال کے بعد راہل گاندھی تیسرے نمبر پر

modi-kejriwal-rahul
دہلی میں فتح حاصل کرنے کے بعد قومی سطح پر انتخابی میدان میں اترنے کا اعلان کرنے والی عام آدمی پارٹی (آپ) کو ملک کے بڑے شہروں میں 44فیصد رائے دہندگان پسند کرتے ہیں۔ ایک انگریزی روزنامہ کے سروے کے مطابق 44 فیصد رائے دہندوں کا کہنا ہے کہ 2014ء کے لوک سبھا انتخاب میں ان کے حلقہ سے آپ کا امیدوار انتخاب لڑتا ہے تو اسے ووٹ دیں گے۔ اس کے علاوہ 27فیصد دیگر رائے دہندوں کا کہنا ہے کہ وہ آپ کو ووٹ دیں گے لیکن یہ امیدوار کون ہوگا اس پر منحصر ہوگا۔ تاہم کانگریس نے اس سروے کو مسترد کردیا ہے جس میں بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے بعد کانگریس کو تیسرے مقام پر بتایا گیا ہے اور وزارت عظمی کے کانگریس کے امکانی امیدوار راہول گاندھی کو بھی مودی، کجریوال کے بعد تیسرا مقام دیا گیا ہے۔ پارٹی نے امیٹھی سے مقابلہ کرنے عام آدمی پارٹی کے لیڈر کمار وشواس کے دعوے پر کہا ہے کہ کانگریس کے نائب صدر کو ان سے کوئی چیلنج نہیں ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ عام آدمی پارٹی کا راہول گاندھی کے حلقہ میں کوئی وجود نہیں ہے۔ امیٹھی کے رائے دہندے جذباتی طورپر نہرو۔ گاندھی خاندان سے وابستہ ہیں۔ پارٹی جنرل سکریٹری امبیکا سونی نے سروے پر سوالات کا جواب دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اخبار کے مطابق 23فیصد رائے دہندوں کا کہنا ہے کہ وہ عام آدمی پارٹی کے امیدوار کوووٹ نہیں دیں گے۔ اگرچہ سروے کے مطابق بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی ملک کے اگلے وزیراعظم کے لئے سب سے زیادہ پسندیدہ امیدوار ہیں۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ 58فیصد رائے دہندے مسٹر مودی کو وزیراعظم کے عہدے کے لئے سب سے زیادہ پسندکرتے ہیں تاہم عام آدمی پارٹی لیڈراور دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال دوسرے مقام پر ہیں جنہیں 25فیصد رائے دہندے پسند کرتے ہیں۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کو صرف 14فیصد رائے دہندے ہی وزیراعظم کے طورپر دیکھنا چاہتے ہیں۔ نشستوں کے سلسلے میں 25فیصد رائے دہندگان کا کہنا ہے کہ عام آدمی پارٹی صفر سے 25نشستیں جیت سکتی ہے جبکہ 26فیصد نے 50نشستیں جیتنے کا اندازہ ظاہر کیا ہے۔ 33فیصد کا خیال ہے کہ آپ 51سے 100 نشستیں جیت سکتی ہے۔ 11فیصد رائے دہندے آپ کو 100 سیٹیں ملنے اور 5فیصد نے عام انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کی بات بھی کررہے ہیں۔ یہ سروے ٹائمس آف انڈیا کیلئے مارکٹ ریسرچ ادارے آئی پی ایس او ایس نے دہلی، ممبئی، کولکتہ، چینائی، بنگلور، حیدرآباد، پونے اور احمدآباد میں کیا ہے۔ ممبئی اور چینائی میں مودی کے مقابلے میں کجریوال کو وزیراعظم کے طورپر مزید پسند کیا گیا ہے۔ مودی کے آبائی مقام احمد آباد کے بھی 31فیصد ووٹر کجریوال کو وزیراعظم کے طورپر دیکھنا چاہتے ہیں۔ سروے میں شامل 81فیصد لوگوں کی رائے تھی کہ عام آدمی پارٹی کو قومی سطح پر آنا چاہئے۔ عام انتخابات میں آپ کس کو نقصان پہونچائے گی۔ اس سوال کے جواب میں 31 فیصد نے کہا کہ پارٹی سے بی جے پی کو نقصان ہوگا جبکہ 26 فیصد کی رائے تھی کہ کانگریس کو نقصان پہنچائے گی۔ 26فیصد کا خیال تھا کہ عام آدمی پارٹی دونوں کا ہی نقصان کرے گی چینائی جہاں ہمیشہ دو علاقائی پارٹیوں کی حکومت رہتی ہے وہاں کے44فیصد رائے دہندگان کا کہنا ہے کہ دونوں علاقائی جماعتوں کو سب سے زیادہ نقصان ہوگا۔ آپ کے امکانات کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر 50فیصد نے کہاکہ یہ دیگر پارٹیوں سے صرف مختلف ہی نہیں ہے بلکہ اسی راستہ پر رہے گی جبکہ 24فیصد کا کہنا تھا کہ دیگر جماعتوں کو سیاست میں تبدیلی پر مجبور کررہی ہیں۔ 26فیصد اس رائے کے ساتھ تھے کہ آپ ابھی مختلف نظر آرہی ہے لیکن اس شبیہ کو مسلسل قائم رکھنا مشکل ہوگا۔ سروے میں شامل 40فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ آپ عام آدمی سے متعلقہ مسئلوں کو حل کرنے کیلئے سنجیدہ کوشش کررہی ہے جبکہ 35فیصد کا کہنا ہے کہ پارٹی کے لوگ مکمل طورپر ایماندار ہیں اور وہ بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ 24فیصد فیصلے کرنے میں عوام کی شراکت کیلئے آپ کی تعریف کرتے ہیں۔ آپ، بدعنوانی کو کم سے کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی ایسا 44فیصد لوگوں کا خیال ہے۔ آپ کی قیادت میں دہلی حکومت کے کام کاج کے بارے میں پوچھے جانے پر دو تہائی سے زیادہ 70فیصد کا کہنا ہے اب تک جو قدم اٹھائے گئے ہیں اس سے وہ متاثر ہیں۔ ممبئی سے سروے میں شامل 60فیصد دہلی میں مفت پانی اور بجلی کی سبسیڈی جیسے عوامی قدموں کو غیر ذمہ دارانہ مانتے ہیں۔ سروے میں 2015ء لوگوں کو شامل کیا گیا تھا۔

After Modi and Arvind Kejriwal Rahul Gandhi is in third place

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں