2022 تک روزگار کے 10 کروڑ مواقع فراہم کرنے ہندوستان کا نشانہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-24

2022 تک روزگار کے 10 کروڑ مواقع فراہم کرنے ہندوستان کا نشانہ

ہندوستان کے وزیر صنعت و تجارت آنند شرما نے کہا ہے کہ ہندوستان مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے اپنے حصہ کو 16 فیصد سے بڑھاکر 25فیصد کرتے ہوئے مینو فیکچرنگ شعبہ میں فنی ماہرین کیلئے روزگار کے 10کروڑ مواقع فراہم کرنے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ شرما نے جو یہاں ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے سالانہ اجلاس یمں شرکت کیلئے آئے ہوئے ہیں، مینوفیکچرنگ کے موضوع پر ڈبلیو ای ایف کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ خیال کا اظہار کیا اور کہاکہ برآمدات کو فروغ دینے اور استحکام کو یقینی بنانے ہندوستان کو اپنے مینو فیکچرنگ شعبہ میں وسعت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان، اپنی قومی مینوفیکچرنگ پالیسی( این ایم پی) کے حصہ کے طورپر اس شعبہ میں پیدوار کو بڑھاوا دینے اور جی ڈی پی کی موجودہ شرح کو آئندہ دہے میں 25فیصد تک بڑھانے کا خواہاں ہے۔ 2022ء تک روزگار کے 10کروڑ مواقع فراہم کرنے کا نشانہ ہے۔ مینوفیکچرنگ شعبہ میں پیداوار میں اضافہ کی شرح میں گراوٹ، ملک کی برآمدات پر اثر انداز ہوئی ہے اور یہ برآمدات گذشتہ نومبر میں تقریباً 6فیصد تک گھٹ گئی تھیں۔ شرما نے آج یہاں، سرمایہ کاری راونڈ ٹیبل کانفرنس میں ہندوستان اور بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے لگ بھگ 80ممتازتاجرین سے ملاقات کی۔ کل انہوں نے عالمی کمپنیوں کے اعلیٰ اگزیکٹیوز سے ملاقات کی تھی اور ہندوستان میں شرح پیداوار میں اضافہ کی تفصیلات بیان کی تھیں۔ شرما، ہندوستان کے وزراء اور ممتاز تاجروں کے ایک بڑے وفد میں شامل ہیں۔ یہ وفد یہاں عالمی اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں شریک ہے۔ ہندوستان کے نائب صدرنشین منصوبہ بندی کمیشن مونٹک سنگھ اہلوالیہل ہندوستان میں شرح ترقی کے بارے میں یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کی آئندہ حکومت کو، معاشی پیداوار میں اضافہ کی رفتار جوں کا توں برقرار رکھنے کیلئے مالیاتی استحکام کے عمل کو آگے بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کی معیشت کے بارے میں پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ معاشی پیدوار میں پہلے ہی بحساب 5فیصد اضافہ ہورہا ہے اور اس شرح میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ ’جس ملک میں شرح نمو پہلے ہی 5فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے، اُس ملک کیلئے پریشان ہونے کی کوئی وجہہ نہیں ہے۔ طویل مدت میں یہ شرح بڑھ کر زائد از6فیصد، حتی کہ 7.5فیصد تک بھی بڑھ سکتی ہے"۔ اہلوالیہ یہاں عالمی اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے سالانہ اجلاس کے موقع پر انڈسٹری چیمبرس اور بوسٹن کنسلٹنگ گروپ کے زیر اہتمام، ناشتہ پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں ین کہاکہ "جب ہم اپنے ملک کی حقیقی شرح نمو کی استعداد کے بارے میں بات کرتے ہیں اور بالخصوص جب کچھ عرصہ قبل دیکھی گئی زائد از9فیصد شرح کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہیں تو میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہمیں طویل مدتی شرح نمو کی استعداد کے بارے میں بھی غور کرنا چاہئے جو لگ بھگ 7.5فیصد بہ آسانی ہوسکتی ہے۔ اہلوالیہ نے امید ظاہر کی کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں رائے دہندے "سمجھ داری سے ووٹ دیں گے"۔ انفراسٹرکچر کے فروغ اور سرمایہ کاری پر بدستور توجہ مرکوز کرنے کی بھی ضرورت ہے"۔ خواہ کوئی بھی حکومت برسر اقتدار آئے، مجھے یقین ہے کہ اصلاحات کی کارروائی پر بدستورتوجہ مرکوز کرنے کی بھی ضرورت ہے"۔ خواہ کوئی بھی حکومت برسر اقتدار آئے، مجھے یقین ہے کہ اصلاحات کی کارروائی جاری رہے گی اگرچہ کہ مختلف شعبہ جات کے بارے میں ترجیحات تبدیل ہوسکتی ہیں"۔ اہلوالیہ نے مزید کہاکہ ابھرتی ہوئی مارکٹوں کو منجملہ دیگر اقدامات کے بیرونی راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) اور بانڈس پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

India to create 100 million jobs in manufacturing sector: Anand Sharma

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں