Lalu Prasad Yadav plans to author book
صدر آر جے ڈی لالو پرساد یادو نے آج کہا ہے کہ وہ ایک کتاب تصنیف کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں ان کی سیاسی زندگی کا ’واضح انداز میں احاطہ کیا جائے گا اور کروڑہا روپیوں کے چارہ اسکام میں انہیں پھنسانے کی سازش کرنے والے حریفوں کو "بے نقاب" کیا جائے گا۔ لالو پرساد نے اپنے مائیکرو۔ بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ "میں ایک کتاب لکھنے کا منصوبہ بنارہا ہوں تاکہ ہندوستانی سیاست کے ان دلچسپ پہلوؤں کا انکشاف کروں کہ لوگوں نے میرے خلاف سازش کی اور دھوکہ دیا۔ انتظار کیجئے اور دیکھئے"۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ لالو پرساد، سیاسی حلقوں میں اپنے برجستہ ریمارکس اور چٹکلوں کیلئے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کتاب لکھنے کا اشتیاق انہیں رانچی کی برسا منڈا جیل میں 78روز محروس رہنے کے دوران پیدا ہوا۔ (یادو، چارہ اسکام کیس کے سلسلہ میں جیل میں تھے)۔ لالو پرساد یادو کی اس ادبی سرگرمی کے اعلان پر چیف منسٹر جموں وکشمیر عمر عبداﷲ نے اپنے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ "مجھے امید ہے کہ یہ (کتاب؍افشا) میرے اور آپ کے بارے یمں نہیں ہے"۔ صدرآر جے ڈی نے اپنے پارٹی کارکنوں کو بتایاکہ مجوزہ کتاب میں اُن کے طالب علمی کے زمانے سے لے کر سیاسی سفر تک کی دلچسپ تفصیلات ہوں گی اور "1974ء کی جے پی تحریک کی خوشگوار یادیں بھی ضبط تحریر میں لائی جائیں گی"۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ 1974 میں لالو یادو بحیثیت صدر پٹنہ یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین، لوک نائک جئے پرکاش نارائن کی "سمپورنا کرانتی"(تحریک) کی اہم شخصیت تھے۔ اس تحریک کے نتیجہ میں کانگریس کو اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔ یہاں یہ بات بھی بتادی جائے کہ لالو پرساد نے کئی مواقعوں پر چیف منسٹر بہار نتیش کمار اور جنتادل (یو) کے بعض قائدین بشمول رکن راجیہ سبھا سبھاشیوانند تیواری کو نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے ان قائدین نے انہیں (یادو کو) چارہ اسکام میں "پھنسایا " ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں